عمران خان ظالم اور ناترس

Shahidlogs سے
نظرثانی بتاریخ 02:53، 15 اگست 2024ء از Shahidkhan (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («سنہ 1982 میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان کراچی میں آخری ٹیسٹ میچ کھیلا جا رہا تھا کہ اس دوران شائقین میں موجود ایک 12 سالہ لڑکا میدان میں آ گیا۔ اس دور میں شائقین کا اس طرح میدان میں آجانا عام سی بات تھی۔ تاہم اس میچ میں لڑکے کی بدقسمتی یہ رہی کہ وہ...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

سنہ 1982 میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان کراچی میں آخری ٹیسٹ میچ کھیلا جا رہا تھا کہ اس دوران شائقین میں موجود ایک 12 سالہ لڑکا میدان میں آ گیا۔ اس دور میں شائقین کا اس طرح میدان میں آجانا عام سی بات تھی۔ تاہم اس میچ میں لڑکے کی بدقسمتی یہ رہی کہ وہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان عمران خان کے قریب چلا گیا۔


عمران خان نے اس لڑکے کا گلا دبوچ کر اسکو اوپر اٹھا لیا۔ لڑکا ہاتھ پاؤن چلاتا رہا لیکن عمران خان کی گرفت مضبوط تھی۔ اس واقعے کو کور کرنے والے صحافی اور خود اس لڑکے کا بیان ہے کہ پولیس اور انتظامیہ اس کو عمران خان سے چھڑا نہ لیتی تو دم گھٹنے سے اسکی موت واقع ہوجاتی۔ [1]