لندن پلان

Shahidlogs سے

نواز شریف کے خلاف لندن پلان[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مبشر لقمان کے مطابق 2014ء میں پی ٹی آئی کے دھرنے کے دوران محسن بیگ، میجر عامر اور میں اسلام آباد میں ملک ریاض کے گھر موجود تھے۔ جنرل ظہیر الاسلام کے فون پر ملک ریاض ان سے ملنے گئے اور واپس آ کر بتایا کہ وہ نواز شریف کو جنرل ظہیر کا پیغام دینے جا رہے ہیں کہ استعفیٰ دے دیں ورنہ اچھا نہیں ہو گا۔ واپس آکر انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کو کوئی ٹینشن نہیں، وہ آرام سے بیٹھا ہوا ہے اور کہہ رہا ہے جو کرنا ہے کر لو، میں استعفیٰ نہیں دوں گا۔ [1]

سہیل وڑائچ کے مطابق انہیں حامد خان نے بتایا تھا کہ ہمیں نوازشریف کے خلاف کیس آصف سعید کھوسہ نے کیس بنا کر دیا تھا کہ اس کیس کو ایسے چلائیں اور ISI کے 2 بریگیڈیئر اس معاملے کو ڈیل کررہے تھے۔ جسٹس عظمت سعید بھی پارٹی تھے۔ ایک حاضر سروس جج بھی اس سازش میں شریک تھے۔ [2] جب نوازشریف کے وکیل نے تمام جوابات بمع ثبوت سپریم کورٹ میں جمع کروا دئے تو پھر راتوں رات اقامہ کی تنخواہ نکال کر نااہل کیا گیا۔

عمران خان کے خلاف لندن پلان[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عمران خان نے دعوی کیا کہ ان کے خلاف لندن میں پلان بنا تھا جس کے تحت اس کی حکومت گرائی گئی۔

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]