پاکستان کی یونیورسٹیوں میں جنسی ہراسگی

Shahidlogs سے

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے چیف سیکورٹی آفیسر کے موبائل سے لڑکیوں کی 5500 ننگی تصاویر اور وڈیوز برآمد ہوئیں۔ [1] [2]

اسی یونیورسٹی کے ایک ڈیپارٹمنٹ کے HOD کے فون سے 7200 لڑکیوں کی نازیبا ویڈیوز ملنے کا انکشاف ہوا ہے۔ [3]

بہاؤلپور یونیورسٹی سکینڈل میں مبینہ طور پر ق لیگی ایم این اے طارق بشیر چیمہ کا بیٹا ولی داد چیمہ بھی ملوث تھا۔ [4]

"سٹوڈنٹ ہوں، میرے ساتھ ڈاکٹر ظفر وزیر اور ڈاکٹر خالد خٹک نے بہت زیادتی کی، ایک رات مجھے ہوسٹل بلایا، میں نہیں گئی، مجھے اور میری چھوٹی بہن کو بلیک میل کرہے ہیں" [5]

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]