قائداعظم
کام اور کارنامے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
بہت بڑی اپوزیشن اور تمام تر سازشوں کے باؤجود پاکستان کا قیام قائداعظم محمد علی جناح کا تاریخی کارنامہ تھا۔
پاکستان بننے کے بعد کشمیر کو انڈیا سے آزاد کروانے کے لیے قبائلی لشکروں کو کشمیر بھیجا۔ جن کی بدولت آدھے کشمیر پر انڈیا قبضہ نہ کر سکا اور وہ آزاد کشمیر کہلاتا ہے۔
اسرائیل پر قائداعظم نے سخت سٹینڈ لیا اور اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دے کر اسے کبھی نہ تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا۔
قیام پاکستان کے فوراً بعد قائدا اعظم نے انڈونیشیا کی ازادی کے لیے برٹش انڈین آرمی کے 500 مسلمان سپاہیوں اور افسروں کو انڈونیشیا بھیجا تھا۔ اس وقت ہالینڈ کے کئی ہوائی جہاز اسلحہ لے کر انڈونیشیا جاتے ہوئے راستے میں کراچی میں رکے تھے۔ قائدا اعظم نے وہ تمام ہوائی جہاز اور ان کا اسلحہ ضبط کر لیا تھا۔
اسرائیل کے ساتھ عربوں کی پہلی جنگ میں قائداعظم نے یورپ سے بڑی تعداد میں رائفلیں خرید کر عرب مسلمانوں کو بھجوائی تھیں جو اس وقت یہودیوں کے خلاف مزاحمت شروع کر رہے تھے۔
قائداعظم پر پی ایچ ڈی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اس حوالے سے کافی پروپیگنڈا کیا جاتا ہے کہ پاکستان میں قائداعظم پر پی ایچ ڈی کی اجازت نہیں۔ لیکن سچائی یہ ہے کہ قائداعظم پر متعدد پی ایچ ڈیز کی جاچکی ہیں اور ایسی کوئی پابندی موجود نہیں۔ [1]