"عمران خان ظالم اور ناترس" کے نسخوں کے درمیان فرق
Shahidlogs سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
سنہ 1982 میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان کراچی میں آخری ٹیسٹ میچ کھیلا جا رہا تھا کہ اس دوران شائقین میں موجود ایک 12 سالہ لڑکا میدان میں آ گیا۔ اس دور میں شائقین کا اس طرح میدان میں آجانا عام سی بات تھی۔ تاہم اس میچ میں لڑکے کی بدقسمتی یہ رہی کہ وہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان عمران خان کے قریب چلا گیا۔ | سنہ 1982 میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان کراچی میں آخری ٹیسٹ میچ کھیلا جا رہا تھا کہ اس دوران شائقین میں موجود ایک 12 سالہ لڑکا میدان میں آ گیا۔ اس دور میں شائقین کا اس طرح میدان میں آجانا عام سی بات تھی۔ تاہم اس میچ میں لڑکے کی بدقسمتی یہ رہی کہ وہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان عمران خان کے قریب چلا گیا۔ | ||
[[فائل:بارہ سالہ لڑکے کا گلا دبوچ لیا.webp|تصغیر|وہ مناظر جب عمران خان نے ایک بارہ سالہ لڑکے کی گردن دبوچی]] | [[فائل:بارہ سالہ لڑکے کا گلا دبوچ لیا.webp|تصغیر|وہ مناظر جب عمران خان نے ایک بارہ سالہ لڑکے کی گردن دبوچی]] | ||
عمران خان نے اس لڑکے کا گلا دبوچ کر اسکو اوپر اٹھا لیا۔ لڑکا ہاتھ پاؤن چلاتا رہا لیکن عمران خان کی گرفت مضبوط تھی۔ اس واقعے کو کور کرنے والے صحافی اور خود اس لڑکے کا بیان ہے کہ پولیس اور انتظامیہ اس کو عمران خان سے چھڑا نہ لیتی تو دم گھٹنے سے اسکی موت واقع ہوجاتی۔ <ref>[https://www.bbc.com/urdu/sport-54162114 بارہ سالہ لڑکے کی گردن دبوچ لی]</ref> | عمران خان نے اس لڑکے کا گلا دبوچ کر اسکو اوپر اٹھا لیا۔ لڑکا ہاتھ پاؤن چلاتا رہا لیکن عمران خان کی گرفت مضبوط تھی۔ اس واقعے کو کور کرنے والے صحافی اور خود اس لڑکے کا بیان ہے کہ پولیس اور انتظامیہ اس کو عمران خان سے چھڑا نہ لیتی تو دم گھٹنے سے اسکی موت واقع ہوجاتی۔ <ref>[https://www.bbc.com/urdu/sport-54162114 بارہ سالہ لڑکے کی گردن دبوچ لی]</ref> | ||
=== حوالہ جات === | === حوالہ جات === |
نسخہ بمطابق 01:56، 15 اگست 2024ء
سنہ 1982 میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان کراچی میں آخری ٹیسٹ میچ کھیلا جا رہا تھا کہ اس دوران شائقین میں موجود ایک 12 سالہ لڑکا میدان میں آ گیا۔ اس دور میں شائقین کا اس طرح میدان میں آجانا عام سی بات تھی۔ تاہم اس میچ میں لڑکے کی بدقسمتی یہ رہی کہ وہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان عمران خان کے قریب چلا گیا۔
عمران خان نے اس لڑکے کا گلا دبوچ کر اسکو اوپر اٹھا لیا۔ لڑکا ہاتھ پاؤن چلاتا رہا لیکن عمران خان کی گرفت مضبوط تھی۔ اس واقعے کو کور کرنے والے صحافی اور خود اس لڑکے کا بیان ہے کہ پولیس اور انتظامیہ اس کو عمران خان سے چھڑا نہ لیتی تو دم گھٹنے سے اسکی موت واقع ہوجاتی۔ [1]