گرینڈ حیات ہوٹل سکینڈل
Shahidlogs سے
دستاویزات کے مطابق سی ڈی اے نے 2005 ء میں کنونشن سینٹر کے نزدیک 13 ایکڑ 5 کنال کا پلاٹ گرینڈ حیات فائیو سٹار ہوٹل کو الاٹ کیا۔ پلاٹ کی کل لاگت 4 ارب 88 کروڑ 23 لاکھ روپے تھی۔ مشرف دور حکومت کے آخری سال 2007ء میں ہونے والے سی ڈی اے بورڈ اجلاس میں قسطوں کی ادائیگی کا معاہدہ تبدیل کر دیا۔ رقوم کی ادائیگی 2006ء کی بجائے 2010ء سے شروع کرنے کی اجازت دے دی گئی اس کے ساتھ سی ڈی اے بورڈ نے گرینڈ ہوٹل ٹاور کی پانچ مزید منزلیں تعمیر کرنے کی بھی اجازت دے دی۔ سی ڈی اے بورڈ کے اس فیصلے سے قومی خزانہ کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس سکینڈل کا اصل کردار ایک مرکزی وزیر ہیں جو یہ سارا معاملہ ہینڈل کر رہے ہیں اور نیب اس سکینڈل میں اس وزیر کے کردار بارے بھی تحقیقات کر رہا ہے۔