آپریشن گولڈ سمتھ

Shahidlogs سے

آپریشن گولڈ سمتھ کیا ہے؟[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سوشل میڈیا اور میڈیا پر کئی اینکرز نے دعوی کیا کہ عمران خان کو باقاعدہ ایک سازش کے تحت پاکستان پر مسلط کیا گیا۔ اس سازش کے تانے بانے عمران خان کے سسرال گولڈ سمتھ فیملی سے ملتے ہیں۔ اس آپریشن کے تحت پاکستان کی معیشت، خارجہ پالیسی اور سلامتی پر حملے کیے گئے۔ اس تمام آپریشن کے لیے آپریشن گولڈ سمتھ کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے۔

عمران خان کا سسرال[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عمران خان کی بیوی اور سسرال گولڈ سمتھ خاندان سے ہے جو اسرائیل کے بانیان میں سے ہے۔

عمران خان نے مہر بخاری کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ طلاق کے بعد بھی میرا لندن میں قیام گولڈ سمتھ فیملی کے ساتھ ہی ہوتا ہے۔

عمران خان نے جمائما کے بھائی اور اسرائیل کے حامی زک گولڈ سمتھ کے لیے انتخابی مہم چلائی۔ [1]

انڈیا کے ایک پروگرام میں ایک اینکر نے عمران خان سے سوال کیا کہ آپ کے رشتے داروں کی کچھ یہودی کمپنیاں آپ کے کینسر ہسپتال میں انسانوں پر کچھ تجربات کرنا چاہتی تھیں؟ تو عمران خان نے سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔ [2]

پی ٹی آئی کی اینٹی پاکستان مہم چلانے والے تمام سرکردہ ایکٹیوسٹس عمران خان کی سابق یبوی جمائمہ خان سے قریبی رابطے ہیں۔ [3]

عالمی اسٹیبلشمنٹ کے مفادات کی تکمیل[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سی پیک کی تفصیلات

عمران خان نے سی پی کو فریز کیا اور اس کی معلومات اور معاہدوں کی تفصیلات امریکہ کو فراہم کیں۔

ابی نندن

کچھ تجزیہ کاروں کے مطابق ابی نندن کو عمران خان نے جمائما کے کہنے پر رہا کیا۔ یعنی یہ بھی آپریشن گولڈ سمتھ کا حصہ تھا تاکہ مودی کو اگلے الیکشن میں جتایا جا سکے۔ [4]

مغرب کا عمران خان کا دفاع[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عمران خان کی گرفتاری کے بعد دنیا بھر کے عالمی جریدوں کے کم و بیش 130 مضامین عمران خان کے حق میں چھاپے گئے۔ اس پر پاکستانی سوشل میڈیا پر کئی لوگوں نے دعوی کیا کہ اس کے پیچھے وہی طاقتور یہودی لابی کام کررہی ہے جس نے عمران خان کو پاکستان کی سیاست میں لانچ کیا۔

اسرائیل کے بڑے اخبارات میں عمران خان کے حق میں مضامین چھپے۔ یہ کسی بھی پاکستانی لیڈر کے حق میں پہلی بار ہوا تھا کہ اسرائیل میں اس کا دفاع کیا گیا۔ [5]

اسرائیل نے پہلی بار نام لیے بغیر پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف اقوام متحدہ میں آواز بلند کی۔ [6]

معروف صحافی ارشد شریف نے کچھ اپنے ایک پروگرام میں ثبوت پیش کیے تھے کہ کچھ یہودی کمپنیاں بھی پی ٹی آئی کو فنڈز بھیجتی ہیں۔ [7]

جورج سورس نامی بدنام زمانہ یہودی نے عمران خان سے خصوصی طور پر ملاقات کی اور عمران خان کو ہر قسم کے تعاؤن کا یقین دلایا۔ یہ دنیا میں ہم جنس پرستی کو عام کرنے کے علاوہ اور بھی کئی خطرناک منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ [8]

پی ٹی آئی نے عمران خان کے لیے امریکہ میں اسی کانگریس مین سے مدد مانگی جس نے بیان دیا تھا کہ غزہ پر ایٹم بم گرا کر اسکا صفایا کر دینا چاہئے۔ اس بیان کی وجہ سے مذکورہ کانگریس مین خود امریکہ میں تنقید کی زد میں ہیں۔ [9] [10]

اسرائیل کے سب سے پرانے اخبار یروشلم پوسٹ عمران خان کے ساتھیوں کی گرفتاری پر آرٹیگل چھاپا۔ اس مضمون میں وکلاء کی گرفتاری پر تشویش ظاہر کی گئی تھی جس معنی خیز ہے۔ [11]

اسرائیلی جریدوں میں عمران خان کے حق میں کئی مضامین چھپ چکے ہیں۔

اسرائیل کی حمایت[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تحریک انصاف کی رکن اسمبلی عاصمہ حدید نے اسمبلی کے فلور پر اسرائیل کی حمایت میں تقریر کی۔ اس کو کوئی شوکاز نوٹس بھی جاری نہیں کیا گیا۔ [12]

شہریار آفریدی نے یہودیوں کی حمایت میں تقریر کی۔ [13]

پی ٹی آئی کے بہت بڑے صحافی اور دانشور معید پیرزادہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حامی ہیں۔

امریکہ میں مقیم پی ٹی آئی راہنما ڈاکٹر آصف محمود نے فلسطین اسرائیل جنگ میں کھل کر اسرائیل کی حمایت کی۔ [14]

بشری بی بی کے شوہر خاور مانیکا نے عدالت میں بیان جمع کروایا ہے کہ میری سالی مریم وٹو جو کہ اب عمران خان کی سالی ہے کے یہودی لابی کے ساتھ گہرے مراسم ہیں اور وہ دبئی میں رہتی ہے۔ [15]

پی ٹی آئی اوورسیز روزانہ کوئی نہ کوئی احتجاج کر رہی ہوتی لیکن اسرائیل کے خلاف یا فلسطین کے حق میں اج تک ایک بھی مظاہرہ نہیں کیا۔

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]