"ایس آئی ایف سی" کے نسخوں کے درمیان فرق

Shahidlogs سے
(«سعودی عرب نے ایس آئی ایف سی پروگرام کے تحت پاکستان میں اربوں ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔ <ref>[https://twitter.com/peconomist_/status/1783170882438869474 ایس آئی ایف سی سعودی عرب سرمایہ کاری]</ref> ایس آئی ایف سی پروگرام کے تحت گرین ٹورزم کمپنی کے ساتھ 44 گسٹ ھاؤسز کی تعمیر...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
سعودی عرب نے ایس آئی ایف سی پروگرام کے تحت پاکستان میں اربوں ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔ <ref>[https://twitter.com/peconomist_/status/1783170882438869474 ایس آئی ایف سی سعودی عرب سرمایہ کاری]</ref>
سعودی عرب نے ایس آئی ایف سی پروگرام کے تحت پاکستان میں اربوں ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔ <ref name=":0">[https://twitter.com/peconomist_/status/1783170882438869474 ایس آئی ایف سی سعودی عرب سرمایہ کاری]</ref>


ایس آئی ایف سی پروگرام کے تحت گرین ٹورزم کمپنی کے ساتھ 44 گسٹ ھاؤسز کی تعمیر نو کا معاہدہ کیا گیا۔ <ref>[https://x.com/bleed_greenpk/status/1792447973869211939?s=48&t=ynj9gEGkt-pZCkKcWHZOFA گلگت بلتستان میں گسٹ ھاؤسز]</ref>
ایس آئی ایف سی پروگرام کے تحت گرین ٹورزم کمپنی کے ساتھ 44 گسٹ ھاؤسز کی تعمیر نو کا معاہدہ کیا گیا۔ <ref>[https://x.com/bleed_greenpk/status/1792447973869211939?s=48&t=ynj9gEGkt-pZCkKcWHZOFA گلگت بلتستان میں گسٹ ھاؤسز]</ref>
بیرونی سرمایہ کاروں کو 18 مختلف محکموں سے مختلف طرح کی این او سیز لینی پڑتی تھیں جن میں ایک سال لگتا تھا۔ ایس آئی ایف سی کے تحت یہ سارا ون ونڈو آپریشن بنایا گیا ہے اور ہفتوں میں کام ہورہا ہے۔ <ref>[https://x.com/Jawad5official/status/1802053322767061290 ایس آئی ایف سی پر پی ٹی آئی کی تنقید]</ref>
اس پر حکومت کی کوئی انوسٹمنٹ نہیں ہورہی بلکہ محض فوج کی افرادی قوت فراہم کی گئی ہے۔ <ref name=":0" />
پی ٹی آئی ترجمان نے بارہا ایس آئی ایف سی پر تنقید کی۔ اس کو غیر آئینی ادارہ قرار دیا۔ یہی تنقید عمران خان نے بھی کی۔ <ref name=":0" />


=== حوالہ جات ===
=== حوالہ جات ===

حالیہ نسخہ بمطابق 04:15، 17 جون 2024ء

سعودی عرب نے ایس آئی ایف سی پروگرام کے تحت پاکستان میں اربوں ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔ [1]

ایس آئی ایف سی پروگرام کے تحت گرین ٹورزم کمپنی کے ساتھ 44 گسٹ ھاؤسز کی تعمیر نو کا معاہدہ کیا گیا۔ [2]

بیرونی سرمایہ کاروں کو 18 مختلف محکموں سے مختلف طرح کی این او سیز لینی پڑتی تھیں جن میں ایک سال لگتا تھا۔ ایس آئی ایف سی کے تحت یہ سارا ون ونڈو آپریشن بنایا گیا ہے اور ہفتوں میں کام ہورہا ہے۔ [3]

اس پر حکومت کی کوئی انوسٹمنٹ نہیں ہورہی بلکہ محض فوج کی افرادی قوت فراہم کی گئی ہے۔ [1]

پی ٹی آئی ترجمان نے بارہا ایس آئی ایف سی پر تنقید کی۔ اس کو غیر آئینی ادارہ قرار دیا۔ یہی تنقید عمران خان نے بھی کی۔ [1]

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]