"جسٹس بابر ستار" کے نسخوں کے درمیان فرق

Shahidlogs سے
سطر 7: سطر 7:


سوشل میڈیا پر اس پر تنقید ہوئی کہ جسٹس بابر ستار  نے اپنی امریکی شہریت کیوں چھپائی تو جج نے جواب دیا کہ میں نے اپنے کولیگ جسٹس اطہر من اللہ کو بتا دیا تھا۔ اس بھونڈے جواب پر مزید تنقید ہوئی کہ اطہر من اللہ کو بتانے کی کیا تک تھی؟ متعلقہ اداروں کو کیوں نہیں بتایا؟ اطہر من اللہ پر بھی اعتراضات اٹھے کہ اس نے یہ بات چھپائی کیوں؟ یہ بھی کہ محض اقامہ چھپانے پر ایک وزیراعظم نااہل ہوگیا تھا یہ تو امریکی گرین کارڈ کا معاملہ ہے۔ <ref>[https://twitter.com/musachaudhary93/status/1784624583066239263?t=QW9TswhC8hxfnQ_meBfo7w&s=09 بابر ستار اطہر من اللہ امریکی شہریت]</ref>
سوشل میڈیا پر اس پر تنقید ہوئی کہ جسٹس بابر ستار  نے اپنی امریکی شہریت کیوں چھپائی تو جج نے جواب دیا کہ میں نے اپنے کولیگ جسٹس اطہر من اللہ کو بتا دیا تھا۔ اس بھونڈے جواب پر مزید تنقید ہوئی کہ اطہر من اللہ کو بتانے کی کیا تک تھی؟ متعلقہ اداروں کو کیوں نہیں بتایا؟ اطہر من اللہ پر بھی اعتراضات اٹھے کہ اس نے یہ بات چھپائی کیوں؟ یہ بھی کہ محض اقامہ چھپانے پر ایک وزیراعظم نااہل ہوگیا تھا یہ تو امریکی گرین کارڈ کا معاملہ ہے۔ <ref>[https://twitter.com/musachaudhary93/status/1784624583066239263?t=QW9TswhC8hxfnQ_meBfo7w&s=09 بابر ستار اطہر من اللہ امریکی شہریت]</ref>
بابر ستار نے یہ بھی کہا کہ جب میں امریکہ میں پڑھ رہا تھا تب گرین کارڈ لیا۔ حالانکہ پڑھائی سٹوڈنٹ ویزہ پر بھی ہوجاتی ہے۔ <ref>[https://twitter.com/dtnoorkhan/status/1784556019349094532 امریکہ میں پڑھ رہا تھا تب گرین کارڈ لیا]</ref>


=== دولت و کاروبار ===
=== دولت و کاروبار ===

نسخہ بمطابق 07:45، 29 اپريل 2024ء

امریکی گرین کارڈ

دسمبر 2020 میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں تعینات ہونے والے جج بابر ستار 22 ستمبر 2005 سے امریکی شہریت رکھتے ہیں لیکن انھوں نے اس کا زکر اپنی کسی بھی سرکاری دستاویز میں نہیں کیا۔ [1]

جسٹس بابر ستار نے امریکی شہریت حاصل کرنے کے لیے پاکستان کی وفاداری چھوڑنے اور امریکا کا وفادار رہنے کا حلف اٹھایا ہے۔ [1]

جسٹس بابر ستار نے یہ حلف بھی اٹھایا ہوا ہے کہ امریکی فوج انہیں کہے تو وہ پاکستان سمیت کسی بھی ملک کے خلاف ہتھیار لے کر لڑے گا۔ [1]

سوشل میڈیا پر اس پر تنقید ہوئی کہ جسٹس بابر ستار نے اپنی امریکی شہریت کیوں چھپائی تو جج نے جواب دیا کہ میں نے اپنے کولیگ جسٹس اطہر من اللہ کو بتا دیا تھا۔ اس بھونڈے جواب پر مزید تنقید ہوئی کہ اطہر من اللہ کو بتانے کی کیا تک تھی؟ متعلقہ اداروں کو کیوں نہیں بتایا؟ اطہر من اللہ پر بھی اعتراضات اٹھے کہ اس نے یہ بات چھپائی کیوں؟ یہ بھی کہ محض اقامہ چھپانے پر ایک وزیراعظم نااہل ہوگیا تھا یہ تو امریکی گرین کارڈ کا معاملہ ہے۔ [2]

بابر ستار نے یہ بھی کہا کہ جب میں امریکہ میں پڑھ رہا تھا تب گرین کارڈ لیا۔ حالانکہ پڑھائی سٹوڈنٹ ویزہ پر بھی ہوجاتی ہے۔ [3]

دولت و کاروبار

سلور آکس نامی سکول چین جسٹس بابر ستار کی ہے۔ جس کی 32 برانچز ہیں۔

جسٹس بابر ستار کی ساس کو ایک 6 ارب روپے کا کمیونٹی پلاٹ سکول کی تعمیر کے لیے الاٹ ہوا۔ سکول نہ بنانے پر وہ منسوخ کر دیا گیا۔ اس پلاٹ کے حصول کے لیے جسٹس بابر ستار نے چیئرمین CDA کے جوتے گھسوادئے اور تب اسکی جان چھوڑی جس اس نے پلاٹ دوبارہ الاٹ کروایا جس کی قانون میں اجازت نہیں تھی۔ [4]

چند نمایاں فیصلے

  1. جسٹس بابر ستار خود اپنے ہی خلاف چار اداروں کی اعتراض پر مبنی درخواستوں کی سماعت کی اور درخواستیں خارج کر دیں۔ ساتھ ہی درخواست گزاروں کو جرمانہ بھی کیا۔ نیز یہ دھمکی آمیز سوال بھی کیا کہ میرے خلاف درخواستیں کس نے منظور کی تھیں؟ [5]
  2. شہریار آفریدی نے ایک جتھے کو لے کر باقاعدہ جی ایچ کیو پر حملہ کردیا۔ اسکو ریلیف دے کر بابر ستار نے شہریار آفریدی کی گرفتاری کا حکم جاری کرنے والے ڈی سی کو پیش ہونے کا حکم جاری کردیا۔ وہ پیش نہ ہوا تو ای سی ایل میں نام ڈلوا چاروں آئی جیز اور ایف آئی اے کو حکم دیا کہ جہاں نظر آئے گرفتار کریں۔ گویا اصل دہشتگرد شہریار آفریدی نہیں بلکہ اسکی گرفتاری کا حکم جاری کرنے والا ڈی سی ہے۔

دیگر

جسٹس بابر ستار نے بھارت کے دورے کیے۔ لیکن انکی وجوہات نہیں بتا رہا۔

حوالہ جات