عمران خان پر تنقید
عمران خان اپنی نجی اور سیاسی زندگی میں کئی حوالوں سے تنقید کی زد میں رہے ہیں۔ ان کے نجی زندگی کے حوالے سے ان پر سب سے بڑا الزام یہ ہے کہ اس کے کئی خواتین کے ساتھ ناجائز تعلقات ہیں اور انہی تعلقات کے نتیجے میں ایک خاتون سے انکی ایک بیٹی بھی پیدا ہوئی جس کو وہ آج بھی اپنی بیٹی ماننے پر تیار نہیں۔ ان پر سیاست میں گالم گلوچ کا کلچر فروغ دینے کا الزام بھی لگتا ہے۔ پاکستان کا مذہبی طبقہ خاص طور پر فضل الرحمن اور مرحوم ڈاکٹر اسرار ان کو یہودی ایجنٹ قرار دیتے رہے ہیں۔ ان پر پاکستان کے قومی اداروں خاص طور پر پاک فوج کے خلاف جھوٹ پر مبنی سوشل میڈیا مہم چلانے کا بھی الزام ہے۔ اس کے علاوہ ان پر کرپشن اور اقرباء پروری کے بھی الزامات ہیں۔ ان کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ وہ لمبے چوڑے دعوے اور وعدے کرنے کے عادی ہیں جو وقت آنے پر پورا نہیں کرتے۔
خواتین سے ناجائز مراسم
عمران خان پر اسکی نجی زندگی کے حوالے سے سب سے بڑا الزام یہی لگتا ہے۔ عمران خان خود بھی کئی بار یہ اعتراف کر چکے ہیں کہ انہوں نے کوئی پاک صاف زندگی نہیں گزاری۔ تاہم مخالفین الزام لگاتے ہیں کہ یہ سلسلہ ابھی نہیں رکا ہے۔ عمران خان کی حالیہ لیک آڈیوز اسکا ثبوت ہیں۔ لوگ سوال کرتے ہیں کہ اگر عمران خان کا اپنا کردار پاک صاف نہیں تو وہ ریاست مدینہ بنانے کے دعوے کیوں کرتے ہیں؟
سیتا وھائٹ نے عمران خان پر الزام لگایا تھا کہ اس کے عمران خان سے ناجائز تعلقات تھے جس کے نتیجے میں اس کی ایک بیٹی پیدا ہوئی جس کا نام ٹیریان وھائٹ ہے۔ عمران خان نے کبھی ٹیریان وھائٹ کو اپنی بیٹی تسلیم نہیں کیا۔ تاہم ٹیریان وھائٹ کی پرورش لندن میں اس کی پہلی بیوی جمائما کے گھر میں ہی ہوئی۔
عمران خان کی سابق بیوی ریحام خان نے اپنی کتاب میں عمران خان پر ہم جنس پرستی کا بھی الزام لگایا ہے۔ اس نے اپنی کتاب میں ایک خسرے کا نام بھی لکھا جس کے ساتھ عمران خان کے ناجائز تعلقات تھے۔
عمران خان کے دور میں حریم شاہ لات مار کر وزیراعظم ھاؤس کے دروازے کھولتی تھی اور ویڈیوز بنا کر ٹک ٹاک پر ڈالتی تھی لیکن عمران خان نے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔ شائد اسکی ایک وجہ یہ تھی کہ عمران خان کی ایک مبینہ نازیبا آڈیو حریم شاہ کے ساتھ بھی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ دونوں میں ناجائز تعلقات تھے۔
ان الزامات کی وجہ سے نجی زندگی میں عمران خان کو ایک بدکردار شخص قرار دیا جاتا ہے۔
فحاشی کے خلاف بھاشن پھر اس طرح کے کام؟
عمران خان پر اعتراض یہ کہ تضادات سے بھرپور سیاست کرتے ہیں۔
عمران خان کی سابق بیوی ریحام خان کے مطابق اس کے مزید کئی خواتین سے بھی ناجائز بچے ہیں۔
یوٹرن لینا
عمران خان پر یہ الزام عام لگتا ہے کہ وہ اپنی کہی ہوئی بات سے مکر جاتے ہیں یا پھر جاتے ہیں یا پھر اپنی پہلے کہی ہوئی بات یا موقف کی خود ہی تردید کر دیتا ہے۔ اس کے لیے سیاسی مخالفین 'یوٹرن کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں۔
جنرل باجوہ پہ یوٹرن
پرویز مشرف پر یوٹرن
فوج کی جانبداری اور غیر جانبداری پہ یوٹرن
امریکہ پر یوٹرن
تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے یوٹرن
سارے فیصلے میں کرتا ہوں پھر سارے فیصلے آرمی کرتی تھی
عدلیہ پہ یوٹرن
عطا بندیال پر یوٹرن
روس کے دورے پر یوٹرن
استعفوں پر یوٹرن
پاکستان میں امریکی مداخلت پر یوٹرن
اداروں کی بےتوقیری
عمران نے اور اس کی جماعت نے پاکستان کی تاریخ میں افواج پاکستان کے خلاف سب سے بڑی پراپیگینڈا مہم چلا رہے ہیں۔ فوج کے حامیوں کے خیال میں یہ مہم زیادہ تر جھوٹ پر مبنی ہے۔ اس مہم کا بنیادی نقطہ یہ تھا کہ عمران خان کی حکومت جنرل باجوہ نے گرائی۔ اس کے بعد ارشد شریف کے قتل سے لے کر ظل شاہ کے قتل اور عدالت سے عمران خان کے خلاف ہونے والے ہر فیصلے کا ذمہ دار بھی فوج کو ٹہرایا۔
فوج کا موقف ہے کہ عمران خان کے تمام الزامات بےبنیاد اور محض قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں۔
عمران خان کا سوشل میڈیا سنبھالنے والے مشوانی کو پکڑا گیا تو انکشاف ہوا کہ وہ ٹویٹر پر چند ایسے بڑے اکاؤنٹس بھی چلا رہا تھا جن سے فوجی قیادت کو ننگی گالیاں دی جارہی تھیں۔
پی ٹی آئی پولیس اور ججوں کو دھمکیاں دیتی ہے۔ ان پر متعدد کیسز ہیں لیکن وہ عدالت میں پیش نہیں ہوتے۔ پولیس کو دھمکیاں دے چکے ہیں حتی کہ پولیس افسران کی تصاویر سوشل میڈیا پر سرکولیٹ کیں اور اپنے کارکنوں کو پولیس کے خلاف اکسایا۔
عمران خان پر تنقید کی جاتی ہے کہ عدلیہ سمیت دیگر اداروں کے صرف وہ فیصلے قبول کرتے ہیں جو ان کے حق میں ہوں۔ جو ان کے خلاف ہوں وہ قبول نہیں کرتے اور اداروں پر تنقید شروع کر دیتے ہیں۔
یہودی ایجنٹ
عمران خان کو فضل الرحمن اور مرحوم اسرار احمد سمیت کئی لوگ یہودی ایجنٹ قرار دیتے ہیں۔ شائد اس کی وجہ اس کی بیوی کا یہودی خاندان سے ہونا ہے۔ حال ہی میں امریکی معاؤن خصوصی زلمے خلیل زاد عمران خان کے حق میں کھل کر سامنے آئے ہیں جس کے بعد ان الزامات میں شدت آگئی ہے۔
تحریک انصاف کی رکن اسمبلی عاصمہ حدید نے اسمبلی کے فلور پر 2020ء اسرائیل کی حمایت میں بیان دیا تھا۔
پی ٹی آئی کے بہت بڑے سپورٹر معید پیرزادہ اسرائیل کو تسلیم کروانے کے حکم میں مہم چلا رہے ہیں۔
جب کہ عمران خان کے ہی دور حکومت میں پہلے پاکستانی یہودی کو پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل جانے کی اجازت ملی۔
احمد قریشی نے نامی صحافی نے دعوی کیا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اپنے دور میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوشش شروع کر دی تھی۔
کرپشن اور اقربا پروری
عمران خان نے کرپشن اور اقربا پروری کے خلاف لڑنے کا نعرہ لگایا تھا۔ لیکن خود ان پر بھی کرپشن اور اقربا پروری کے الزامات لگے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ اس نے شہزاد اکبر کی مدد سے ملک ریاض کی کم از کم 300 ارب روپے کی کرپشن ایڈجسٹ کی ہے۔ اس کے بیوی کے اثرورسوخ کو استعمال کر کے عثمان بزدار اور فرح گوگی نے کرپشن کی۔ جس کے بارے میں جب ایک سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے عمران خان کو اطلاع دی تو وہ الٹا اس پر ناراض ہوگئے۔
اس نے کوڑیوں کے مول توشہ خانے سے تحائف خرید کر انتہائی مہنگے بیچے اور نہ وہ پیسے ڈکلئیر کیے جن سے خریداری کی گئی تھی نہ ہی وہ پیسے ڈکلئیر کیے جو تحفے بیچ کر حاصل کیے تھے۔
چینی کا سکینڈل
رنگ روڈ سکینڈل
ججوں کو پرویز الہی کی مدد سے خریدنا
عائلہ ملک پی ٹی آئی کے ہیں۔ فارن فنڈنگ کیس میں یہ ذکر ہے کہ عائلہ ملک کو فارن فنڈنگ کے 70 لاکھ روپے گئے ہیں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں انکشاف کہ عمران خان کی حکومت میں 600 افراد اور اداروں کو 3 ارب ڈالر صفر شرح سود پر دئیے گئے۔ اس کا ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے۔ بعض شخصیات کو 15 ارب تک قرضہ دیا گیا۔ قرض لے کر مشینری درآمد کی گئی جو استعمال ہی نہیں ہوئی۔
ٹی ٹی پی کے لیے نرم گوشہ
عمران خان کو مخالفین 'طالبان خان' بھی کہتے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ افغان طالبان کے علاوہ وہ ٹی ٹی پی کے لیے بھی نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ وہ ٹی ٹی پی کا پاکستان میں دفتر کھلوانے کے حق میں تھے اور ان کے خلاف آپریشنز کے مخالف تھے۔
اپنے دور حکومت میں اس نے ہزاروں مفرور ٹی ٹی پی جنگجؤوں کو واپس پاکستان میں لابسایا۔ اس کے اس فیصلے کے نتیجے میں ٹی ٹی پی کے حملوں کی ایک نئی لہر آئی۔ سینکڑوں کو جیل سے رہا کیا اور سوات سے فوج کو نکال دیا گیا اور گریژن خالی کر دیا۔ جس کے بعد سوات میں دوبارہ حالات خراب ہوگئے۔
ٹی ٹی پی نے عمران خان کے حق میں کئی بیانات جاری کیے ہیں۔ ٹی ٹی پی نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ انتخابات میں عمران خان کو سپورٹ کرینگے اور ان کے مخالفین پر حملے کرینگے۔
سیاست کے لیے مذہب کا استعمال
عمران خان کے خلاف 'مذہبی ٹچ' کی اصطلاح سوشل میڈیا پر عام ہے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ دھڑلے سے سیاست کے لیے مذہب کا استعمال کرتے ہیں۔
گندی زبان اور گالم گلوچ
عمران خان اور اس کی جماعت پر الزام ہے کہ انہوں نے سیاست میں گالم گلوچ کے کلچر کو عام کیا۔ ان کی جماعت پاکستان میں سب سے زیادہ گندی زبان استعمال کرتی ہے۔ جب کہ عمران خان خود بھی سیاسی مخالفین کو غلط ناموں سے پکارنے کے لیے مشہور ہیں۔ عمران خان کے حوالے سے میڈیا پر یہ خبر بھی آئی کہ اس نے ایک میٹنگ کے دوران سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو بھی گالی دے دی تھی جس کی شکایت ان کے اپنے ایک ساتھی نے سعودی حکام کو کر دی تھی۔
جھوٹ اور منافقت
عمران خان کے مخالفین کہتے ہیں کہ عمران خان دھڑلے سے جھوٹ بولتے ہیں۔ وہ عوام کو کسی بھی معاملے میں غلط تاثر دینے میں مہارت رکھتے ہیں۔ اس کی ایک آڈیو میں وہ یہ کہتے ہوئے پائے جاتے ہیں کہ وہ سائفر کے ساتھ کھلیں گے۔ تب اس پر ایک ایسا بیانیہ بنایا جو جھوٹ پر مبنی تھا۔
سائفر پر جھوٹ
سائفر چھپانے کا جھوٹ
امریکیوں سے ملاقاتیں اور اپنے پاکستانیوں کو گالیاں۔ امریکہ سے ایک بار بھی اپنی حکومت گرانے کی شکایت نہیں کی۔
جج کے اختیار کو تین ججوں کو دینے کی قانون سازی پر عمران خان نے ٹویٹ عوام سے اپیل سے کہ سپریم کورٹ کا اختیار کم کررہے ہیں جو جھوٹ اور منافقت بھی مبنی دعوی تھا۔
فحاشی پر لیکچر اور خود غلاظت میں مصروف
لمبے چوڑے دعوے کرنے کی عادت
عمران خان کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ لمبے چوڑے دعوے کرتے ہیں۔ جو کبھی پورے نہیں کرپاتے۔ مثلاً الیکشن سے پہلے اس نے پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کیا تھا۔ جو وہ کبھی پورا نہیں کرپائے۔ وہ احتساب کا دعوے کرتے ہیں لیکن خود تسلیم بھی کرتے ہیں کہ اس نے ن لیگ اور پی پی پی کے خلاف کرپشن کا کوئی ایک بھی کیس نہیں بنایا نہ ہی پہلے سے بنے ہوئے کیسز میں سے کسی کو انجام تک پہنچایا۔
بیڈ گورنس اور غلط سیاسی فیصلے
مخالفین کے خیال میں عمران خان کی حکومت کی پرفارمنس بری رہی۔ اس نے پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ قرضہ لیا جس نے پاکستان کو دیوالیہ پن کے دھانے پر پہنچا دیا۔ کئی ایسے کام جو فوج نے کیے تھے ان کا کریڈٹ عمران خان لیتے رہے۔
ان پر الزام ہے کہ کشمیر ہاتھ سے جانے دیا اور ابی نندن کو آرام سے واپس کر دیا بدلے میں کچھ نہیں لیا۔ یہ بھی کہا تھا جس نے کشمیری مجاہدین کی مدد کی وہ پاکستان کا غدار ہوگا۔ معید یوسف کو نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر لگایا جو حسین حقانی کا سٹوڈنٹ اور سی آئی اے کا بندہ کہلاتا ہے۔
عمران خان غلط سیاسی فیصلوں کی وجہ سے ہمیشہ اپنے لیے مشکلات کھڑی کرتے ہیں۔ اس کے قومی اسمبلی سے استعفے دینے کو سیاسی بلنڈر کہا جاتا ہے۔ اس کی صوبائی اسمبلیاں توڑنے کے فیصلے کو بھی بہت بڑا سیاسی بلنڈر کہا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جس صورتحال میں وہ اس وقت پھنسے ہوئے ہیں وہ انہی فیصلوں کی وجہ سے ہے۔ اس نے جیل بھرو تحریک کا اعلان کیا جس کو سیاسی غلطی قرار دیا گیا۔
افغانستان خالی ہوگیا تھا اور پاکستان کے پاس خلا پر کرنے کا موقع تھا جو عمران خان نے ضائع کر دیا اور امریکہ کے کہنے پر افغان طالبان کی حکومت تسلیم کرنے سے انکار کر دیا جس کے بعد انڈیا واپس افغانستان آگیا۔
سٹیٹ بینک کو قانون سازی کر کے آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا اور ریاست پاکستان کی گرفت سے اسکو آزاد کر دیا۔ جس کی وجہ سے اس وقت پاکستان میں تباہی مچی ہوئی ہے۔
احساس پروگرام قوم کو بھکاری بنانے کا پروگرام جس میں دولت پیدا نہیں کی جاتی بلکہ لوگوں کو کھانا دینے کی کوشش کی جاتی ہے۔ سارا کچھ سلالی ٹرسٹ دے رہا تھا جس کا کریڈٹ عمران خان لیتا رہا۔
پاکستان کی ویکسینشن کروانا بھی بلنڈر تھا جس کا خمیازہ بھگتے گا۔
رحمت العالمین اتھارٹی بنائی جسکا سربراہ ڈاکٹر اعجاز اکرم کو لگایا۔ اعجاز اکرم کے خلاف لبرلز نے شور مچایا تو عمران خان پریشر میں آگیا اور فوراً اس کو ہٹا دیا۔ ڈاکٹر انیس جیسے بڈھے کو لگا دیا جو بیچارہ کچھ نہیں کر پارہا تھا لہذا اس نے بھی استعفی دے دیا تو وہ اتھارٹی ختم ہوگئی۔
عمران خان پر الزام ہے کہ اس نے معیشت تباہ کی۔ اس نے معیشت کو امپورٹ پر رکھا جس کا بےپناہ نقصان ہوا اور ملک سے ڈالرز ختم ہوگئے۔ شبر زیدی کا شاہزیب خانزادہ کے ساتھ انٹرویو اس حوالے سے انکشافات سے بھرپور ہے۔
آئین شکنی
سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کا تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنا اور عمران خان کا اسمبلیاں توڑنا آئین شکنی تھی۔ عمران خان کے مشرف کے ریفرنڈم کو سپورٹ کیا تھا اور اس کے لیے ووٹ مانگا تھا۔ اس نے الیکشن میں پرویز مشرف کے ساتھ اتحاد کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔ جس کو پاکستان میں آئین شکن کہا جاتا ہے۔
غیر ملکی ایجنسیوں سے روابط
سابق پی ٹی آئی راہنما فیصل واؤڈا کا دعوی ہے کہ عمران خان کے ارد گرد کچھ ایسے لوگ ہیں جن کے غیر ملکی ایجنسیوں سے تعلقات ہیں۔ پی ٹٰی آئی کے ایک بڑے سپورٹر اور فوج کے خلاف پراپیگینڈا کرنے کے لیے بدنام میجر عادل راجا اعلانیہ 'انٹرنیشنل ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن' کے نمائندے ہیں جس کے بارے میں ارشد شریف نے انکشاف کیا تھا کہ یہ انڈین ایجنسی را کی قائم کردہ پاکستان مخالف این جی او ہے۔
پی ٹی ایم اور مکتی باہنی سے موازنہ
عمران خان کی جماعت پی ٹی آئی پاکستان توڑنے والے شیخ مجیب کو اپنا ہیرو مانتی ہے۔ حکومت گرنے کے بعد پی ٹی آئی نے رفتہ رفتہ پی ٹی ایم کا بیانیہ اختیار کر لیا۔ نہ صرف 'دہشتگردی کےپیچھے وردی' کے نعرے لگانے لگے بلکہ حکومت پاکستان اور پاکستان کے قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف پی ٹی ایم کی طرح انسانی حقوق کی تنظیموں اور مغرب سے مدد بھی مانگنے لگے ہیں۔
سقوط ڈھاکہ میں مکتی باہنی اور مجیب ہیرو اور ان سے لڑنے والی پاک فوج کو ولن بنا دیا۔
ملک میں انارکی پیدا کرنا
عمران خان پر تنقید کی جاتی ہے کہ اس نے جس طرز کی سیاست کی اس نے ملک میں انارکی پیدا کی۔ اس نے قوم کے علاوہ اداروں میں بھی تقسیم پیدا کی ہے۔
موت کا خوف
عمران خان ڈر کا بت توڑنے کا کہتے ہیں لیکن خود کو ہر وقت خطرے میں محسوس کرتے ہیں۔ اس کو مخالفین ہیلوسیلیشن کہتے ہیں۔ وہ کارکنوں کو ہیومن شیلڈ کی طرح استعمال کرتا رہا۔ سر پہ پہنا آہنی ڈبہ باعث مزاح بنا۔
فوج کا لاڈلا
جنرل باجوہ کے ایک مبینہ انٹرویو میں اس نے انکشاف کیا کہ عمران خان کے پاس بنی گالہ کا ایک کاغذ تک نہیں تھا۔ یہ تشویش لے کر جنرل فیض حمید جنرل باجوہ کے پاس پہنچے۔ جس کے بعد سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی مدد سے اس کو صادق و امین ڈکلیئر کر دیا گیا۔
ناراض ہونے والے اتحادی اور ساتھی فوج منا کر دیتے تھے۔ فوج کی سپورٹ ختم ہوتے ہی اس کی حکومت ختم ہوگئی۔
یہ بھی الزام ہے کہ جنرل حمید گل اس کو سیاست میں لایا اور جنرل پاشا نے پروان چڑھایا۔ جنرل ظہیر الاسلام عباسی کی سپورٹ حاصل رہی۔
گستاخانہ کلمات
1:اللّٰہ نے مجھےغلطی سےانسان بنا دیا
(نعوذبااللہ اللہ کی گستاخی)
2: اللّٰہ مجھے ایسےتیار کر رہاھے جیسےاس نےنبی کو تیار کیاتھا (نعوذبااللہ پیغمبری طرح کا دعویٰ)
3:کچھ دن وحی نہیں آئی تو نبی پاک نےسمجھاکہ شائد میں پاگل ہو گیاہوں
نعوذبااللہ)
( نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی گستاخی)
4:مکہ والوں نےنبی پاک کو زلیل کیا(نعوذبااللہ )
(نبی پاک کی گستاخی)
5: صحابہ ڈر گئےتھے(نعوذبااللہ صحابہ پر بہتان)
6: صحابہ نےلوٹ مار شروع کردی
(نعوذبااللہ صحابہ کی گستاخی)
7: تاریخ میں حضرت عیسیٰ کا کوئ ذکر نہیں
(نعوذبااللہ پیغمبر کی گستاخی)
8:دوزخ میں مجھے گرمی نہیں لگے گی (نعوذبااللہ اللہ کےعذاب کا بھی مذاق)
9: عمرہ کرنے سے بہتر ہے میرا ساتھ دو (اللہ کے حکم کو رد کرنے کی گستاخی , آہنی ذات کو اللہ کے حکم اور اسلام کے اہم رکن سے بھی اوپر سمجھنےکا گناہ نعوذبااللہ)
10: قرآن میں اللّٰہ نےمیرےجیسے کیلئےبتایاھےکہ یہ حق پر ہے اسکا ساتھ دو (نعوذبااللہ اللہ کی کتاب کا غلط حوالہ)
11:قبرمیں سوال ہوگا کہ آپ نےعمران خان کا ساتھ کیوں نہیں دیا (نعوذبااللہ بیک وقت نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلم کےبتائےہوئے سےانحراف کرنا اور خود کو پیغمبر سمجھنا)
12: جیسے نبیوں نے اللّٰہ کی تبلیغ ایسے ہی آپ لوگوں نے گھر گھر جا کر میری تبلیغ کرنی ہے ( نعوذ باللہ, پیغمبری سے بھی آگے نکل کر خدائی دعوی بھی ہو گیا)
13:جنہوں نے مجھ سے بغاوت کی انہوں نے شرک کیا
( اللہ کے علاوہ کسی بھی اور کو خدا ماننے, سجدہ کرنے کو شرک کہتے ہیں
(نعوذبااللہ صرف اللہ تعالیٰ کی برابری کیلئے یہ لفظ استعمال ہوتا یے ,کسی پیغمبر
کیلئے بھی نہیں تو کسی عام انسان کیلئے کیسے استعمال ہو سکتا یے ؟)
پی ٹی آئی پراپیگینڈا مہم
عمران خان پر الزام ہے کہ اس نے قومی اداروں اور حکومت وقت کے خلاف پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی پراپگینڈا مہم چلائی جس میں بےپناہ جھوٹ بولا گیا۔ اس مہم کے لیے اس نے کئی بڑے سوشل میڈیا انفلوائنسرز اور یوٹیوبرز کے علاوہ ہزاروں لڑکے بھرتی کیے جن کو قومی خزانے دے تنخواہ دی جاتی تھی۔
قول و فعل میں تضاد
فحاشی کا معاملہ
عمران خان پر دوران عدت نکاح کا الزام
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے نکاح خواں مفتی محمد سعید احمد اسلام آباد نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں بیان دیا ہے کہ عمران خان نے مجھے بتایا تھا کہ ان کا پہلا نکاح غیر شرعی تھا، عمران اور بشریٰ بی بی نے سب جانتے ہوئے دورانِ عدت نکاح کیا۔
لاشوں کی سیاست
ارشد شریف کی والدہ نے درخواست دائر کی جس میں عمران خان کو نامزد کیا کہ وہ ارشد شریف کے قتل میں ملوث ہے اور اسکی لاش پر سیاست کی۔ ظل شاہ کی والدہ نے بھی میڈیا پر آکر بیان دیا کہ ظل شاہ کی موت کا ذمہ دار عمران خان اور پی ٹی آئی ہیں۔ انہوں نے اس کی لاش سے کھیلا۔
انتقام کی سیاست
عمران خان پر تنقید پر کی جاتی ہے کہ اس نے سیاسی مخالفین سے انتقام لیا۔ محسن بیگ پر ایف آئی اے کا چھاپہ پڑوایا۔ پھر اس پر تشدد کروایا۔ بحوالہ محسن بیگ کا انٹرویو جاوید چودھری کے ساتھ۔
پی ٹی آئی کی ملک دشمنی
پی ٹی آئی کے شوکت ترین کی ایک آڈیو لیک ہوئی جس میں موصوف اپنے ساتھیوں سے کہہ رہا تھا کہ آئی ایم ایف کو کہنا ہے کہ ہم آپ کوبروقت پیسے واپس نہیں کر سکیں گے۔ (یعنی ڈیل ناکام کروانی ہے) جس پر ایک نے کہا کہ اس سے پاکستان کو نقصان نہیں ہوگا؟ جواب میں شوکت ترین نے کہا کہ 'یہ جس طرح چیئرمین (عمران خان) اور دیگر کو ٹریٹ کر رہے ہیں وہ؟'۔
یعنی پاکستان بعد میں پہلے ہمارا چیئرمین!
شوکت ترین نے اپنی اس آڈیو کو اصلی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ 'گھر میں بیٹھ کر کی گئی گفتگو کو ٹیپ کرنا اور پھر اس کے ذریعے ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش کرنا مناسب نہیں ہے۔
پرسوں پی ٹی آئی کے یوٹیوبر اور صحافی معید پیرزادہ نے امریکن اراکین کانگریس سے درخواست کی کہ 'میں امریکہ کی چین، روس، ایران اور شمالی کوریا کے خلاف پالیسیوں کا حامی ہوں۔ (ان سب پر امریکہ نے سخت پابندیاں لگائی ہیں) میرا سوال یہ ہے کہ امریکہ پاکستان کے خلاف ایسی سختی کیوں نہیں کرتا؟'
انہی اراکین کانگریس سے پی ٹی آئی امریکہ کے راہنما نے پاکستان کو دئیے جانے والے 3 ارب ڈالر روکنے کا مطالبہ کیا۔
یعنی پاکستان پر پابندیاں لگیں اور پاکستان کے ڈالر رکیں چاہے پاکستان تباہ ہوجائے یا عوام کی کمر ٹوٹ جائے؟
معید پیرزادہ کے پاکستان پر پابندیان لگنے کے مطالبے والی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پی ٹی آئی آفیشل نے معید پیرزادہ کے اقوال ٹویٹ کرنے شروع کیے اور ایک طرح سے اس کو خراج تحسین پیش کرنے لگی۔ پی ٹی آئی آفیشل دوسرا اکاؤنٹ ہے جس کی ٹویٹس عمران خان سے اپروو ہوتی ہیں اور پی ٹی آئی کی پالیسی کے مطابق ٹویٹس کرتے ہیں۔
عمران خان نے براہ راست اور سوشل میڈیا کے ذریعے ججوں کو بارہا ہراساں کیا۔