"تحریک عدم اعتماد" کے نسخوں کے درمیان فرق

Shahidlogs سے
 
(ایک ہی صارف کا 22 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 84: سطر 84:
'''8 مارچ 2022'''
'''8 مارچ 2022'''


پی ڈی ایم نے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی۔ <ref>[https://www.bbc.com/urdu/pakistan-60657718 تحریک عدم اعتماد جمع] </ref> مبشر زیدی نے تبصرہ کیا کہ تحریک عدم اعتماد میں بیرونی ہاتھ ہونا ہوائی بات ہے۔ <ref>[https://www.urdunews.com/node/650996 مبشر زیدہ کا تبصرہ]</ref>
پی ڈی ایم نے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی۔ <ref>[https://www.bbc.com/urdu/pakistan-60657718 تحریک عدم اعتماد جمع] </ref> مبشر زیدی نے تبصرہ کیا کہ تحریک عدم اعتماد میں بیرونی ہاتھ ہونا ہوائی بات ہے۔ <ref>[https://www.urdunews.com/node/650996 مبشر زیدہ کا تبصرہ]</ref> عمران خان ایم کیو ایم کو منانے کراچی پہنچے اور اعلان کیا کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد میرا پہلا نشانہ آصف زرداری ہونگے۔ <ref>[https://www.bbc.com/urdu/pakistan-60672701 پہلا نشانہ آصف زرداری ہونگے]</ref>
 
عثمان بزدار نے کہا کہ پرویز الہی کے لیے وزارت اعلی چھوڑنے کو تیار ہوں۔ <ref>[https://urdu.geo.tv/latest/279460- پرویز الہی وزیراعلی]</ref>


'''9 مارچ 2022'''
'''9 مارچ 2022'''


پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر فوج کے لتے لینے شروع کر دئیے کہ وہ نیوٹرل نہ رہے ورنہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا کا نشانہ بنے گی۔ <ref>[https://twitter.com/hmzakha81814034/status/1501581616438775808 نیوٹرل ہونے پر تنقید شروع]</ref>
پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر فوج کے لتے لینے شروع کر دئیے کہ وہ نیوٹرل نہ رہے ورنہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا کا نشانہ بنے گی۔ <ref>[https://twitter.com/hmzakha81814034/status/1501581616438775808 نیوٹرل ہونے پر تنقید شروع]</ref>  


'''10 مارچ 2022'''
'''10 مارچ 2022'''
سطر 103: سطر 105:


وزیراعظم نے مراسلہ کھولا، پڑھا، مسکرائے اور آرمی چیف سے کہا “جنرل صاحب اس قسم کے مراسلے آتے رہتے ہیں، آپ اسے سیریس نہ لیں” اور ساتھ ہی کاغذ لپیٹ کر جیب میں ڈال لیا، عمران خان نے بعدازاں 27مارچ کوپریڈ گراؤنڈکے جلسے میں ایک کاغذ لہرا کر کہا “باہر سے حکومت گرانے کی سازش ہو رہی ہے، لکھ کر دھمکی دی گئی” وزیراعظم کی وہ تقریر حیران کن تھی۔۔ اسی روز دیر جلسے میں عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ نے مجھے کہا کہ فضل الرحمن کو ڈیزل نہ کہو۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ 'نیوٹرل تو جانور ہوتا ہے۔' <ref>[https://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/644928 باجوہ نے کہا ڈیزل نہ کہو]</ref>
وزیراعظم نے مراسلہ کھولا، پڑھا، مسکرائے اور آرمی چیف سے کہا “جنرل صاحب اس قسم کے مراسلے آتے رہتے ہیں، آپ اسے سیریس نہ لیں” اور ساتھ ہی کاغذ لپیٹ کر جیب میں ڈال لیا، عمران خان نے بعدازاں 27مارچ کوپریڈ گراؤنڈکے جلسے میں ایک کاغذ لہرا کر کہا “باہر سے حکومت گرانے کی سازش ہو رہی ہے، لکھ کر دھمکی دی گئی” وزیراعظم کی وہ تقریر حیران کن تھی۔۔ اسی روز دیر جلسے میں عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ نے مجھے کہا کہ فضل الرحمن کو ڈیزل نہ کہو۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ 'نیوٹرل تو جانور ہوتا ہے۔' <ref>[https://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/644928 باجوہ نے کہا ڈیزل نہ کہو]</ref>
اسی تاریخ کو عمران خان نے دیر میں جلسہ کرتے ہوئے خطاب کیا کہ میں اللہ نے دعا کر رہا تھا کہ یہ لوگ میرے اوپر عدم اعتماد لے کر آئیں۔ اب میں ایک گیند سے تین وکٹیں گراؤنگا۔ <ref>[https://www.facebook.com/watch/?v=640898376983111 ایک گیند سے تین وکٹیں]</ref>
عمران خان نے اسی دن ڈی چوک میں امربلمعروف جلسے کا اعلان کیا اور دعوی کیا کہ ڈی چوک میں عدم اعتماد سے ایک دن پہلے 10 لاکھ لوگ جمع کرونگا۔ <ref>[https://www.facebook.com/watch/?v=1361812420999414 ڈی چوک جلسہ] </ref>


'''12 مارچ 2022'''
'''12 مارچ 2022'''
سطر 111: سطر 117:


پی ٹی آئی نے امریکی سفیر کی حمزہ شہباز سے ملاقات کی تصاویر شئیر کر کے دعوی کیا کہ امریکہ پی ڈی ایم کے ساتھ ملکر ہماری حکومت گرانے کی سازش کر رہا ہے۔ <ref>[https://twitter.com/zbcheema/status/1503041047051620360 امریکی سفیر حمزہ شہباز]</ref>
پی ٹی آئی نے امریکی سفیر کی حمزہ شہباز سے ملاقات کی تصاویر شئیر کر کے دعوی کیا کہ امریکہ پی ڈی ایم کے ساتھ ملکر ہماری حکومت گرانے کی سازش کر رہا ہے۔ <ref>[https://twitter.com/zbcheema/status/1503041047051620360 امریکی سفیر حمزہ شہباز]</ref>
ن لیگ اور پیپلز پارٹی پرویز الہی کو وزیراعلی پنجاب بنانے پر متفق ہوگئے۔ <ref>[https://www.express.pk/story/2296867/1/ ن لیگ اور پی پی پی پرویز الہی]</ref>


'''14 مارچ 2022'''
'''14 مارچ 2022'''


عمران خان مسعود خان کو امریکہ کے لیے خصوصی ایلچی مقرر کیا اور شاہ محمود قریشی اور مسعود خان سے ملاقات میں امریکہ سے ہر سطح پر تعلقات مزید بہتر کرنے پر زور دیا۔  <ref>[https://www.facebook.com/watch/?v=345159560720190 امریکہ سے تعلقات مزید بہتر عمران خان]</ref>   
عمران خان مسعود خان کو امریکہ کے لیے خصوصی ایلچی مقرر کیا اور شاہ محمود قریشی اور مسعود خان سے ملاقات میں امریکہ سے ہر سطح پر تعلقات مزید بہتر کرنے پر زور دیا۔  <ref>[https://www.facebook.com/watch/?v=345159560720190 امریکہ سے تعلقات مزید بہتر عمران خان]</ref> میڈیا اور سوشل میڈیا پر لفظ 'نیوٹرل' پر بحث ہوتی رہی۔ حمزی شہباز نے ترین گروپ سے ملاقات کی اور عثمان بزدار کو ہٹانے پر اتفاق کیا۔ <ref>[https://tribune.com.pk/story/2347905/pml-n-tareen-group-join-hands-to-oust-cm-buzdar بزدار کو ہٹانے پر اتفاق]</ref> مفتی تقی عثمانی عمران خان کو مخالفین کے نام بگاڑنے پر سورہ الحجرات پڑھنے کا مشورہ دیتے ہیں۔   
 
'''15 مارچ 2022''' 
 
پرویز الہی نے دعوی کیا کہ حکومت کے پندرہ سالہ اراکین ٹوٹ چکے ہیں۔ <ref>[https://www.bbc.com/urdu/pakistan-60754970 حکومتی اراکین ٹوٹ چکے]</ref> بلاؤل بھٹو نے چیلنج کیا کہ کسی بیرونی سازش کا ثبوت دیں؟ <ref>[https://www.bbc.com/urdu/pakistan-60754969 بلاؤل بیرونی سازش کا ثبوت دیں]</ref> عمران خان نے کہا کہ 'ہماری تمام تیاریاں مکمل ہیں، عدم اعتماد سےکوئی پریشانی نہیں صورتحال اطمینان بخش ہے۔' <ref>[https://www.trt.net.tr/urdu/pkhstn/2022/03/15/py-tty-ay-y-khy-mrkhzy-khmytty-khwzyr-zm-mrn-khn-khy-qydt-pr-mkhml-tmd-kh-zhr-1795402 صورتحال اطمینان بخش]</ref> پرویز الہی نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے تین سال نیپیاں بدلی، سیکھا کچھ نہیں۔ <ref>[https://www.facebook.com/watch/?v=502119608213034 نیپیاں پرویز الہی]</ref> 
 
عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'اب یہ کپتان کے جال میں پھنس گئے ہیں، میں پیشین گوئی کرتا ہوں صرف تحریک عدم اعتماد نہیں، ان کا 2023 کا الیکشن بھی گیا۔ میں انکا شکریہ ادا کرتا ہوں۔' <ref>[https://www.bbc.com/urdu/pakistan-60746800 میں انکا شکریہ ادا کرتا ہوں]</ref>
 
==== سندھ ھاؤس میں منحرف اراکین ====
'''16 مارچ 2022''' 
 
سوات جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں تین چوہوں کو شکار کرونگا۔ اسی تقریر میں انہوں نے کہا کہ سندھ ھاؤس میں نوٹوں کی بوریاں لے کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ <ref>[https://www.facebook.com/watch/?v=365727101909717 تین وکٹیں گراؤنگا]</ref> اسی تاریخ کو اقوام متحدہ نے او آئی سی کی پیش کردہ قرار داد منظور کرتے ہوئے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کا دن قرار دے دیا۔ پی ٹی آئی نے اسکا سارا کریڈٹ عمران خان کو دیا۔ <ref>[https://www.dawnnews.tv/news/1179039 اسلامو فوبیا کا دن] </ref>
 
'''17 مارچ 2022'''
 
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما راجہ ریاض نے کہا کہ حکومتی جماعت سے تعلق رکھنے والے دو درجن ارکانِ قومی اسمبلی اس وقت اسلام آباد میں واقع سندھ ہاؤس میں موجود ہیں۔ <ref>[https://www.bbc.com/urdu/pakistan-60775774 سندھ ھاؤس میں باغی اراکین]</ref>
 
'''18 مارچ 2022'''
 
پی ٹی آئی کارکنوں نے سندھ ھاؤس پر دھاوا بول دیا اور دروازہ توڑ کر اندر گھس گئے اور ہنگامہ آرائی اور توڑپھوڑ کی۔ جس پر گیارہ لوگ گرفتار ہوئے۔ ان میں پی ٹی آئی کے دو ایم این ایز بھی شامل تھے۔ لیکن کچھ ہی دیر بعد انکو چھڑا لیا گیا۔ <ref>[https://www.bbc.com/urdu/pakistan-60791241 سندھ ھاؤس پر دھاوا]</ref> پی ٹی آئی نے سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت گرانے کے لیے گورنر راج لگانے کے اشارے دینے شروع کر دئیے۔ <ref>[https://www.facebook.com/watch/?v=1628925487484833 سندھ میں گورنر راج]</ref>
 
'''19 مارچ 2022'''
 
عمران خان نے 27 مارچ کو اسلام آباد میں ایک بہت بڑے جلسے کا اعلان کر دیا اور تحریک عدم اعتماد کو حق اور باطل کے درمیان جنگ قرار دے دیا۔ <ref>[https://twitter.com/FahdJunejo/status/1505083053697290240 27 مارچ جلسے کا اعلان]</ref> ایم کیو ایم نے عمران خان کو استعفی دینے کا مشورہ دے دیا۔ <ref>[https://www.express.pk/story/2299391/1/ ایم کیو ایم کا استعفے کا مشورہ]</ref> عمران خان نے دعوی کیا کہ باغی ایم این ایز واپس آجائنگے۔ باغی ایم این ایز کو شوکاز نوٹسز جاری کیے گئے۔ <ref>[https://www.dawnnews.tv/news/1179252 منحرف اراکین کو شوکاز نوٹسز]</ref>  جس کے جواب میں ان ایم این ایز نے کہا کہ ہم نے تو پارٹی نہیں چھوڑی۔
 
'''20 مارچ 2022'''
 
عمران خان نے باغی ایم این ایز کو پیشکش کی کہ واپس پارٹی میں آجائیں ہم تمہیں معاف کردینگے۔ 
 
اسد قیصر نے 25 مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا۔ 
 
'''21 مارچ 2022'''
 
باغی این این ایز نے معافی کی پیشکش مسترد کر دی۔ رمیش کمار نے دعوی کیا کہ باغی ایم این ایز 35 ہوگئے ہیں۔
 
صدر عارف علوی نے منحرف اراکین کے ووٹ کی حیثیت جاننے کے لیے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا۔ 
 
حکومت نے نیو نیوز کے اشتہارات بند کر دئیے۔ <ref>[https://www.facebook.com/watch/?v=698909918131442 نیو نیوز کے اشتہارات بند]</ref> 
 
'''22 مارچ 2022'''
 
سپیکر اسد قیصر نے 25 مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا۔ <ref>[https://www.dawnnews.tv/news/1179296 قومی اسمبلی کا اجلاس طلب]</ref>
 
'''23 مارچ 2022''' 
 
عمران خان کی مشکلات اور بڑھ گئیں جب اس کے اتحادیوں نے بھی اس کا ساتھ چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ <ref>[https://www.facebook.com/watch/?v=506751821104189 اتحادی ساتھ چھوڑ گئے]</ref> پی ایل کیو، ایم کیو ایم پی اور باپ پارٹی نے کہا کہ ہم اب پی ٹی آئی کو سپورٹ نہیں کرینگے۔ عمران خان نے انکو روکنے کے لیے مختلف طرح کی پیششکیں کیں۔ پی ایم ایل کیوں پنجاب کی وزارت اعلی پر مان گئے۔ ایم کیو ایم کو گورنر شپ اور شپنگ کی منسٹری کی پیشکش کی۔ لیکن ایم کیو ایم نے پی ڈی ایم کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد عمران خان نے اعلان کیا کہ وہ آخری بال تک کھیلیں گے۔
 
عمران خان نے صحافیوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'نیوٹرل' کا غلط مطلب لیا گیا۔ میری مراد تو اچھائی اور برائی سے تھی۔ ساتھ ہی دعوی کیا کہ عدم اعتماد کی ووٹنگ سے ایک دن پہلے سرپرائز دونگا۔ کسی صورت استعفی نہیں دونگا۔ <ref>[https://mashriqtv.pk/latest/231842/ سرپرائز دونگا]</ref> <ref>[https://www.facebook.com/watch/?v=1147860819321600 کسی صورت استعفی نہیں دونگا]</ref>
 
'''24 مارچ 2022'''


پھر 18 مارچ کو عمران خان کو ایک اور جھٹکا لگا۔ ان کے اپنی ہی پارٹی کے لوگ باغی ہوگئے۔ راجہ ریاض نے جیو نیوز کو بتایا کہ پی ٹی آئی کے 24 ایم این ایز باغی ہوچکے ہیں پی ٹی آئی سے۔
سپریم کورٹ نے منحرف اراکین کے ووٹ کا تعئن کرنے کے لیے سماعت کی۔


یہ سب سن کر عمران خان نے جواب میں کہا کہ سندھ ھاؤس ھارس ٹریڈنگ کا مرکز بن چکا ہے۔ کچھ لوگوں نے سندھ ھاؤس پر حملہ بھی کیا۔ اگلے دن 19 مارچ کو عمران خان نے کہا کہ جو این ایز باغی ہوچکے ہیں وہ واپس آجائنگے۔ 20 مارچ کو ایم این ایز کو پیشکش کی کہ واپس پارٹی میں آجائیں ہم تمہیں معاف کردینگے۔ 21 مارچ کو باغی این این ایز نے معافی کی پیشکش مسترد کر دی۔ رمیش کمار نے دعوی کیا کہ باغی ایم این ایز 35 ہوگئے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ میں این آر او نہیں دونگا۔


باغی ایم این ایز کو شوکاز نوٹسز جاری کیے گئے۔ جس کے جواب میں ان ایم این ایز نے کہا کہ ہم نے تو پارٹی نہیں چھوڑی۔ 23 مارچ کو مشکلات اور بڑھ گئیں جب عمران خان کے اتحادیوں نے بھی اس کا ساتھ چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ پی ایل کیو، ایم کیو ایم پی اور باپ پارٹی نے کہا کہ ہم اب پی ٹی آئی کو سپورٹ نہیں کرینگے۔ عمران خان نے انکو روکنے کے لیے مختلف طرح کی پیششکیں کیں۔ پی ایم ایل کیوں پنجاب کی وزارت اعلی پر مان گئے۔ ایم کیو ایم کو گورنر شپ اور شپنگ کی منسٹری کی پیشکش کی۔ لیکن ایم کیو ایم نے پی ڈی ایم کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد عمران خان نے اعلان کیا کہ وہ آخری بال تک کھیلیں گے۔
'''25 مارچ 2022'''


اس کے بعد عمران خان نے بیرونی سازش کا نعرہ لگایا اور اپنے کارکنوں کو بتانے لگا کہ چونکہ میں نے روس کا دورہ کیا تھا تو اس پر امریکہ کو غصہ آیا ہے اور انہوں نے میری حکومت گرائی ہے۔ اپوزیشن والے سارے امریکہ سے ملے ہوئے ہیں۔ یو ایس سٹیٹ ڈپارٹمنٹ اور اپوزیشن نے اس دعوے کو بکواس قرار دیا۔
سپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی کا اجلاس 28 مارچ تک ملتوی کر دیا۔ <ref>[https://www.dw.com/ur/pakistan-imran-khan/a-61262850 اجلاس ملتوی]</ref> اس پر اعتراض ہوا کہ اگر سپیکر نے اجلاس طلب کر لیا تو 3 سے 7 دن کے اندر آپ کو ووٹنگ کروانی ہوگی ورنہ پھر آپ آئین سے آگے نکل جاتے ہیں۔ جب کہ شیخ رشید کہہ رہا ہے کہ 3 یا 4 کو ووٹنگ کرینگے۔ <ref>[https://www.facebook.com/watch/?v=1403259106763271 ووٹنگ کے لیے آئین سے انحراف]</ref>


پھر 3 اپریل کا دن آیا جس دن ووٹنگ ہونی تھی۔ ڈپٹی سپیکر نے بیرونی سازش اور آئین کے آرٹیکل 5 کا حوالہ دے کر تحریک عدم اعتماد کی قرار داد مسترد کر دی۔ جس کا کوئی ٹھوس ثبوت کسی کے پاس نہیں تھا۔ اس رولنگ کے بعد عمران خان نے صدر پاکستان کو خط لکھا کہ وہ اسمبلیاں توڑ دیں اور نئے انتخابات کا اعلان کریں۔ عارف علوی نے فوراً یہ کر دیا۔
'''26 مارچ 2022'''


اس پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عطا بندیال نے سوموٹو ایکشن لیا۔ 7 اپریل کو سپریم کوٹ کے 5 ججز نے فیصلہ سنایا کہ عمران خان کی حکومت نے جو کیا ہو غیر آئینی اقدام ہے۔ اسمبلی بحال ہوگئی اور تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا حکم دیا گیا۔ 9 اپریل کو ووٹنگ کی گئی۔ عمران خان یہ تحریک عدم اعتماد کا ووٹ ہار گیا۔ پی ڈی ایم نے 174 ووٹ حاصل کیے۔
پرویز الہی نے گلہ کیا کہ ہمیں ہمیشہ نظر انداز کیا گیا۔ <ref>[https://www.express.pk/story/2302361/1/ پرویز الہی کا شکوہ]</ref>


یہ پاکستان میں پہلی بار ہوا کہ کوئی وزیراعظم تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں حکومت سے گئے۔ فوج غیر جانبدار تھی اور عدلیہ نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا اور آئینی طریقے سے عمران خان کی حکومت گرائی گئی۔
کمالیہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 'اللہ نے انسان کو نیوٹرل ہونے کا اختیار نہیں دیا۔' تمام مبصرین نے کہا کہ عمران خان فوج پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ مداخلت کرے۔ <ref>[https://www.facebook.com/watch/?v=2657347737742388 اللہ نے انسان کو نیوٹرل ہونے کا اختیار نہیں دیا]</ref>
 
==== پریڈ گراؤنڈ کے جلسے سے ووٹنگ تک ====
'''27 مارچ 2022'''
 
عمران خان نے پریڈ گراؤنڈ میں ایک بہت امر بلمعروف کے نام سے ایک بہت بڑا جلسہ کیا۔
 
جلسے میں عمران خان نے ایک کاغذ لہرا کر انکشاف کیا کہ 'ہمیں خط لکھ کر دھمکی دی گئی ہے کہ حکومت چھوڑ دو' ۔۔ 'میرے پاس خط ہے جو ثبوت ہے۔' ۔۔۔۔ 'ہم کسی کی غلامی قبول نہیں کرینگے۔' ۔۔ 'پیسہ باہر سے ہے لوگ ہمارے استعمال ہورہے ہیں۔'<ref>[https://www.youtube.com/watch?v=BEVw4QI2wQU خط کا انکشاف]</ref>
 
'''28 مارچ 2022'''
 
عثمان بزدار نے عمران خان کو اپنا استعفی پیش کر دیا۔ <ref>[https://www.dawnnews.tv/news/1179781 بزدار کا استعفی]</ref>
 
'''29 مارچ 2022'''
 
پرویز الہی نے عمران خان کو اپنی حمایت کا یقین دلایا۔ <ref>[https://www.bbc.com/urdu/pakistan-60908706 پرویز الہی کی یقین دہانی]</ref> منحرف ارکان نے ہر صورت تحریک عدم اعتماد کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ <ref>[https://urdu.geo.tv/latest/281566- منحرف اراکین کی تحریک عدم اعتماد کی حمایت]</ref>
 
منحرف اراکین کی نااہلی کے حوالے سے سپریم کورٹ میں سماعت جاری رہی۔ <ref>[https://www.urduvoa.com/a/sc-says-article-63a-does-not-mention-lifetime-disqualification-29mar2022/6506116.html منحرف اراکین کی نااہلی پر سماعت]</ref>
 
'''30 مارچ 2022'''
 
ایم کیو ایم نے اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا۔ پی ٹی آئی نے اکثریت کھو دی۔ <ref>[https://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/647207 ایم کیو ایم اپوزیشن کا ساتھ]</ref>
 
پی ٹی ائی کے فیصل واؤڈا نے انکشاف کیا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے۔ <ref>[https://www.facebook.com/watch/?v=1647714005597472 عمران خان کی جان کو خطرہ]</ref>
 
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ نے وزیراعظم عمران خان کو خفیہ دستاویزات پبلک کرنے سے روک دیا۔ <ref>[https://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/647248 اطہر من اللہ سیکرٹ ڈاکومنٹ پبلک کرنے سے روک]</ref>
 
'''31 مارچ 2022'''
 
سندھ ھاؤس کو سب جیل قرار دے کر وہاں منتقل کر دیا گیا۔ <ref>[https://urdunews.com/node/657506 علی وزیر اسلام آباد منتقل]</ref>
 
عمران نے قوم سے خطاب میں کہا کہ جب تک مجھ میں خون ہے میں انکا مقابلہ کرونگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس جانے کا فیصلہ میرا اکیلا نہیں تھا بلکہ اس میں عسکری مشاورت بھی شامل تھی۔ انہوں پوری تقریر میں یہ تاثر دیا گویا انکا مقابلہ پی ڈی ایم سے نہیں بلکہ امریکہ سے ہے۔ <ref>[https://www.urduvoa.com/a/imran-khan-says-will-fight-till-end-during-his-address-to-nation-31mar2022/6509655.html روس جانے کا فیصلہ اکیلے نہیں کیا]</ref>
 
'''1 اپریل 2022'''
 
عمران خان نے دعوی کیا کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ نے تین آپشنز دئیے ہیں کہ یا استعفی دو یا جلد انتخابات کراؤ یا پھر عدم اعتماد کا سامنا کرو۔ عمران خان کے اس دعوے کو اسٹیبلشمنٹ نے رد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کوئی اپشنز نہیں دئیے بلکہ عمران خان خود تحریک عدم اعتماد کے خلاف ہم سے مدد مانگی کہ اب کیا ہوسکتا ہے؟ تو ہم نے بتایا کہ تین راستے ہیں۔ جس پر عمران خان نے کہا پی ڈی ایم سے بات کرو میں جلد انتخابات کرواتا ہوں۔ <ref>[https://twitter.com/geonews_urdu/status/1509978880215601164 تین آپشنز کا جھوٹ] </ref>
 
ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے قومی اسمبلی کا اجلاس تحریک عدم اعتماد پر بحث کے بغیر ہی اتوار تک ملتوی کر دیا۔ <ref>[https://www.dawnnews.tv/news/1179946 اجلاس ملتوی]</ref>
 
اینکرپرسن ارشد شریف نے دعوی کیا کہ عمران خان کو ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں دعوی ہے کہ مریم نواز، شہباز شریف، سمیت تحریک انصاف کے منحرف اراکین اسمبلی نے امریکی سفارت کاروں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ اس پروگرام میں ان ملاقاتوں کے تانے بانے وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد سے جوڑنے کی کوشش کی گئی۔ اس کے بعد پی ٹی ائی کے حامیوں نے مطالبہ کیا کہ ملاقاتیں کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت وطن سے غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔ <ref>[https://www.bbc.com/urdu/pakistan-60957470 غیر ملکی سفیروں سے ملاقاتیں]</ref>
 
عمران خان نے ایک بار پھر کہا کہ میری جان کو خطرہ ہے۔ <ref>[https://urdu.geo.tv/latest/281964- میری جان کو خطرہ ہے]</ref>
 
'''2 اپریل 2022'''
 
عمران خان نے زور دے کر کہا کہ میں کبھی اینٹی امریکہ نہیں رہا۔ عمران خان نے یہ بھی کہا کہ میں نے پلان بنایا ہوا ہے کل قومی اسمبلی میں اپوزیشن کو شکست دے کر دیکھاؤنگا۔  <ref>[https://www.facebook.com/watch/?v=727006205148232 میں کبھی اینٹی امریکہ نہیں رہا]</ref>
 
وسیم بادامی نے انکشاف کیا کہ اپوزیشن نے جنرل باجوہ کی زبانی بھجوایا گیا عمران خان کی قبل ازوقت انتخابات کی پیشکش مسترد کر دی۔ <ref>[https://www.bbc.com/urdu/pakistan-60962043 قبل ازوقت انتخابات کی پیشکش مسترد] </ref>
 
عمران خان تحریک عدم اعتماد کے خلاف احتجاج کی کال دی جس پر  اسلام آباد، پشاور اور کراچی سمیت مختلف شہروں میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کر دیے۔ عمران خان نے کہا کہ ’یہ آپ کے مستقبل کی جنگ ہے، اپنے ملک کے لیے آپ کو لڑنا ہوگا۔ اگر آپ چُپ کر کے بیٹھیں گے تو برائی کا ساتھ دیں گے۔‘
 
جنرل باجوہ نے سکیورٹی ڈائیلاگ میں اپنے خطاب میں روس یوکرین تنازعے پر بھی بات کی۔ اُنھوں نے کہا کہ روس کے جائز سکیورٹی خدشات کے باوجود خود سے چھوٹے ملک پر اس کی جارحیت کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔ <ref>[https://www.bbc.com/urdu/pakistan-60965323 جنرل باجوہ روس یوکرین تنازع پر بات]</ref>
 
'''3 اپریل 2022'''
 
ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے بیرونی سازش اور آئین کے آرٹیکل 5 کا حوالہ دے کر تحریک عدم اعتماد کی قرار داد مسترد کر دی۔ <ref>[https://www.urdunews.com/node/658336 آرٹیکل 5 اے]</ref> جس کا کوئی ٹھوس ثبوت کسی کے پاس نہیں تھا۔ اس کو پی ٹی آئی نے 'سرپرائز' قرار دیا۔ <ref>[https://www.dawnnews.tv/news/1180108 تحریک عدم اعتماد کی قرار داد مسترد]</ref>
 
اس رولنگ کے بعد عمران خان نے صدر پاکستان کو خط لکھا کہ وہ اسمبلیاں توڑ دیں اور نئے انتخابات کا اعلان کریں۔ عارف علوی نے فوراً ہی یہ کر دیا۔ <ref>[https://www.dawnnews.tv/news/1180106 اسمبلیاں تحلیل] </ref>
 
اس پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عطا بندیال نے سوموٹو ایکشن لیا تاکہ سپیکر کی رولنگ کی آئینی حیثیت کی جانچ کر سکیں۔ <ref>[https://www.urdunews.com/node/658361 سپریم کورٹ کا سوموٹو]</ref>
 
'''4 اپریل 2022'''
 
[[حسن نثار]] نے تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے کو عمران خان کا ماسٹر سٹروک قرار دیا۔ <ref>[https://twitter.com/hassannisar/status/1511054404526518274 حسن نثار تحریک عدم اعتماد ماسٹر سٹروک]</ref>
 
عامر لیاقت نے صدیق جان کو ایک ٹویٹ کا رپلائی کیا جس سے تاثر ملا کہ وہ عمران خان کے بارے میں کچھ ایسا جان گئے تھے جس کے بعد وہ اسکو ریاست کے لیے ایک خطرہ سمجھ رہے تھے۔ <ref>[https://twitter.com/AamirLiaquat/status/1510729924491214849 عامر لیاقت کی عمران خان کے حوالے سے ٹویٹ]</ref> عامر لیاقت نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ غدار ہم نہیں عمران خان ہیں۔ بہت کچھ ایسا جانتے ہیں جو بتا دیا تو قیامت آجائیگی۔ <ref>[https://www.facebook.com/watch/?v=1097558810810845 عامر لیاقت کا انکشاف]</ref>
 
'''5 اپریل 2022'''
 
نیشنل سیکیورٹی میٹنگ کا اعلامیہ جاری کیا گیا کہ کسی بیرونی سازش کے شواہد نہیں ملے۔ امریکی انڈر سیکٹری کی گفتگو مداخلت کے مترادف تھی جس پر ڈی مارش کیا جائیگا۔ امریکہ نے کسی بھی طرح کی مداخلت کے الزامات مسترد کردئیے۔ <ref>[https://jang.com.pk/news/1070502 نیشنل سیکیورٹی کانفرنس کا اعلامیہ]</ref>
 
'''7 اپریل 2022'''
 
چیف [[جسٹس عمر عطا بندیال]] کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے متفقہ فیصلہ دیتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد کو مسترد کرنے کے اقدام کو غیر آئینی قرار دے دیا۔ ساتھ ہی اسمبلیاں بحال کرنے اور عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس 9 اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ سنایا۔ <ref>[https://www.bbc.com/urdu/pakistan-61019741 قاسم سوری رولنگ مسترد]</ref>
 
'''9 اپریل 2022'''
 
تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوئی جس میں عمران خان کو شکست ہوئی۔ پی ڈی ایم نے 174 ووٹ حاصل کیے۔
 
یہ پاکستان میں پہلی بار ہوا کہ کوئی وزیراعظم تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں حکومت سے گئے۔
===دیگر===
===دیگر===
مارچ میں کئی تقاریر میں عمران خان نے کہا کہ میں اللہ سے دعا کر رہا تھا کہ یہ عدم اعتماد میرے خلاف کریں۔ مجھے موقع ملا ہے کہ میں اب ایک گیند سے تین وکٹیں گراؤنگا۔ یہ کپتان کے ٹریپ میں آگئے ہیں۔ <ref>[https://twitter.com/syed_bacha/status/1674748794603282434 عمران خان کی تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے تقاریر]</ref>
مارچ میں کئی تقاریر میں عمران خان نے کہا کہ میں اللہ سے دعا کر رہا تھا کہ یہ عدم اعتماد میرے خلاف کریں۔ مجھے موقع ملا ہے کہ میں اب ایک گیند سے تین وکٹیں گراؤنگا۔ یہ کپتان کے ٹریپ میں آگئے ہیں۔ <ref>[https://twitter.com/syed_bacha/status/1674748794603282434 عمران خان کی تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے تقاریر]</ref>


عمران خان کہتا ہے مجھے جولائی سے پتہ چلنا شروع ہوا تھا کہ میری گورنمنٹ گرانے والے ہیں۔ تبھی ڈی جی آئی ایس آئی کو تبدیل نہیں کرنا چاہتا تھا کہ سب سے مشکل ٹائم میں اس کو ہونا چاہئے۔ <ref>[https://twitter.com/HummaSaif/status/1689508883859968000 مجھے جولائی سے پتہ تھا]</ref>
عمران خان کہتا ہے مجھے جولائی سے پتہ چلنا شروع ہوا تھا کہ میری گورنمنٹ گرانے والے ہیں۔ تبھی ڈی جی آئی ایس آئی کو تبدیل نہیں کرنا چاہتا تھا کہ سب سے مشکل ٹائم میں اس کو ہونا چاہئے۔ <ref>[https://twitter.com/HummaSaif/status/1689508883859968000 مجھے جولائی سے پتہ تھا]</ref>
عدم اعتماد 6 فروری کو اسمبلی میں پیش ہوچکی تھی۔


شاہ محمود، اسد عمر اور پرویز خٹک اتحادیوں کے منت ترلے کر رہے تھے۔
شاہ محمود، اسد عمر اور پرویز خٹک اتحادیوں کے منت ترلے کر رہے تھے۔
سطر 144: سطر 278:
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ چلیں مان لیتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ نے اس پر سازش نہیں کی ہوگی۔ لیکن وہ روک تو سکتی تھی نا۔ <ref>[https://twitter.com/LeghariHaris/status/1705631270158627104 وہ روک تو سکتی تھی نا]</ref>
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ چلیں مان لیتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ نے اس پر سازش نہیں کی ہوگی۔ لیکن وہ روک تو سکتی تھی نا۔ <ref>[https://twitter.com/LeghariHaris/status/1705631270158627104 وہ روک تو سکتی تھی نا]</ref>


تحریک عدم اعتماد روس کے دورے سے پہلے ہی شروع ہوچکا تھا۔  
فوج غیر جانبدار تھی اور عدلیہ نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا اور آئینی طریقے سے عمران خان کی حکومت گرائی گئی۔
 
سلیم صافی کے مطابق پی ڈی ایم نے دیکھا کہ جب بھی وہ عمران خان کے خلاف کچھ کرتے تو فوج اسکو ریسکیو کرتی۔ 6 اکتوبر کو جب عمران خان نے فوج کے گریبان پر ہاتھ ڈالا تو فوج غیرجانبدار ہوگئی۔
 
عمران خان نے ایک پوڈکاسٹ میں اعتراف کیا کہ میں جنرل فیض حمید کو تحریک عدم اعتماد کے خلاف استعمال کرنا چاہتا تھا۔ <ref>[https://youtu.be/6KeEAkqoLNA فیض حمید تحریک عدم اعتماد کے خلاف]</ref>
 
===حوالہ جات===
===حوالہ جات===

حالیہ نسخہ بمطابق 13:36، 11 ستمبر 2024ء

عمران خان کی کمزور حکومت[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سال 2018ء کے انتخابات میں عمران خان نے اکثریت حاصل کی۔ عمران خان کو 155 سیٹیں ملیں۔ پاکستان کی نیشنل اسمبلی میں کل 342 سیٹس ہوتی ہیں اور حکومت بنانے کے لیے کم از کم 172 سیٹیس درکار ہوتی ہیں۔ عمران خان نے کچھ چھوٹی پارٹیوں اور آزاد امیدواروں کو ساتھ ملایا۔ یوں وہ 178 سیٹوں کے ساتھ حکومت بنانے میں کامیاب رہے۔ لیکن یہ ایک کمزور حکومت تھی جو محض 6 سیٹوںکی برتری پر کھڑی تھی۔

اعتماد کا ووٹ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مارچ 2021ء میں پاکستان کے وزیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے سینٹ کے الیکشن میں حصہ لیا۔ عمران خان نے ان کے لیے بھرپور مہم چلائی لیکن عبدالحفیظ شیخ اپنی سینٹ کی سیٹ ہار گئے۔ پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی یہ الیکشن جیت گئے۔ یہ عمران خان حکومت کے لیے ایک دھچکا تھا کہ ان کا وزیرخزانہ الیکشن ہار گیا جب کہ وہ خود اس کےلیے مہم چلا رہے تھے۔ اس شکست پر اپوزیشن مطالبہ کرنے لگی کہ عمران خان کو استعفی دے دینا چاہئے۔ وہ نیشنل اسمبلی کا اعتماد کھو چکے ہیں۔ یہ سب دیکھ کر عمران خان نے خود ہی پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا۔

یہ پاکستان کی تاریخ میں صرف دوسری بار تھا کہ کسی نے خود ہی اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہو۔ ووٹنگ ہوئی تو عمران خان کو پورے 178 ووٹ ملے۔

تحریک عدم اعتماد تاریخ وار[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

دورہ روس سے قبل[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

5 فروری 2022

پی ڈی ایم راہنماؤں نے ملاقات کی اور تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کی۔ جس کے بعد بلاؤل بھٹو نے بیان جاری کیا کہ عمران خان کو ہٹانے کے لیے ہم سب اکھٹے ہیں۔ [1]

8 فروری 2022

ن لیگ کے جاوید لطیف نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے لیے ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں۔ [2] ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم حکومتی اتحاد چھوڑنے کے لیے تیار ہیں۔ [3] باپ پارٹی نے بھی حکومت سے اتحاد پر نظر ثانی کا عندیہ دے دیا۔ [4]

11 فروری 2022

پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمن نے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا باقاعدہ اعلان کیا۔ [5]

17 فروری 2022

حکومت نے تحریک عدم اعتماد سے نمٹنے کی حکمت عملی تیار کر لی۔ [6]

18 فروری 2022

عمران خان نے منڈی بہاؤالدین میں جلسہ کیا اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'نواز شریف کو باہر جانے دینا بڑی غلطی تھی۔' [7]

ڈونلڈ لو اور اسد مجید کی ملاقات سے قبل[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

23 فروری 2022

عمران خان روس کے دورے پر روانہ ہوگئے۔ جب کہ تمام اخبارات لکھ رہے تھے کہ روس اور یوکرین کی تناؤ بلند ترین سطح پر ہے اور کسی بھی وقت جنگ چھڑ سکتی ہے۔ [8] فواد چودھری نے دعوی کیا کہ ہمارے تین ممبران کو تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کے لیے رقم کی پیشکش کی گئی ہے۔ [9]

25 فروری 2022

عمران خان نے تحریک عدم اعتماد سے نمٹنے کے لیے کابینہ کا اجلاس طلب کیا۔ [10]

27 فروری 2022

پیپلز پارٹی نے پی ٹی آئی حکومت کے خلاف کراچی سے لانگ مارچ کا آغاز کر دیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم عوامی طاقت کے ذریعے اس سلیکٹڈ حکومت کو ہٹائیں گے، اسلام آباد پہنچ کر اس حکومت پر حملہ کریں گے۔ [11]

28 فروری 2022

عمران خان نے اچانک عوام کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان کر کے پٹرول 10 روپے اور بجلی 5 روپے سستی کر دی۔ یوں آئی ایم ایف معاہدہ توڑ دیا۔ [12]

1 مارچ 2022

شیخ رشید نے عمران خان سے ملاقات کے بعد کہا تحریک عدم اعتماد ٹھس ہوچکی ہے اور ہمارے ممبرز پورے ہیں۔ [13] اسی تاریخ کو پی ڈی ایم نے تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکٹریٹ میں جمع کروا دی۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 'اگر اسٹیبلشمنٹ نے پی ٹی آئی کا ساتھ نہ دیا تو اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد لازمی کامیاب ہو گی۔' [14] عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں پرویز الہی اور چودھری شجاعت سے ملاقات کی۔ [15]

2 مارچ 2022

پیپلز پارٹی کے مارچ کے جواب میں پی ٹی آئی نے سندھ میں 'سندھ حقوق مارچ' کے نام سے مار چ شروع کیا۔ [16]

3 مارچ 2022

اپوزیشن راہنماؤں نے ملاقات میں طے کیا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں فوری انتخابات کروائے جائنگے۔ نواز شریف نے گرین سگنل دے دیا۔ [17]

4 مارچ 2022

پی ٹی آئی کے گورنر سندھ عمران اسمعیل نے کہا کہ عمران خان ایم کیو ایم کو منانے کے لیے خود آئیں گے۔ [18] عارف حمید بھٹی نے کہا کہ عمران خان کسی کو لفٹ نہیں کراتے تھے اب سب سے خود ہی ملنے پہنچ رہے ہیں۔ عمران خان گھبرائے ہوئے ہیں۔ [19]

5 مارچ 2022

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے دعوی کیا کہ اپوزیشن کے 7 ارکان کی جانب سے حکومت کو مکمل حمایت حاصل ہے۔ [20] عمران خان نے پہلی بار کسی بیرونی سازش کی طرف اشارہ کیا۔ [21] [22]

6 مارچ 2022

عمران خان نے میلسی جلسہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہو گئی تو کیا آپ تیار ہیں اس کے لیے جو میں آپ کے ساتھ کروں گا؟' عمران خان نے مغرب کو مخاطب کر کے کہا کہ 'کیا ہم آپ کے غلام ہیں کہ جو آپ کہیں وہ کرلیں۔' [23] اسی تقریر میں عمران خان نے فوج کی جانب اشارہ کر کے کہا کہ 'نیوٹرل تو جانور ہوتا ہے۔' یعنی فوج مجھے سپورٹ کرے۔ [24] بلاؤل بھٹو نے کہا کہ اسلام آباد پہنچ کر تحریک عدم اعتماد لے آئنگے۔ [25]

بیرونی سازش کا بیانیہ اور سائفر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

7 مارچ 2022

شہباز گل سمیت کئی پی ٹی آئی ٹرولز نے دعوی کیا کہ تحریک عدم اعتماد بیرونی سازش ہے۔ میبنہ طور پر مقصد یہ کہ فوج کو مداخلت کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔ [26] [27] عمران خان نے جنرل باجوہ سے ملاقات کر کے مبینہ طور پر تحریک عدم اعتماد کے خلاف مدد مانگی۔ [28]

اسی تاریخ کو پاکستانی سفیر اسد مجید نے امریکی انڈر سیکٹری ڈونلڈ لو سے الوداعی لنچ پر ملاقات کی۔ اسد مجید نے شکوہ کیا “میری مدت ختم ہو گئی لیکن آپ نے صدر جوبائیڈن کی ہمارے وزیراعظم سے بات نہیں کرائی۔” یہ سن کر ڈونلڈ لو نے بھی اپنے شکوؤں کی پٹاری کھول دی اور کہا کہ عمران خان نے2020 کے امریکن صدارتی الیکشنز میں ڈونلڈ ٹرمپ کو سپورٹ کیا تھا۔ عمران خان پبلک میں امریکہ کے خلاف بیانات دیتے رہتے ہیں۔ روس ہمارے اتحادی یوکرین پر حملہ کیا تو آپکا وزیراعظم وہاں موجود تھا۔ تو میں کس طرح جوبائیڈن کو عمران خان سے بات کرنے پر راضی کرتا؟

سفیر نے مراسلے کے آخر میں لکھا ہمارے امریکا کے ساتھ تعلقات خراب ہو رہے ہیں اس پر توجہ دینی ہو گی۔ پروٹوکول کے مطابق ہمارے سفارت خانوں کے زیادہ تر مراسلے سیکریٹری خارجہ، ڈی جی آئی ایس آئی اورجی ایچ کیو جاتے ہیں۔ انکی سمری بنا کر آرمی چیف کو بھیج دی جاتی ہے۔ اس مراسلے کی سمری بھی پراسیس سے گزر کر آرمی چیف تک پہنچ گیا۔ [29]

اسد مجید کے مطابق سائفر ٹیلی گرام میں کہیں پر سازش یا دھمکی کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ سائفر ٹیلی گرام فارن سیکرٹری کو بھیجا گیا انہوں نے شاہ محمود قریشی سمیت تمام متعلقہ افراد سے شیئر کر لیا تھا۔ [30]

8 مارچ 2022

پی ڈی ایم نے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی۔ [31] مبشر زیدی نے تبصرہ کیا کہ تحریک عدم اعتماد میں بیرونی ہاتھ ہونا ہوائی بات ہے۔ [32] عمران خان ایم کیو ایم کو منانے کراچی پہنچے اور اعلان کیا کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد میرا پہلا نشانہ آصف زرداری ہونگے۔ [33]

عثمان بزدار نے کہا کہ پرویز الہی کے لیے وزارت اعلی چھوڑنے کو تیار ہوں۔ [34]

9 مارچ 2022

پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر فوج کے لتے لینے شروع کر دئیے کہ وہ نیوٹرل نہ رہے ورنہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا کا نشانہ بنے گی۔ [35]

10 مارچ 2022

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں، اس سلسلے میں افواہیں نہ پھیلائی جائیں اور نہ ہی غیر ضروری بحث کی جائے۔‘ یہ عمران خان کے لیے جھٹکا تھا کیونکہ یہ مانا جاتا تھا کہ وہ آرمی کی سپورٹ سے ہی اقتدار میں آئے اور ان کی سپورٹ سے ہی اپوزیشن کا مقابلہ کر رہے تھے۔

عمران خان تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے اتحادیوں اور دیگر سیاسی راہنماؤں سے ملاقاتیں کرتے رہے۔ [36]

عمران خان کے حکم پر اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ لاجز میں ریڈ کی اور اپوزیشن کے کئی لوگوں کو پکڑ کر لے جایا گیا۔ اس پر اپوزیشن نے احتجاج کیا۔ پی ٹی آئی حکومت کا موقف تھا کہ یہ ضروری تھا اور جے یو آئی نجی لشکر لے کر آئی تھی۔ جس کی اجازت نہیں ہے۔

11 مارچ 2022

کامرہ ائیربیس میں جے10سی لڑاکا طیاروں کی لانچنگ تھی۔ وزیراعظم اور آرمی چیف دونوں اس تقریب میں مدعو تھے، جنرل قمر جاوید باجوہ نے وہاں یہ مراسلہ وزیراعظم کو دیا اور ان سے کہا “سر میں آپ کو بار بار عرض کر رہا تھا آپ ٹویٹس اور بیانات میں احتیاط کیا کریں، آپ اپنی مرضی کیا کریں لیکن اوپنلی بات نہ کیا کریں، آپ اب اس کا نتیجہ دیکھ لیں”۔

وزیراعظم نے مراسلہ کھولا، پڑھا، مسکرائے اور آرمی چیف سے کہا “جنرل صاحب اس قسم کے مراسلے آتے رہتے ہیں، آپ اسے سیریس نہ لیں” اور ساتھ ہی کاغذ لپیٹ کر جیب میں ڈال لیا، عمران خان نے بعدازاں 27مارچ کوپریڈ گراؤنڈکے جلسے میں ایک کاغذ لہرا کر کہا “باہر سے حکومت گرانے کی سازش ہو رہی ہے، لکھ کر دھمکی دی گئی” وزیراعظم کی وہ تقریر حیران کن تھی۔۔ اسی روز دیر جلسے میں عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ نے مجھے کہا کہ فضل الرحمن کو ڈیزل نہ کہو۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ 'نیوٹرل تو جانور ہوتا ہے۔' [37]

اسی تاریخ کو عمران خان نے دیر میں جلسہ کرتے ہوئے خطاب کیا کہ میں اللہ نے دعا کر رہا تھا کہ یہ لوگ میرے اوپر عدم اعتماد لے کر آئیں۔ اب میں ایک گیند سے تین وکٹیں گراؤنگا۔ [38]

عمران خان نے اسی دن ڈی چوک میں امربلمعروف جلسے کا اعلان کیا اور دعوی کیا کہ ڈی چوک میں عدم اعتماد سے ایک دن پہلے 10 لاکھ لوگ جمع کرونگا۔ [39]

12 مارچ 2022

عمر چیمہ نے عمران خان نے بیان پر تبصرہ کا کہ پہلے کہتے تھے کہ جنرل باجوہ بہت اچھا ہے کیونکہ وہ نیوٹرل ہے اب کہتے ہیں نیوٹرل تو جانور ہوتا ہے۔  [40] اسی تاریخ پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمن نے بیان دیا کہ 'اسٹیلشمنٹ غیر جانبدار ہوچکی ہے۔' [41]

13 مارچ 2022

پی ٹی آئی نے امریکی سفیر کی حمزہ شہباز سے ملاقات کی تصاویر شئیر کر کے دعوی کیا کہ امریکہ پی ڈی ایم کے ساتھ ملکر ہماری حکومت گرانے کی سازش کر رہا ہے۔ [42]

ن لیگ اور پیپلز پارٹی پرویز الہی کو وزیراعلی پنجاب بنانے پر متفق ہوگئے۔ [43]

14 مارچ 2022

عمران خان مسعود خان کو امریکہ کے لیے خصوصی ایلچی مقرر کیا اور شاہ محمود قریشی اور مسعود خان سے ملاقات میں امریکہ سے ہر سطح پر تعلقات مزید بہتر کرنے پر زور دیا۔ [44] میڈیا اور سوشل میڈیا پر لفظ 'نیوٹرل' پر بحث ہوتی رہی۔ حمزی شہباز نے ترین گروپ سے ملاقات کی اور عثمان بزدار کو ہٹانے پر اتفاق کیا۔ [45] مفتی تقی عثمانی عمران خان کو مخالفین کے نام بگاڑنے پر سورہ الحجرات پڑھنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

15 مارچ 2022

پرویز الہی نے دعوی کیا کہ حکومت کے پندرہ سالہ اراکین ٹوٹ چکے ہیں۔ [46] بلاؤل بھٹو نے چیلنج کیا کہ کسی بیرونی سازش کا ثبوت دیں؟ [47] عمران خان نے کہا کہ 'ہماری تمام تیاریاں مکمل ہیں، عدم اعتماد سےکوئی پریشانی نہیں صورتحال اطمینان بخش ہے۔' [48] پرویز الہی نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے تین سال نیپیاں بدلی، سیکھا کچھ نہیں۔ [49]

عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'اب یہ کپتان کے جال میں پھنس گئے ہیں، میں پیشین گوئی کرتا ہوں صرف تحریک عدم اعتماد نہیں، ان کا 2023 کا الیکشن بھی گیا۔ میں انکا شکریہ ادا کرتا ہوں۔' [50]

سندھ ھاؤس میں منحرف اراکین[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

16 مارچ 2022

سوات جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں تین چوہوں کو شکار کرونگا۔ اسی تقریر میں انہوں نے کہا کہ سندھ ھاؤس میں نوٹوں کی بوریاں لے کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ [51] اسی تاریخ کو اقوام متحدہ نے او آئی سی کی پیش کردہ قرار داد منظور کرتے ہوئے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کا دن قرار دے دیا۔ پی ٹی آئی نے اسکا سارا کریڈٹ عمران خان کو دیا۔ [52]

17 مارچ 2022

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما راجہ ریاض نے کہا کہ حکومتی جماعت سے تعلق رکھنے والے دو درجن ارکانِ قومی اسمبلی اس وقت اسلام آباد میں واقع سندھ ہاؤس میں موجود ہیں۔ [53]

18 مارچ 2022

پی ٹی آئی کارکنوں نے سندھ ھاؤس پر دھاوا بول دیا اور دروازہ توڑ کر اندر گھس گئے اور ہنگامہ آرائی اور توڑپھوڑ کی۔ جس پر گیارہ لوگ گرفتار ہوئے۔ ان میں پی ٹی آئی کے دو ایم این ایز بھی شامل تھے۔ لیکن کچھ ہی دیر بعد انکو چھڑا لیا گیا۔ [54] پی ٹی آئی نے سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت گرانے کے لیے گورنر راج لگانے کے اشارے دینے شروع کر دئیے۔ [55]

19 مارچ 2022

عمران خان نے 27 مارچ کو اسلام آباد میں ایک بہت بڑے جلسے کا اعلان کر دیا اور تحریک عدم اعتماد کو حق اور باطل کے درمیان جنگ قرار دے دیا۔ [56] ایم کیو ایم نے عمران خان کو استعفی دینے کا مشورہ دے دیا۔ [57] عمران خان نے دعوی کیا کہ باغی ایم این ایز واپس آجائنگے۔ باغی ایم این ایز کو شوکاز نوٹسز جاری کیے گئے۔ [58] جس کے جواب میں ان ایم این ایز نے کہا کہ ہم نے تو پارٹی نہیں چھوڑی۔

20 مارچ 2022

عمران خان نے باغی ایم این ایز کو پیشکش کی کہ واپس پارٹی میں آجائیں ہم تمہیں معاف کردینگے۔

اسد قیصر نے 25 مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا۔

21 مارچ 2022

باغی این این ایز نے معافی کی پیشکش مسترد کر دی۔ رمیش کمار نے دعوی کیا کہ باغی ایم این ایز 35 ہوگئے ہیں۔

صدر عارف علوی نے منحرف اراکین کے ووٹ کی حیثیت جاننے کے لیے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا۔

حکومت نے نیو نیوز کے اشتہارات بند کر دئیے۔ [59]

22 مارچ 2022

سپیکر اسد قیصر نے 25 مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا۔ [60]

23 مارچ 2022

عمران خان کی مشکلات اور بڑھ گئیں جب اس کے اتحادیوں نے بھی اس کا ساتھ چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ [61] پی ایل کیو، ایم کیو ایم پی اور باپ پارٹی نے کہا کہ ہم اب پی ٹی آئی کو سپورٹ نہیں کرینگے۔ عمران خان نے انکو روکنے کے لیے مختلف طرح کی پیششکیں کیں۔ پی ایم ایل کیوں پنجاب کی وزارت اعلی پر مان گئے۔ ایم کیو ایم کو گورنر شپ اور شپنگ کی منسٹری کی پیشکش کی۔ لیکن ایم کیو ایم نے پی ڈی ایم کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد عمران خان نے اعلان کیا کہ وہ آخری بال تک کھیلیں گے۔

عمران خان نے صحافیوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'نیوٹرل' کا غلط مطلب لیا گیا۔ میری مراد تو اچھائی اور برائی سے تھی۔ ساتھ ہی دعوی کیا کہ عدم اعتماد کی ووٹنگ سے ایک دن پہلے سرپرائز دونگا۔ کسی صورت استعفی نہیں دونگا۔ [62] [63]

24 مارچ 2022

سپریم کورٹ نے منحرف اراکین کے ووٹ کا تعئن کرنے کے لیے سماعت کی۔

عمران خان نے کہا کہ میں این آر او نہیں دونگا۔

25 مارچ 2022

سپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی کا اجلاس 28 مارچ تک ملتوی کر دیا۔ [64] اس پر اعتراض ہوا کہ اگر سپیکر نے اجلاس طلب کر لیا تو 3 سے 7 دن کے اندر آپ کو ووٹنگ کروانی ہوگی ورنہ پھر آپ آئین سے آگے نکل جاتے ہیں۔ جب کہ شیخ رشید کہہ رہا ہے کہ 3 یا 4 کو ووٹنگ کرینگے۔ [65]

26 مارچ 2022

پرویز الہی نے گلہ کیا کہ ہمیں ہمیشہ نظر انداز کیا گیا۔ [66]

کمالیہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 'اللہ نے انسان کو نیوٹرل ہونے کا اختیار نہیں دیا۔' تمام مبصرین نے کہا کہ عمران خان فوج پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ مداخلت کرے۔ [67]

پریڈ گراؤنڈ کے جلسے سے ووٹنگ تک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

27 مارچ 2022

عمران خان نے پریڈ گراؤنڈ میں ایک بہت امر بلمعروف کے نام سے ایک بہت بڑا جلسہ کیا۔

جلسے میں عمران خان نے ایک کاغذ لہرا کر انکشاف کیا کہ 'ہمیں خط لکھ کر دھمکی دی گئی ہے کہ حکومت چھوڑ دو' ۔۔ 'میرے پاس خط ہے جو ثبوت ہے۔' ۔۔۔۔ 'ہم کسی کی غلامی قبول نہیں کرینگے۔' ۔۔ 'پیسہ باہر سے ہے لوگ ہمارے استعمال ہورہے ہیں۔'[68]

28 مارچ 2022

عثمان بزدار نے عمران خان کو اپنا استعفی پیش کر دیا۔ [69]

29 مارچ 2022

پرویز الہی نے عمران خان کو اپنی حمایت کا یقین دلایا۔ [70] منحرف ارکان نے ہر صورت تحریک عدم اعتماد کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ [71]

منحرف اراکین کی نااہلی کے حوالے سے سپریم کورٹ میں سماعت جاری رہی۔ [72]

30 مارچ 2022

ایم کیو ایم نے اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا۔ پی ٹی آئی نے اکثریت کھو دی۔ [73]

پی ٹی ائی کے فیصل واؤڈا نے انکشاف کیا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے۔ [74]

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ نے وزیراعظم عمران خان کو خفیہ دستاویزات پبلک کرنے سے روک دیا۔ [75]

31 مارچ 2022

سندھ ھاؤس کو سب جیل قرار دے کر وہاں منتقل کر دیا گیا۔ [76]

عمران نے قوم سے خطاب میں کہا کہ جب تک مجھ میں خون ہے میں انکا مقابلہ کرونگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس جانے کا فیصلہ میرا اکیلا نہیں تھا بلکہ اس میں عسکری مشاورت بھی شامل تھی۔ انہوں پوری تقریر میں یہ تاثر دیا گویا انکا مقابلہ پی ڈی ایم سے نہیں بلکہ امریکہ سے ہے۔ [77]

1 اپریل 2022

عمران خان نے دعوی کیا کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ نے تین آپشنز دئیے ہیں کہ یا استعفی دو یا جلد انتخابات کراؤ یا پھر عدم اعتماد کا سامنا کرو۔ عمران خان کے اس دعوے کو اسٹیبلشمنٹ نے رد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کوئی اپشنز نہیں دئیے بلکہ عمران خان خود تحریک عدم اعتماد کے خلاف ہم سے مدد مانگی کہ اب کیا ہوسکتا ہے؟ تو ہم نے بتایا کہ تین راستے ہیں۔ جس پر عمران خان نے کہا پی ڈی ایم سے بات کرو میں جلد انتخابات کرواتا ہوں۔ [78]

ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے قومی اسمبلی کا اجلاس تحریک عدم اعتماد پر بحث کے بغیر ہی اتوار تک ملتوی کر دیا۔ [79]

اینکرپرسن ارشد شریف نے دعوی کیا کہ عمران خان کو ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں دعوی ہے کہ مریم نواز، شہباز شریف، سمیت تحریک انصاف کے منحرف اراکین اسمبلی نے امریکی سفارت کاروں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ اس پروگرام میں ان ملاقاتوں کے تانے بانے وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد سے جوڑنے کی کوشش کی گئی۔ اس کے بعد پی ٹی ائی کے حامیوں نے مطالبہ کیا کہ ملاقاتیں کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت وطن سے غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔ [80]

عمران خان نے ایک بار پھر کہا کہ میری جان کو خطرہ ہے۔ [81]

2 اپریل 2022

عمران خان نے زور دے کر کہا کہ میں کبھی اینٹی امریکہ نہیں رہا۔ عمران خان نے یہ بھی کہا کہ میں نے پلان بنایا ہوا ہے کل قومی اسمبلی میں اپوزیشن کو شکست دے کر دیکھاؤنگا۔ [82]

وسیم بادامی نے انکشاف کیا کہ اپوزیشن نے جنرل باجوہ کی زبانی بھجوایا گیا عمران خان کی قبل ازوقت انتخابات کی پیشکش مسترد کر دی۔ [83]

عمران خان تحریک عدم اعتماد کے خلاف احتجاج کی کال دی جس پر اسلام آباد، پشاور اور کراچی سمیت مختلف شہروں میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کر دیے۔ عمران خان نے کہا کہ ’یہ آپ کے مستقبل کی جنگ ہے، اپنے ملک کے لیے آپ کو لڑنا ہوگا۔ اگر آپ چُپ کر کے بیٹھیں گے تو برائی کا ساتھ دیں گے۔‘

جنرل باجوہ نے سکیورٹی ڈائیلاگ میں اپنے خطاب میں روس یوکرین تنازعے پر بھی بات کی۔ اُنھوں نے کہا کہ روس کے جائز سکیورٹی خدشات کے باوجود خود سے چھوٹے ملک پر اس کی جارحیت کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔ [84]

3 اپریل 2022

ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے بیرونی سازش اور آئین کے آرٹیکل 5 کا حوالہ دے کر تحریک عدم اعتماد کی قرار داد مسترد کر دی۔ [85] جس کا کوئی ٹھوس ثبوت کسی کے پاس نہیں تھا۔ اس کو پی ٹی آئی نے 'سرپرائز' قرار دیا۔ [86]

اس رولنگ کے بعد عمران خان نے صدر پاکستان کو خط لکھا کہ وہ اسمبلیاں توڑ دیں اور نئے انتخابات کا اعلان کریں۔ عارف علوی نے فوراً ہی یہ کر دیا۔ [87]

اس پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عطا بندیال نے سوموٹو ایکشن لیا تاکہ سپیکر کی رولنگ کی آئینی حیثیت کی جانچ کر سکیں۔ [88]

4 اپریل 2022

حسن نثار نے تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے کو عمران خان کا ماسٹر سٹروک قرار دیا۔ [89]

عامر لیاقت نے صدیق جان کو ایک ٹویٹ کا رپلائی کیا جس سے تاثر ملا کہ وہ عمران خان کے بارے میں کچھ ایسا جان گئے تھے جس کے بعد وہ اسکو ریاست کے لیے ایک خطرہ سمجھ رہے تھے۔ [90] عامر لیاقت نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ غدار ہم نہیں عمران خان ہیں۔ بہت کچھ ایسا جانتے ہیں جو بتا دیا تو قیامت آجائیگی۔ [91]

5 اپریل 2022

نیشنل سیکیورٹی میٹنگ کا اعلامیہ جاری کیا گیا کہ کسی بیرونی سازش کے شواہد نہیں ملے۔ امریکی انڈر سیکٹری کی گفتگو مداخلت کے مترادف تھی جس پر ڈی مارش کیا جائیگا۔ امریکہ نے کسی بھی طرح کی مداخلت کے الزامات مسترد کردئیے۔ [92]

7 اپریل 2022

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے متفقہ فیصلہ دیتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد کو مسترد کرنے کے اقدام کو غیر آئینی قرار دے دیا۔ ساتھ ہی اسمبلیاں بحال کرنے اور عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس 9 اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ سنایا۔ [93]

9 اپریل 2022

تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوئی جس میں عمران خان کو شکست ہوئی۔ پی ڈی ایم نے 174 ووٹ حاصل کیے۔

یہ پاکستان میں پہلی بار ہوا کہ کوئی وزیراعظم تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں حکومت سے گئے۔

دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مارچ میں کئی تقاریر میں عمران خان نے کہا کہ میں اللہ سے دعا کر رہا تھا کہ یہ عدم اعتماد میرے خلاف کریں۔ مجھے موقع ملا ہے کہ میں اب ایک گیند سے تین وکٹیں گراؤنگا۔ یہ کپتان کے ٹریپ میں آگئے ہیں۔ [94]

عمران خان کہتا ہے مجھے جولائی سے پتہ چلنا شروع ہوا تھا کہ میری گورنمنٹ گرانے والے ہیں۔ تبھی ڈی جی آئی ایس آئی کو تبدیل نہیں کرنا چاہتا تھا کہ سب سے مشکل ٹائم میں اس کو ہونا چاہئے۔ [95]

شاہ محمود، اسد عمر اور پرویز خٹک اتحادیوں کے منت ترلے کر رہے تھے۔

امریکہ نے سازش ہی کرنی تھی تو وہ سائفر کے ذریعے عمران خان اور پی ٹی آئی کے زریعے پیغام بھیجتا؟

عمران خان نے سائفر کی کہانی میں بار بار تبدیلیاں کیں۔ [96]

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ چلیں مان لیتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ نے اس پر سازش نہیں کی ہوگی۔ لیکن وہ روک تو سکتی تھی نا۔ [97]

فوج غیر جانبدار تھی اور عدلیہ نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا اور آئینی طریقے سے عمران خان کی حکومت گرائی گئی۔

سلیم صافی کے مطابق پی ڈی ایم نے دیکھا کہ جب بھی وہ عمران خان کے خلاف کچھ کرتے تو فوج اسکو ریسکیو کرتی۔ 6 اکتوبر کو جب عمران خان نے فوج کے گریبان پر ہاتھ ڈالا تو فوج غیرجانبدار ہوگئی۔

عمران خان نے ایک پوڈکاسٹ میں اعتراف کیا کہ میں جنرل فیض حمید کو تحریک عدم اعتماد کے خلاف استعمال کرنا چاہتا تھا۔ [98]

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

  1. تحریک عدم اعتماد پر اتفاق
  2. جاوید لطیف نمبرز پورے
  3. ایم کیو ایم حکومتی اتحاد چھوڑنے پر تیار
  4. باپ پارٹی کا پارٹی چھوڑنے کا عندیہ
  5. فضل الرحمن کا تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان
  6. تحریک عدم اعتماد سے نمٹنے کی حکمت عملی تیار
  7. نواز شریف کو جانے دینا غلطی
  8. روس کے دورے پر روانہ
  9. رقم کی پیشکش
  10. اجلاس طلب
  11. پیپلز پارٹی لانگ مارچ کا آغاز
  12. ریلیف پیکج اور آئی ایم ایف پروگرام
  13. شیخ رشید تحریک عدم اعتماد ٹھس
  14. تحریک عدم اعتماد سیکٹریٹ میں جمع
  15. چودھری برادران سے ملاقات
  16. سندھ حقوق مارچ
  17. نواز شریف کا گرین سگنل
  18. ایم کیو ایم کو منانے کی کوشش
  19. عمران خان گھبرائے ہوئے ہیں
  20. اپوزیشن کے 7 ارکان ہمارے ساتھ
  21. بیرونی سازش کی جانب اشارہ
  22. برگیڈئیر کی ٹویٹ
  23. میلسی جلسہ میں خطاب
  24. نیوٹرل تو جانور
  25. بلاول کا بیان
  26. شہباز گل کا دعوی
  27. بیرونی سازش کا دعوی
  28. جنرل باجوہ سے ملاقات
  29. سائفر کہانی جاوید چودھری
  30. اسد مجید اور ڈونلڈ لو کی میٹنگ
  31. تحریک عدم اعتماد جمع
  32. مبشر زیدہ کا تبصرہ
  33. پہلا نشانہ آصف زرداری ہونگے
  34. پرویز الہی وزیراعلی
  35. نیوٹرل ہونے پر تنقید شروع
  36. پاک فوج غیر سیاسی ہے بابر افتخار
  37. باجوہ نے کہا ڈیزل نہ کہو
  38. ایک گیند سے تین وکٹیں
  39. ڈی چوک جلسہ
  40. عمر چیمہ نیوٹرل پر تبصرہ
  41. فضل الرحمن اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار ہوچکی
  42. امریکی سفیر حمزہ شہباز
  43. ن لیگ اور پی پی پی پرویز الہی
  44. امریکہ سے تعلقات مزید بہتر عمران خان
  45. بزدار کو ہٹانے پر اتفاق
  46. حکومتی اراکین ٹوٹ چکے
  47. بلاؤل بیرونی سازش کا ثبوت دیں
  48. صورتحال اطمینان بخش
  49. نیپیاں پرویز الہی
  50. میں انکا شکریہ ادا کرتا ہوں
  51. تین وکٹیں گراؤنگا
  52. اسلامو فوبیا کا دن
  53. سندھ ھاؤس میں باغی اراکین
  54. سندھ ھاؤس پر دھاوا
  55. سندھ میں گورنر راج
  56. 27 مارچ جلسے کا اعلان
  57. ایم کیو ایم کا استعفے کا مشورہ
  58. منحرف اراکین کو شوکاز نوٹسز
  59. نیو نیوز کے اشتہارات بند
  60. قومی اسمبلی کا اجلاس طلب
  61. اتحادی ساتھ چھوڑ گئے
  62. سرپرائز دونگا
  63. کسی صورت استعفی نہیں دونگا
  64. اجلاس ملتوی
  65. ووٹنگ کے لیے آئین سے انحراف
  66. پرویز الہی کا شکوہ
  67. اللہ نے انسان کو نیوٹرل ہونے کا اختیار نہیں دیا
  68. خط کا انکشاف
  69. بزدار کا استعفی
  70. پرویز الہی کی یقین دہانی
  71. منحرف اراکین کی تحریک عدم اعتماد کی حمایت
  72. منحرف اراکین کی نااہلی پر سماعت
  73. ایم کیو ایم اپوزیشن کا ساتھ
  74. عمران خان کی جان کو خطرہ
  75. اطہر من اللہ سیکرٹ ڈاکومنٹ پبلک کرنے سے روک
  76. علی وزیر اسلام آباد منتقل
  77. روس جانے کا فیصلہ اکیلے نہیں کیا
  78. تین آپشنز کا جھوٹ
  79. اجلاس ملتوی
  80. غیر ملکی سفیروں سے ملاقاتیں
  81. میری جان کو خطرہ ہے
  82. میں کبھی اینٹی امریکہ نہیں رہا
  83. قبل ازوقت انتخابات کی پیشکش مسترد
  84. جنرل باجوہ روس یوکرین تنازع پر بات
  85. آرٹیکل 5 اے
  86. تحریک عدم اعتماد کی قرار داد مسترد
  87. اسمبلیاں تحلیل
  88. سپریم کورٹ کا سوموٹو
  89. حسن نثار تحریک عدم اعتماد ماسٹر سٹروک
  90. عامر لیاقت کی عمران خان کے حوالے سے ٹویٹ
  91. عامر لیاقت کا انکشاف
  92. نیشنل سیکیورٹی کانفرنس کا اعلامیہ
  93. قاسم سوری رولنگ مسترد
  94. عمران خان کی تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے تقاریر
  95. مجھے جولائی سے پتہ تھا
  96. سائفر کی تبدیل ہوتی کہانی
  97. وہ روک تو سکتی تھی نا
  98. فیض حمید تحریک عدم اعتماد کے خلاف