پاک فوج کام اور کارنامے

Shahidlogs سے

جنگیں

1965ء کی جنگ

65ء کی جنگ میں پاک فوج نے دریائے توی عبور کر لیا تھا۔ [1]

کئی غیر ملکی جرائد اور اخبارات نے 65ء کی جنگ میں پاکستان کو فاتح قرار دیا تھا۔ [2]

انڈیا کے وزیر دفاع وائی بی چاؤن کے سیکٹری آر ڈی پردھان نے اپنی کتاب "1965 War: The Inside Story" میں لکھا ہے انڈین حملے کے بعد پاک فوج کی خوفناک جوابی کروائیاں پر انڈین آرمی چیف جنرل چودھری گھبرا کر دریائے بیاس تک پسپائی پر تیار ہوچکا تھا۔ [3]

1971ء کی جنگ

اکہتر کی جنگ کے حوالے سے انڈین آرمی چیف سم مانک شاہ کہتے ہیں کہ پاک فوج بہت بہادری سے لڑی تھی۔ لیکن ان کے پاس کوئی چانس نہیں تھا۔ مجھے ان پر ایک کے مقابلے میں پچاس کی برتری تھی اور مجھے تیاری کرنے کے لیے 8 سے 9 ماہ کا وقت ملا تھا۔ [4]

کارگل جنگ

کارگل کی جنگ کی فتح ایک سیاسی فیصلے کی نظر ہوگئی تھی۔ اس جنگ میں پاکستان نے انڈیا کو گردن سے دبوچ لیا تھا۔ [5]

دہشتگردی کے خلاف جنگ

افغانستان میں چالیس ممالک کی مشترکہ فوج جن دہشتگردوں سے شکست کھا گئی پاکستان نے انہی کو شکست دی اور تمام زیر قبضہ علاقے ان سے چھڑا لیے تھے۔ [6]

دیگر

1979ء میں دہشتگردوں نے خانہ کعبہ پر قبضہ کر لیا اور بہت سے حاجیوں کو یرغمال بنا لیا۔ اس وقت پاک فوج کے کمانڈوز مکہ پہنچے اور ایک کامیاب آپریشن کر کے دہشتگردوں پر قابو پایا۔ [7]

26 اکتوبر 2023ء کو پاک فوج نے ایک سیالکوٹ کے محاذ پر ایک انڈین ڈرون مار گرایا اور انڈیا کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔ جس کے بعد ایک زخمی انڈین فوجی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر سرکولیٹ ہوئی۔ [8]

ریسکیو آپریشنز

1993ء میں تین افغان دہشتگردوں نے اسلام آباد میں ایک سکول بس ھائی جیک کی۔ اس بس میں 73 بچے سوار تھے۔ دہشتگرد 5 ملین ڈالر مانگ رہے تھے بصورت دیگر بچوں کو قتل کرنے کی دھمکی دی۔ پاک فوج کے ایس ایس جی کمانڈوز نے ایک تیز رفتار اور کامیاب آپریشن کر کے تینوں دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا اور کسی بچے کو گزند نہیں پہنچی۔ [9]

مری میں برف باری میں لوگوں کی گاڑیاں پھنس گئیں جس میں کئی لوگوں کی ہلاکتیں ہوئیں۔ پاک فوج نے اس وقت ریسکیو آپریشن شروع کیا اور برفباری میں پھنسے ایک ہزار افواد کو ریکسیو کیا۔ [10]

امدادی سرگرمیاں

اگست 2022ء میں بلوچستان میں آنے والے سیلاب میں پاک فوج نے ریسکیو آپریشن کے ساتھ ساتھ تقریباً 3500 خاندانوں کو امداد بھی فراہم کی۔ [11]

قومی نوعیت کے منصوبے

جنرل ایوب خان نے پاکستان کے دو سب سے بڑے ڈیم تربیلہ اور منگلا بنائے جو آج بھی بہت بڑے پیمانے پر پاکستان کی پانی اور بجلی کی ضرورت پوری کرتے ہیں۔ [12]

ایوب خان کے دور میں روس کے بعد پاکستان غالباً دنیا کا دوسرا ملک تھا جس نے خلا میں اپنا راکٹ بھیجا تھا۔ وہاں نہ ابھی امریکہ پہنچا تھا نہ چائنہ نہ یورپ۔ [13]

پاک فوج نے جنوبی وزیرستان میں 1000 ایکڑ بنجر زمین کو قابل کاشت بنانے پر کام شروع کر دیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت صرف وزیرستان کی 44000 ایکڑ زمین کو قابل کاشت بنایا جائیگا۔ [14]

ترقیاتی کام

شمالی وزیرستان میں تعلیم کے فروغ کیلئے پاک فوج نے موبائل سکول قائم کیا۔ [15]

پاک ارمی کی انتک کوششوں سے 22 سال بعد مروت کینال میں 850 کیوسک پانی چھوڑا گیا۔ 2 لاکھ 17 ہزار فٹ لمبی اس نہر سے بنوں سے لکی مروت تک 1 لاکھ 70 ہزار ایکڑ کا وسیع رقبہ سیراب ہوکر قابل کاشت ہوگا۔ [16]

سیاحت کو فروغ دینے کیلئے حکومت پاکستان، پاک فوج اور فرنٹیئر کور نارتھ نے ملکر پچیس سو سالہ تاریخ پر مشتمل خیبر ہسٹری ٹریل بحال کردیا۔ [17]

دیگر

17 سال کی معطلی کے بعد آخر کار پاک فوج ،ایف سی اور پاکستان ریلوے کے تعاون سے سبی تا ہرناہی ریلوے ٹریک بحال کر دیا گیا۔ اس کاوش و جدوجہد کے لئے بلوچستان کی عوام نے پاک فوج، ایف سی اور پاکستان ریلوے کا شکریہ ادا کیا۔ خیال رہے کہ اس ٹریک کو دہشت گردوں نے کئی بار نشانہ بنایا ہے۔ [18]

سندھ میں 20 ڈاکوؤں نے رینجرز کے سامنے ہتھیار ڈال دئیے۔ [19]

ڈالر کو کنٹرول کرنے کے لیے پاک فوج کے حالیہ کریک ڈاؤن کو ارجنٹینا نے بھی سراہا اور وہاں پیسو کی گرتی قدر کو کنٹرول کرنے کے لیے اسی آپریشن کو کاپی کیا گیا۔ [20]

پاک فوج کی کوششوں سے پاڑا چنار میں جاری شیعہ سنی خانہ جنگی رکی اور دونوں فریقین میں امن معاہدہ ہوا۔ [21]

سی آئی اے چیف کے الفاظ: "آئی ایس آئی, پاکستان کے ہاتھوں میں ایٹمی بم سے بھی خطرناک ہے۔آئی ایس آئی کے پر کاٹ دو، ورنہ وہ پورے بھارت کو غیر مستحکم کر دیںگے." [22]

حوالہ جات