تبادلۂ خیال:عمار فاروق کی موت کا معاملہ
عمار کے چچا نے منصور علی خان کے پروگرام میں ایک بار بھی بیماری کا نام نیہن بتایا۔ شائد وہ چھپانا چاہتا تھا کہ اس کو خسرہ تھا۔ اس کے علاوہ موصوف کہتے ہیں کہ ہم نے ویڈیوز بنائی تھیں جب وہ اسپتال میں آخری ساںسیں لے رہے تھے۔ صرف اتفاق ہسپتال پر الزام لگایا کہ ن لیگ والوں کو اسپتال ہے لہذا اپنے بچے کو لے جائیں۔ تمام8 ڈاکڑز کی یہی رائے تھی؟ کہتی ہے 2 ڈاکٹرز کہتے ہیں 50٪ صدمہ اور 50٪ اس بیماری کی وجہ سے ہوا۔ چچا کی کوشش تھی کہ وہ ثابت کرے کہ صدمے سے ہوا۔ آئی آئی کی جو اواز وہ نکال رہا تھا تو وہ دراصل بابا کو بلا رہا تھا۔ بچپن سے ہیلدی تھا لہذا کبھی خسرہ ہوا ہی نہیں۔ حالانکہ اس بیماری میں ہوتا ہی ہے یہی ہے کہ جب علامات ظاہر ہوتی ہیں تبھی بچہ بیمار پڑتا ہے۔ ہم نے ویکسینیشن کروائی تھی ہمارے پاس ریکارڈ موجود ہے۔ عمار کبھی بیمار ہی نہیں ہوا بڑا ہیلدی تھا۔ چچا شہزاد فاروق کبھی نہیں ملنے دیا گیا شہزاد فاروق کا دعوی کہ جب وہ کوما میں گیا تو تب عباد فاروق کو پندرہ یا بیس منٹ کے لیے چلڈرن ہساپتال لے کر آئے۔ اس کی بھی ویڈیو بنانے کی پرمشن نہیں تھی۔ عمار کے آنسو نہیں رکے جو ان پندرہ بیس منٹ میں۔ یعنی کوما میں آنسو نکل آئے؟ بار بار پندرہ منٹ بیس منٹ کو ریپیٹ کرنا۔ ساتھ ہی یہ انفو کہ عباد فاروق ائر پورٹ سے پکڑے گئے ہیں۔ بلکل غلط ہوا، نہیں ہونا چاہئے پاکستان آرمی ہمارے سر کا تاج ہے۔ میرے بھائی نے جو لفظ بولے بلکل غلط بولے۔ ایسے الفاظ نہیں بولنے چاہئیں تھے۔ اس کی ماں زندہ لاش بنی ہوئی ہے۔ اگر اس کی سزا پوری ہوگئی ہے تو اسے چھوڑ دیں۔ شہزاد فاروق کہتا ہے ہمارا ابھی کیس بھی کہیں نہیں لگ رہا۔ عمار کے چھوٹے بھائی کو ہیپٹائٹس سی ہوگیا۔ چھ سال کے بچے کو یہ ہوسکتا ہے؟ یہ بس پریشانی کی وجہ سے ہوا ہے۔ پی ٹی آئی راہنماؤوں نے فون پر افسوس کیا ہے۔ جب کہ عمران خان کی بہنیں افسوس کرنے آئی ہیں۔ حکومت کی طرف سے کوئی نہیں آیا۔ میری کسی نے درخواست نہیں مانی کہ میرے بچے کو کسی ہسپتال میں داخل نہیں کروایا گیا۔