حامد میر

Shahidlogs سے

جھوٹ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حامد میر نے دعوی کیا کہ میں نے مسنگ پرسنز کی لسٹ حکومت کو فراہم کی جس کے بعد ان بندوں کو ایک ایک کر کے مار دیا گیا۔ اس پر رانا ثناءاللہ نے چینلج کیا کہ یہ جھوٹ اور یہ اپنے چینل کی کمیٹی بنا لیں کہ انہوں نے کب ہمیں کوئی ایسی لسٹ دی ہے یا ہم نے مانگی ہے؟

من گھڑت دعوے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حامد میر کے حوالے سے مشہور ہے کہ وہ اکثر و بیشتر ایسے دعوے کرتا ہے جس سے لوگوں کو تاثر ملے کہ اس واقعے کے حوالے سے اس کے پاس پہلے کوئی خبر تھی یا جانتا تھا لیکن اس نے بتائی نہیں۔

منافقت[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حامد میر نے انکشاف کیا کہ جنرل باجوہ کشمیر پر انڈیا کے ساتھ ڈیل کرنا چاہتے تھے لیکن عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے نہیں کرنے دی۔ اس پر کچھ سوشل میڈیا صارفین نے اعتراض کیا کہ اگر آپ یہ بات جانتے تھے تو آپ انہی دنوں عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر تنقید کیوں کرتے رہے اور باجوہ کا کہیں نام نہیں لیا؟ [1]

حامد میر نے عثمان ڈار کے گھر پر پولیس چھاپے کے حوالے سے ایک آڈیو چلا کر ریاست اور اداروں پر تنقید کی۔ جب کہ اس آڈیو کو سوشل میڈیا پر بہت سے لوگوں نے خود ساختہ قرار دیا۔ [2]

حامد میر نے ہمیشہ بلوچستان میں پاکستان مخالف عناصر کی حمایت کی۔ ان کے 'مسنگ پرسنز' کیمپوں میں بیٹھے رہے۔ لیکن کبھی ان کے پاکستان میں حملوں کی مذمت نہیں کی۔ [3]

نوشکی میں بی ایل اے نے بےگناہ پنجابیوں کو قتل کر دیا۔ جس پر حامد میر نے بی ایل اے کے بجائے پاک فوج پر ہی تنقید کی۔ [4]

جنگ زدہ ممالک پر آئی ایم ایف سرچارج ختم کر دیتی ہے۔ جس کی وجہ سے پاکستان نے آئی ایم ایف سے درخواست کی تھی ان کو بھی جنگ زدہ ممالک کی فہرست میں شامل کر لیا جائے۔ یہ درخواست قبول کر لی گئی۔ جس پر حامد میر نے طنزیہ ٹویٹ کی اور پی ٹی آئی نے اس پر خوب پروپیگنڈا کیا۔ [5] [6]

حامد میر اور احمد نورانی وغیرہ نے سینیٹر مشتاق احمد خان کو روکنے کی کوشش کرنے والے پولیس افسر کی تصاویر وائرل کیں تاکہ اس کا ہراساں کیا جا سکے۔ تاہم لوگوں نے ایک اور تصویر بھی شیئر کی جس میں سینیٹر مشتاق اس پولیس افسر کو بلکل اسی انداز میں دھمکی دے رہا ہے۔ [7] [8]

پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حامد میر ججوں کے خط کے بعد دعوی کیا کہ اگر میڈیا والوں نے خط لکھ دیا تو قیامت آجائیگی۔ یوں تاثر دیا گویا میڈیا پر فوج دباؤ ڈالتی ہے۔

حامد میر اکثر کہتا رہتا ہے کہ ہمیں اس ملک میں بولنے کی اجازت نہیں۔ یعنی فوج کا جبر ہے۔ حالانکہ وہ جو جو بول سکتا ہے وہ سب بولتا ہے۔ اگر فوج کے خلاف کچھ نہ ملے تو اپنی طرف سے بنا لیتا ہے۔ [9]

دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حامد میر کے والد وارث میر نے سقوط ڈھاکہ میں اہم کردار ادا کیا تھا اور پاک فوج اور پاکستان کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈا کرتے رہے۔ جس پر حامد میر کو بنگلہ دیش نے ایوارڈ بھی دیا۔

نریندر مودی نے ایک بیان میں 'اربن نکسلز UrbanNaxals' کی اصطلاح استعمال کی۔ جس کو حامد میر نے 'عرب نسل' بنا کر بیان کیا۔ جس پر 'دی پرنٹ' نامی اخبار نے انکا مذاق اڑایا۔ [10]

بلوچستان کے تعلق رکھنے ایک مقتول کے بھائی نے حامد میر کو للکار کر کہا کہ کبھی ہمیں بھی بلائیں اپنے پروگراموں میں۔ آپ ہمیشہ قاتلوں کو ہی کیوں سپورٹ کرتے ہیں؟ [11]

حامد میر نے دعوی کیا تھا کہ اسامہ بن لادن نے مجھے ایک شخص کے ہاتھ رقعہ اور گھڑی بھیجی تھی کہ میں نائن الیون کے حملے میں شامل نہیں۔ اس نے یہ بھی دعوی کیا کہ دراصل وہ ملا عمر کو صفائی پیش کر رہا تھا۔

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]