ایس آئی ایف سی

Shahidlogs سے

سعودی عرب نے ایس آئی ایف سی پروگرام کے تحت پاکستان میں اربوں ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔ [1]

ایس آئی ایف سی پروگرام کے تحت گرین ٹورزم کمپنی کے ساتھ 44 گسٹ ھاؤسز کی تعمیر نو کا معاہدہ کیا گیا۔ [2]

بیرونی سرمایہ کاروں کو 18 مختلف محکموں سے مختلف طرح کی این او سیز لینی پڑتی تھیں جن میں ایک سال لگتا تھا۔ ایس آئی ایف سی کے تحت یہ سارا ون ونڈو آپریشن بنایا گیا ہے اور ہفتوں میں کام ہورہا ہے۔ [3]

اس پر حکومت کی کوئی انوسٹمنٹ نہیں ہورہی بلکہ محض فوج کی افرادی قوت فراہم کی گئی ہے۔ [1]

پی ٹی آئی ترجمان نے بارہا ایس آئی ایف سی پر تنقید کی۔ اس کو غیر آئینی ادارہ قرار دیا۔ یہی تنقید عمران خان نے بھی کی۔ [1]

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]