بشری بی بی پر تنقید

Shahidlogs سے

بشری بی بی پر الزام ہے کہ اس پی ٹی آئی کو بہت نقصان پہنچایا۔ پی ٹی آئی سے منجھے ہوئے سیاست دان نکلوائے اور زلفی بخاری، فرح گوگی، شہباز گل، ڈاکٹر ارسلان، جبران الیاس، اظہر مشوانی، افتخار درانی اور شہزاد اکبر ٹائپ لوگوں کو پی ٹی آئی پر مسلط کیا۔ انہی کے زیر اثر پی ٹی آئی میں انتشاری بیانیہ پھیلا اور پی ٹی آئی نے 9 مئی کے حملے کیے۔ [1]

عمران خان سے شادی کے بعد بشری بی بی کے سابق شوہر اور بچے ارب پتی ہوگئے۔ [2]

قندیل بلوچ نے مرنے سے پہلے بشری بی بی اور عمران خان کے حوالے سے کچھ انکشافات کیے تھے۔ کچھ ذرائع دعوی کرتے ہیں کہ ان کی موت کا سبب وہی انکشافات بنے ہیں۔ [3]

بشری بی بی عمران خان سے شادی سے پہلے پنکی بی بی یا پنکی جادوگرنی بھی کہلاتی تھیں۔ [4]

بشری بی بی ہی کے کہنے پر عمران خان نے پہلے جنرل عاصم منیر کو ہٹوایا اس کے بعد جنرل ندیم انجم کی تقرری روکنے کی کوشش کی تاکہ جنرل فیض حمید کو آرمی چیف بنا سکیں۔ [4]

بشری بی بی نے دوران عدت عمران خان سے نکاح کیا۔ جس کے بعد اس کو دوبارہ نکاح کرنا پڑا۔ [5]

سوشل میڈیا پر بارہا بشری بی بی کی عمران خان کے ساتھ ہاتھاپائی کی خبریں بھی چلیں۔ [6]

خاور مانیکا

عارف والا کا ایک رہائشی چودھری عبدلغفور فوت ہوا تو خاور مانیکا نے اپنی فرنٹ مین کی بہن روبینہ کا جعلی شناختی کارڈ بنایا اور انکو زوجہ عبدالغفور بنا کر مرحوم کی 400 ایکڑ زمین ہڑپ کر گیا۔ [7]

خاور مانیکا نے قبرستان کی جگہ پر غیر قانونی شادی ہال تعمیر کیا ہے۔ خاور فرید مانیکا نے قبرستان کی زمین پر 26 دکانیں بھی غیرقانونی طور پر تعمیر کیں۔ شادی ہال بغیر منظوری/ نقشہ قبرستان کی 4 کنال اراضی پر بنایا گیا۔ [8]

عمران خان سے شادی

توشہ خانہ کیس

القادر ٹرسٹ کیس

بشری بی بی نے بیان دیا کہ ملک ریاض نے 458 کنال اراضی اور 28 کروڑ بغیر کسی لالچ کے دیے۔ [9]

عثمان بزدار

سوشل میڈیا کا کنٹرول

عمران خان اور برطانیہ کی خارجہ پالیسی

دیگر

زمان پارک سے ایک ڈائری ملی جس سے معلوم ہوا کہ بشری بی بی نہ صرف عمران خان کی روزمرہ کی معمولات کو کنٹرول کرتی ہیں بلکہ اسکی سیاست پر بھی اثرانداز ہیں۔ [10]

اس ڈائری کے مطابق بشری بی بی نے ہدایت کی تھی کہ اگر گورنر راج لگائیں تو قانونی چارہ جوئی اور شہر بند کرنے کی تیاری کی جائے۔ اگر گورنر راج لگائیں تو پہیہ جام ہڑتال کی جائے۔ مبینہ ڈائری میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اتنا پریشر دینا ہے کہ عدالت کوئی نیگیٹو فیصلہ نہ دے سکے یعنی بہت لوگ ہوں۔ پہلے اعلان نہیں کرنا اور پارٹی کو نہیں بتانا کہ آپ کتنے دنوں کے لیے آ رہے ہیں۔ عدالتی فیصلے والے روز صبح سے عوامی فضا بنا دینی ہے کہ عدالت کوئی منفی فیصلہ نہ کر سکے۔ بہتر یہ ہے کہ بڑے بڑے وکیلوں سے بیان دلوائیں۔ بس ایک پریشر رکھنا ہے۔

عمران خان کی اہلیہ کی مبینہ ڈائری میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ وکیلوں نے جو کچھ اہم سوال کرنے ہیں اور خان نے نہیں بولنے وہ یہ ہیں۔ [11]

حوالہ جات