پاک فوج

Shahidlogs سے

جنگیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

1948ء کی جنگ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

1948ء کی کشمیر جنگ میں میجر جنرل اکبر خان قبائلیوں کی مدد و معاؤنت کر رہے تھے۔ مری میں قائم کردہ ایک فوجی کیمپ سے ان میں ہتھیار بانٹے گئے تھے۔ [1]

1965ء کی جنگ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

65ء کی جنگ میں پاک فوج نے دریائے توی عبور کر لیا تھا۔ [2]

کئی غیر ملکی جرائد اور اخبارات نے 65ء کی جنگ میں پاکستان کو فاتح قرار دیا تھا۔ [3]

انڈیا کے وزیر دفاع وائی بی چاؤن کے سیکٹری آر ڈی پردھان نے اپنی کتاب "1965 War: The Inside Story" میں لکھا ہے انڈین حملے کے بعد پاک فوج کی خوفناک جوابی کروائیاں پر انڈین آرمی چیف جنرل چودھری گھبرا کر دریائے بیاس تک پسپائی پر تیار ہوچکا تھا۔ [4]

65ء کی جنگ میں پاکستانی ائر فورس نے انڈیا کے 110 جہاز تباہ کیے تھے اور ہر لحاظ سے انڈین ائر فورس کو شکست دی تھی۔ [5]

چونڈہ کو ٹینکوں کا سب سے بڑا قبرستان کہا جاتا ہے جہاں پاکستان نے حملہ آور انڈیا کے 600 ٹینک تباہ کیے تھے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ [6]

1971ء کی جنگ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اکہتر کی جنگ کے حوالے سے انڈین آرمی چیف سم مانک شا کہتے ہیں کہ پاک فوج بہت بہادری سے لڑی تھی۔ لیکن ان کے پاس کوئی چانس نہیں تھا۔ مجھے ان پر ایک کے مقابلے میں پچاس کی برتری تھی اور مجھے تیاری کرنے کے لیے 8 سے 9 ماہ کا وقت ملا تھا۔ [7]

بنگلہ دیش میں ایک جگہ پر پاک فوج بہت بڑی انڈین فوج کے نرغے میں آئی لیکن سرنڈر نہیں کیا اور بہت بڑی تعداد میں شہادتیں دیں۔ [8]

کیپٹن احسن ملک اتنی بہادری سے لڑا کہ انڈین آرمی چیف سم مانک شا نے اس کے حق میں پاکستان کو تعریفی خط لکھا۔ [9]

عرب اسرائیل جنگ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

1967ء کی عرب اسرائیل جنگ میں پاکستانی ائر فورس نے بعض رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے 10 جہاز اور بعض کے مطابق 3 جہاز مار گرائے تھے۔ [10]

روس کے خلاف جنگ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

روس کی افغانستان میں شکست کا ذمہ دار پاک فوج کی پراکسی جنگ کو قرار دیا جاتا ہے۔

کارگل جنگ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کارگل کی جنگ کی فتح ایک سیاسی فیصلے کی نظر ہوگئی تھی۔ اس جنگ میں پاکستان نے انڈیا کو گردن سے دبوچ لیا تھا۔ [11]

کارگل میں پاک فوج نے 6 چوٹیوں پر قبضہ کیا تھا۔ جن میں سے صرف ایک پر جنگ چل رہی تھی۔ انڈیا کے جنرل بخشی کے مطابق پاک فوج نے ہمارے فوجیوں کے لیے دن میں حرکت کرنا ناممکن بنا دیا گیا تھا اور ہمارے فوجی لیٹرین بھی بنکروں میں کر رہے تھے۔ [12]

دہشتگردی کے خلاف جنگ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

افغانستان میں چالیس ممالک کی مشترکہ فوج جن دہشتگردوں سے شکست کھا گئی پاکستان نے انہی کو شکست دی اور تمام زیر قبضہ علاقے ان سے چھڑا لیے تھے۔ [13]

آپریشن راہ راست سوات میں دہشتگردوں کے خلاف کیا گیا ایک کامیاب ترین آپریشن تھا۔ جس میں سوات کی ایک بڑی آبادی کو محفوظ مقام پر منتقل کر کے سوات کو دہشتگردوں سے صاف کیا گیا اور دوبارہ آبادی کو واپس منتقل کیا گیا۔ اس آپریشن میں 2088 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔ [14]

آپریشن راہ نجات میں جنوبی وزیرستان اور ملحقہ علاقوں کا قبضہ دہشتگردوں سے واپس لیا گیا۔ یہ ایک انتہائی کامیاب آپریشن تھا جس میں 800 سے زائد دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔ [15]

آپریشن ضرب عضب دہشتگردوں کے خلاف کیا گیا سب سے بڑا اور فیصلہ کن آپریشن تھا جس میں شمالی وزیرستان سمیت پوری قبائلی پٹی دہشتگردوں سے خالی کی گئی۔ اس آپریشن میں 3500 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔ [16]

بی این اے کے کمانڈر سرفراز بنگلزئی نے اپنے 70 ساتھیوں سمیت پاک فوج کے سامنے سرنڈر کیا۔ [17]

دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

27 فروری 2019ء کو پاکستانی ائر فورس نے مقبوضہ کشمیر کے اندر جاکر انڈین آرمی ہیڈکواٹر کے قریب بمباری کی۔ اس کے بعد پیچھا کرنے والے دو انڈین جہازوں کو مار گرایا اور ابی نندن نامی پائلٹ کو زندہ گرفتار کر لیا۔ [18]

26 اکتوبر 2023ء کو پاک فوج نے ایک سیالکوٹ کے محاذ پر ایک انڈین ڈرون مار گرایا اور انڈیا کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔ جس کے بعد ایک زخمی انڈین فوجی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر سرکولیٹ ہوئی۔ [19]

ریسکیو آپریشنز[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

1979ء میں دہشتگردوں نے خانہ کعبہ پر قبضہ کر لیا اور بہت سے حاجیوں کو یرغمال بنا لیا۔ اس وقت پاک فوج کے کمانڈوز مکہ پہنچے اور ایک کامیاب آپریشن کر کے دہشتگردوں پر قابو پایا۔ [20]

1993ء میں اقوام متحدہ امن مشن کے تحت پاک فوج نے صومالیہ میں پھنسی امریکن فوج کو ریسکیو کیا تھا۔ [21]

1993ء میں تین افغان دہشتگردوں نے اسلام آباد میں ایک سکول بس ھائی جیک کی۔ اس بس میں 73 بچے سوار تھے۔ دہشتگرد 5 ملین ڈالر مانگ رہے تھے بصورت دیگر بچوں کو قتل کرنے کی دھمکی دی۔ پاک فوج کے ایس ایس جی کمانڈوز نے ایک تیز رفتار اور کامیاب آپریشن کر کے تینوں دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا اور کسی بچے کو گزند نہیں پہنچی۔ [22]

مری میں برف باری میں لوگوں کی گاڑیاں پھنس گئیں جس میں کئی لوگوں کی ہلاکتیں ہوئیں۔ پاک فوج نے اس وقت ریسکیو آپریشن شروع کیا اور برفباری میں پھنسے ایک ہزار افراد کو ریسکیو کیا۔ [23]

پشاور صدر میں آگ لگی جس کو بجھانے کے لیے فائر برگیڈ کے ساتھ ساتھ پاک فوج بھی پہنچی اور آگ پر قابو پا لیا۔ [24]

مری میں مسیاڑی لوئر ٹوپا کے درمیان برف میں پھنس جانے والی گاڑیوں کی مدد کو پاک فوج پہنچی اور لوگوں کو بحفاظت نکال کر روڈ کلئیر کیا۔ [25]

سوات کے علاقے بحرین میں بارش کے بعد پاک فوج نے ریسکیو آپریشن کیا اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ سڑکوں کو صاف کرکے ٹریفک کیلئے کھول دیا۔ [26] [27]

امدادی سرگرمیاں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اگست 2022ء میں بلوچستان میں آنے والے سیلاب میں پاک فوج نے ریسکیو آپریشن کے ساتھ ساتھ تقریباً 3500 خاندانوں کو امداد بھی فراہم کی۔ [28]

قومی نوعیت کے منصوبے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

جنرل ایوب خان نے پاکستان کے دو سب سے بڑے ڈیم تربیلہ اور منگلا بنائے جو آج بھی بہت بڑے پیمانے پر پاکستان کی پانی اور بجلی کی ضرورت پوری کرتے ہیں۔ [29]

چین کو پاکستان سے بذریعہ سڑک ملانے کا منصوبہ شاہراہِ قراقرم اور اسکی تعمیر کا سہرا پاک فوج کے سر جاتا ہے۔

ایوب خان کے دور میں روس کے بعد پاکستان غالباً دنیا کا دوسرا ملک تھا جس نے خلا میں اپنا راکٹ بھیجا تھا۔ وہاں نہ ابھی امریکہ پہنچا تھا نہ چائنہ نہ یورپ۔ [30]

پاکستان سٹیل مل فوجی حکومت میں روس کی مدد سے بنائی گئی۔ دلچسپ بات ہے کہ صرف فوجی ادوار میں ہی سٹیل مل نے اپنی بھرپور پیدوار دی اور منافع بھی کمایا۔

بھٹو کے دور میں ایٹمی پروگرام کا آغاز ہوا۔ لیکن پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا تمام کریڈٹ جنرل ضیاء کو جاتا ہے۔ [31]

پرویز مشرف کے دور میں غازی بھروتہ منصوبہ مکمل کیا گیا جس سے نہ صرف 1400 میگاواٹ سستی بجلی مل رہی ہے بلکہ ایک وسیع رقبہ بھی سیراب ہوتا ہے۔

مشرف ہی کے دور میں بلوچستان کو سیراب کرنے کے لیے کچی کنال منصوبے کی تکمیل کی گئی جس سے ڈیرہ بگٹی کا 70 لاکھ ایکڑ رقبہ قابل کاشت ہوگیا۔

پاک فوج نے جنوبی وزیرستان میں 1000 ایکڑ بنجر زمین کو قابل کاشت بنانے پر کام شروع کر دیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت صرف وزیرستان کی 44000 ایکڑ زمین کو قابل کاشت بنایا جائیگا۔ [32]

ترقیاتی کام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

شمالی وزیرستان میں تعلیم کے فروغ کیلئے پاک فوج نے موبائل سکول قائم کیا۔ [33]

پاک ارمی کی انتک کوششوں سے 22 سال بعد مروت کینال میں 850 کیوسک پانی چھوڑا گیا۔ 2 لاکھ 17 ہزار فٹ لمبی اس نہر سے بنوں سے لکی مروت تک 1 لاکھ 70 ہزار ایکڑ کا وسیع رقبہ سیراب ہوکر قابل کاشت ہوگا۔ [34] [35]

سیاحت کو فروغ دینے کیلئے حکومت پاکستان، پاک فوج اور فرنٹیئر کور نارتھ نے ملکر پچیس سو سالہ تاریخ پر مشتمل خیبر ہسٹری ٹریل بحال کردیا۔ [36]

پاک فوج میں خود احتسابی کا نظام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پاک فوج میں خود احتسابی کا ایک کڑا نظام پایا جاتا ہے۔ اسی کے تحت سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کے خلاف اعلی سطح کی انکوائری کا آغاز کیا گیا۔ [37]

دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

17 سال کی معطلی کے بعد آخر کار پاک فوج ،ایف سی اور پاکستان ریلوے کے تعاون سے سبی تا ہرناہی ریلوے ٹریک بحال کر دیا گیا۔ اس کاوش و جدوجہد کے لئے بلوچستان کی عوام نے پاک فوج، ایف سی اور پاکستان ریلوے کا شکریہ ادا کیا۔ خیال رہے کہ اس ٹریک کو دہشت گردوں نے کئی بار نشانہ بنایا ہے۔ [38]

سندھ میں 20 ڈاکوؤں نے رینجرز کے سامنے ہتھیار ڈال دئیے۔ [39]

ڈالر کو کنٹرول کرنے کے لیے پاک فوج کے حالیہ کریک ڈاؤن کو ارجنٹینا نے بھی سراہا اور وہاں پیسو کی گرتی قدر کو کنٹرول کرنے کے لیے اسی آپریشن کو کاپی کیا گیا۔ [40]

پاک فوج کی کوششوں سے پاڑا چنار میں جاری شیعہ سنی خانہ جنگی رکی اور دونوں فریقین میں امن معاہدہ ہوا۔ [41]

سی آئی اے چیف کے الفاظ: "آئی ایس آئی, پاکستان کے ہاتھوں میں ایٹمی بم سے بھی خطرناک ہے۔آئی ایس آئی کے پر کاٹ دو، ورنہ وہ پورے بھارت کو غیر مستحکم کر دیںگے." [42]

پاک فوج کی کوششوں سے سعودی عرب اور یو اے ای پاکستان میں بھاری سرمایہ کرنے پر راضی ہوئے۔ [43]

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

  1. 1948ء کی کشمیر جنگ جنرل اکبر خان
  2. 65 جنگ دریائے توی عبور
  3. 65ء کی جنگ غیر ملکی جرائد و اخبارات
  4. انڈین آرمی چیف کی گھبراہٹ
  5. انڈیا کے 110 جہاز تباہ کیے
  6. چونڈہ ٹینکوں کا قبرستان
  7. سم مانک شاہ پاک فوج کے بارے میں
  8. انڈین کمانڈر کا سرنڈر کا خط اور جواب
  9. کیپٹن احسن ملک
  10. اسرائیلی جہاز مار گرائے
  11. کارگل جنگ میں پاکستان کی فتح
  12. کارگل جنگ کی حقیقت
  13. دہشتگردوں کو شکست
  14. آپریشن راہ راست
  15. آپریشن راہ نجات
  16. آپریشن ضرب عضب
  17. سرفراز بنگلزئی سرنڈر
  18. 27 فروری ابی نندن
  19. سیالکوٹ ڈرون اور زخمی انڈین فوجی
  20. مکہ کا آپریشن
  21. موغا دیشو امریکی فوجی ریسکیو
  22. 1993ء بس ھائی جیک
  23. مری برفباری ریسکیو آپریشن
  24. پشاور صدر میں آگ
  25. پاک فوج مری برفباری میں مدد
  26. بحرین میں لینڈ سلائیڈنگ
  27. سوات ریسکیو آپریشن پاک فوج کی تحسین
  28. بلوچستان میں امدادی سرگرمیاں
  29. ایوب خان کے دور میں ڈیم
  30. پاکستان کا خلا میں راکٹ
  31. ایٹمی پروگرام کا کریڈٹ جنرل ضیاء کو
  32. وزیرستان 44000 ایکڑ زمین قابل کاشت
  33. شمالی وزیرستان میں موبائل سکول کا قیام
  34. مروت کینال نہر
  35. مروت کینال آپریشنل
  36. خیبر ہسٹری ٹریل بحال
  37. جنرل فیض کے خلاف انکوائری
  38. سبی تا ہرنائی ریلوے ٹریک کی بحالی
  39. 20 ڈاکوؤں نے ہتھیار ڈال دئیے
  40. ارجنٹینا ڈالر کنٹرول
  41. پاڑا چنار میں امن معاہدہ
  42. آئی ایس آئی کے پر کاٹ دو
  43. سعودی یو اے ای سرمایہ کاری