سمگلرز اور بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن

Shahidlogs سے
نظرثانی بتاریخ 21:58، 10 ستمبر 2023ء از Shahidkhan (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («چند دن پہلے جنرل عاصم منیر نے تاجروں کے ساتھ ایک ملاقات میں سمگلروں اور بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا اعلان کیا۔ اس اعلان کے ساتھ ہی منی چینجرز، چینی ذخیرہ کرنے والوں، بجلی چوروں اور افغانستان سمگلنگ کرنے والوں کے خلاف بہت بڑا کریک ڈ...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

چند دن پہلے جنرل عاصم منیر نے تاجروں کے ساتھ ایک ملاقات میں سمگلروں اور بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا اعلان کیا۔ اس اعلان کے ساتھ ہی منی چینجرز، چینی ذخیرہ کرنے والوں، بجلی چوروں اور افغانستان سمگلنگ کرنے والوں کے خلاف بہت بڑا کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا۔ آپریشن شروع ہوتے ہی ڈالر کی قدر میں ریکارڈ کمی ہوئی اور چینی کی قیمت میں بھی کمی دیکھنے میں آئی۔ افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحد کو سیل کر دیا گیا۔ بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف ہزاروں کیسز بنے اور بڑی تعداد میں گرفتاریاں ہوئیں۔ ان کے ساتھ ساتھ غیر رجسٹرد شدہ افغانیوں کو واپس بھیجنے پر کام شروع کر دیا گیا۔

کریک ڈاؤن کا پس منظر

ڈالر کے اسمگلرز، ذخیرہ اندوزوں منظم جرائم کے کارٹیلز، کرپٹ سرکاری افسران کے سہولت کاروں اور سرپرستوں کی نشاندہی ہوگئی جب کہ مکمل فہرستیں بھی تیار کرلی گئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ زبردست اور طویل کریک ڈاؤن کے لیے حکومت نے تیاری کرلی،

ایرانی پٹرول کو روکنا

بجلی چوری کو روکنا

ڈالرز کی افغانستان سمگلنگ کو روکنا

ڈالرز کی ذخیرہ اندوزی روکنا

چینی کی ذخیرہ اندوزی روکنا

کاروائیوں کی تفصیل


آپریشن کے نتائج