پیپلز پارٹی پر تنقید

Shahidlogs سے

کرپشن[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

فرانس نار منڈے میں آصف زرداری کا ایک بہت بڑا محل ہے۔ [1]

یوسف رضا گیلانی نے آصف ہاشمی کو متروکہ وقف املاک کا چئیرمین لگایا۔ ان پر الزام ہے کہ اس نے متروکہ وقف املاک کی اربوں کی پراپرٹی ریوڑیوں کی صورت میں بانٹ دی۔ مشہور اینکر جنید سلیم کو بھی کمشنر لاہور کے دفتر کے ساتھ انصاف اخبار کے لیے کمرشل پراپرٹی الاٹ کر دی تھی۔ [2]

مظفر گڑھ میں پیپلز پارٹی کا سابق ایم پی اے فیاض بٹ بجلی چوری کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ [3]

قومی احتساب بیورو (نیب) نے کہا کہ سندھ میں 20 ارب کی گندم چوری ہوئی۔ جواب میں پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے کہا کہ وہ گندم چوہے کھاگئے۔ اندازہ ہے کہ اربوں روپے کے گندم کی خردبرد کی گئی ہے۔ [4]

اداروں کی تباہی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پرویز مشرف کے دور میں سٹیل مل اربوں روپے منافع دے رہی تھی۔ لیکن پیپلز پارٹی کی حکومت آتے ہی پہلے ہی سال سٹیل مل 26 ارب روپے خسارے میں چلی گئی۔ [5]

دہشتگردی اور تشدد[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پیپلز پارٹی نے الذولفقار نامی تنظیم بنوائی اور پاکستان کا جہاز اغوا کر کے کابل لے گئے۔ سلام اللہ ٹیپو نامی جیالے نے میر مرتضی کے کہنے پر پی آئی اے کا طیارہ اغوا کیا پھر ایک سفارتکار ریٹارڈ میجر طارق رحیم کو جو بھٹو کے سیکٹری بھی رہے تھے بے دردی سے تشدد کر کے قتل کیا۔ پھر اسکی لاش رن وے پر پھینک دی۔ کابل ایئرپورٹ کے رن وے پر مرتضٰی بھٹو نے اپنی گاڑی میں بیٹھ کر تینوں اغواکاروں کو مبارک باد دی اور انہیں ہیرو قرار دیا۔ [6]

پیپلز پارٹی کی الذولفقار تنظیم پر پاکستان کے صدر اور آرمی چیف جنرل ضیاء الحق کو شہید کرنے کا الزام ہے۔

فاطمہ بھٹو نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے مرتضی بھٹو کے قتل کا الزام آصف زرداری پر لگایا۔

بدانتظامی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سیاسی تجزیہ نگار شاہد مسعود نے خبر دی تھی کہ سابق صدر آصف زرداری نے انڈین ادارہ ایشوریا رائے کو اپنی نجی محفل میں پرفارم کرنے کے لیے خصوصی طیارے کے ذریعے بلوایا تھا اور اس کے عوض اسکو ایک ملین ڈالر کی ادائیگی کی تھی۔ [7]

ماڈل ایان علی ایئر پورٹ پر گرفتار ہوئیں اور ان کے قبضے سے کروڑوں ڈالر برآمد ہوئے تو معلوم ہوا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے لیے کام کر رہی تھیں اور دونوں کے مابین قریبی تعلقات قائم ہیں۔ [8]

بیرسٹر اعتزاز احسن نے کلثوم نواز کی کینسر کی بیماری کو ڈرامہ قرار دیا تھا۔ [9] اسی بیماری میں وہ فوت ہوگئیں۔

ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اعتزاز احسن سے سورہ اخلاص نہیں پڑھی جارہی۔ یہ شخص وکیل ہونے کے علاوہ ایک بڑے دانشور بھی سمجھے جاتے ہیں۔ [10]

سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی راہنما شرمیلا فاروقی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ 'ہالووین' تہوار کے لیے میک اپ کر رہی تھیں۔ [11]

پاکستان کی معاشی کمر توڑنے والی آئی پی پیز پیپلز پارٹی نے پاکستان میں متعارف کروائیں۔

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]