جسٹس بابر ستار

Shahidlogs سے

دسمبر 2020 میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں تعینات ہونے والے جج بابر ستار 22 ستمبر 2005 سے امریکی شہریت رکھتے ہیں لیکن انھوں نے اس کا زکر اپنی کسی بھی سرکاری دستاویز میں نہیں کیا۔ [1]

جسٹس بابر ستار نے امریکی شہریت حاصل کرنے کے لیے پاکستان کی وفاداری چھوڑنے اور امریکا کا وفادار رہنے کا حلف اٹھایا ہے۔ [1]

جسٹس بابر ستار نے یہ حلف بھی اٹھایا ہوا ہے کہ امریکی فوج انہیں کہے تو وہ پاکستان سمیت کسی بھی ملک کے خلاف ہتھیار لے کر لڑے گا۔ [1]

سلور آکس نامی سکول چین جسٹس بابر ستار کی ہے۔ جس کی 32 برانچز ہیں۔

جسٹس بابر ستار کی ساس کو ایک 6 ارب روپے کا کمیونٹی پلاٹ سکول کی تعمیر کے لیے الاٹ ہوا۔ سکول نہ بنانے پر وہ منسوخ کر دیا گیا۔ اس پلاٹ کے حصول کے لیے جسٹس بابر ستار نے چیئرمین CDA کے جوتے گھسوادئے اور تب اسکی جان چھوڑی جس اس نے پلاٹ دوبارہ الاٹ کروایا جس کی قانون میں اجازت نہیں تھی۔ [2]

شہریار آفریدی نے ایک جتھے کو لے کر باقاعدہ جی ایچ کیو پر حملہ کردیا۔ اسکو ریلیف دے کر بابر ستار نے شہریار آفریدی کی گرفتاری کا حکم جاری کرنے والے ڈی سی کو پیش ہونے کا حکم جاری کردیا۔ وہ پیش نہ ہوا تو ای سی ایل میں نام ڈلوا چاروں آئی جیز اور ایف آئی اے کو حکم دیا کہ جہاں نظر آئے گرفتار کریں۔ گویا اصل دہشتگرد شہریار آفریدی نہیں بلکہ اسکی گرفتاری کا حکم جاری کرنے والا ڈی سی ہے۔

حوالہ جات