پاکستان میں تمام حکومتی ادوار کا موازنہ

Shahidlogs سے

اس مضمون میں تمام حکومتی ادوار کا مختصر سا موازنہ پیش کیا گیا ہے۔

جدولیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اس حصے میں تمام حکومتی ادوار کی کارکردگی سے متعلق اہم اعداوشمار جدولوں کی شکل میں پیش کیے گئے ہیں۔

حکومتی دورانیہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حکومت کا دورانیہ
قائداعظم محمد علی جناح 14 گست 1947ء 11 ستمبر 1948ء 1 سال 28 دن
سر خواجہ ناظم الدین 14 ستمبر 1948ء 17 اکتوبر 1951ء 3 سال 33 دن
سر غلام محمد 17 اکتوبر 1951ء 7 اگست 1955ء 3 سال 294 دن
اسکندر مرزا 7 اگست 1955ء 27 اکتوبر 1958ء 3 سال 82 دن
جنرل ایوب خان 27 اکتوبر 1958ء 25 مارچ 1969ء 10 سال 149 دن
جنرل یحیی خان 25 مارچ 1969ء 20 دسمبر 1971ء 2 سال 270 دن
ذولفقار علی بھٹو 20 دسمبر 1971ء 5 جولائی 1977ء 5 سال 195 دن
جنرل ضیاء الحق 5 جولائی 1978ء 17 اگست 1988ء 11 سال 42 دن
بینظیربھٹو پہلا دور 2 دسمبر 1988ء 6 اگست 1990ء 1 سال 244 دن
نواز شریف پہلا دور 6 نومبر 1990ء 18 جولائی 1993ء 2 سال 252 دن
بینظیر بھٹو دوسرا دور 18 اکتوبر 1993ء 5 نومبر 1996ء 3 سال 18 دن
نواز شریف دوسرا دور 17 فروری 1997ء 12 اکتوبر 1999ء 2 سال 235 دن
جنرل پرویز مشرف 12 اکتوبر 1999ء 25 مارچ 2008ء 8 سال 165 دن
آصف علی زرداری 25 مارچ 2008ء 24 مارچ 2013ء 5 سال
نواز شریف تیسرا دور 5 جون 2013ء 31 مئی 2018ء 5 سال
عمران خان 18 اگست 2018ء 10 اپریل 2022ء 3 سال 244 دن
شہباز شریف (پی ڈی ایم) 11 اپریل 2022ء 13 اگست 2023ء 1 سال 122 دن
انوار الحق کاکڑ 14 اگست 2023ء 4 مارچ 2024ء 203 دن
شہباز شریف دوسرا دور 4 مارچ 2024ء جاری ہے جاری ہے

اوپر کے جدول میں ہر حکمران کا صرف وہ دور حساب کیا گیا ہے جس اس کے پاس طاقت یا فیصلے کرنے کا اختیار تھا۔ چاہے عہدہ تھا یا نہیں تھا۔

معاشی اعشاریے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تمام ادوار کے معاشی اعشاریے
ادوار حجم بیرونی قرضہ سرمایہ کاری تجارتی خسارہ ذرمبادلہ ترقی بےروزگاری غربت افراط ذر برآمدات درآمدات ڈالر
قائداعظم 3.31pkr
اسکندر مرزا 4.76pkr
ایوب خان 8.04b 2.7b 0.33b 7.23٪[1] 4.76pkr
یحیی خان 10.67b 3.4b 0.29b 0.47% [1]
ذولفقار علی بھٹو 15.13b[1] 7.5b 1.29b 3.9%[1] 46٪ 16٪ 11pkr
ضیاءالحق 38.47b[1] 17b 2.14b 7.63%[1] 18٪ 18pkr
بینظیر بھٹو 40.01b 2.86b 4.46٪[1] 34٪ 36pkr
نواز شریف 51.81b 1.76%[1]
بینظیر بھٹو 63.32b 4.85%[1]
نواز شریف 62.97b[1] 38.5b 3b 0.7b 3.66%[1] 8.4 34٪ 7.8b 55pkr
پرویز مشرف 170.08b[1] 34b 5.15b 10b 16.3b %6.3[1] 5.1% 24٪ 21.2b 60pkr
آصف علی زرداری 231.22b[1] 61b 0.59b 15b 2.9% 6.5% 25.3% 23.6b 98pkr
نواز شریف 356.13b[1] 92b 35b 4.7% 23.2b 115pkr
عمران خان 353b 130b 36b %5.7 31.78b 80.13b 186pkr
شہباز شریف 126b 25b 27.54b 55.29 288pkr

اس جدول میں تمام اعدادوشمار ' ڈالرز' میں ہیں۔

اشیائے ضرورت کی قیمتیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اشیائے ضرورت کی قیمتیں
ادوار پٹرول بجلی آٹا گھی چینی دودھ بڑا گوشت چھوٹاگوشت دال چنا چاول سونا تولہ
قائداعظم 0.15 0.2 0.6 25
اسکندر مرزا 0.35 0.75 113
ایوب خان 2.75 0.6 1.75 170
یحیی خان 2.75 0.65 159
ذولفقار علی بھٹو 3.45 0.9 6 665
ضیاءالحق 7.75 1.5 14 8.5 18 28 4 12 2966
بینظیر بھٹو 12 2 10 3025
نواز شریف 14 6 [2] 30 [2] 12 [2] 16 [2] 14 [2] 3887
بینظیر بھٹو 18.55 4.25 21 4775
نواز شریف 27.5 7 25 5452
پرویز مشرف 54 14 27 19117
آصف علی زرداری 108 31 210 70 75 240 500 120 90 60000
نواز شریف 86 [3] 11 37 200 [4] 55[5] 90 600 [6] 1300 [7] 130 76 [8] 58000
عمران خان 160 20 60 [9] 500 [10] 110 150[11] 900 [12] 2000 [13] 180 200 [14] 131600
شہباز شریف 283 40 150 550 [15] 165 [16] 200 750 [17] 1700 [17] 220 [14] 375 [14] 222800
انوار الحق کاکڑ 279 [18] 150
شہباز شریف

پٹرول فی لیٹر، سونا فی تولہ، بجلی فی یونٹ، دودھ فی لیٹر اور باقی چیزیں فی کلو کے حساب سے لکھی گئی ہیں۔

قومی اداروں کی کارکردگی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

قومی اداروں کی کارکردگی
ریلوے پی آئی اے واپڈا سٹیل مل این ایچ اے سوئی سدرن پی ایس او پی ٹی وی
ایوب خان
یحیی خان
ذولفقار علی بھٹو 134m$
پرویز مشرف 9.54b
آصف علی زرداری 28.93- 12- 21-
نواز شریف 32.82- 29- 7-
عمران خان 48-[19] 34-
شہباز شریف

اوپر کے اعدادو شمار 'ارب روپے' میں ہیں اور سالانہ منافع یا خسارہ ظاہر کیا گیا ہے۔ منفی کے نشان کا مطلب خسارہ ہے۔

نمایاں کام اور کامیابیاں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

یہاں صرف عنوانات ہی لکھے گئے ہیں۔ ان کی تفصیلات پر لنکس پر جاکر چیک کر سکتے ہیں۔

قائداعظم محمد علی جناح[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

قیام پاکستان

آزاد کشمیر

جنرل ایوب خان[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ڈیموں کی تعمیر

معاشی ترقی

65ء کی جنگ میں انڈیا کو شکست

ذرعی انقلاب

ایوب خان کے دور مین 1969ء مین پاکستان کی برآمدات تھائی لینڈ، انڈونیشیا اور ملائشیاں کی مجموعی برآمدات سے زیادہ تھیں۔

ذولفقار علی بھٹو[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

متفقہ آئین کی منظوری

ایٹمی پروگرام کا آغاز

انڈیا کے ساتھ شملہ معاہدہ

پاکستانی شناختی کارڈ کا اجراء

قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینا

او آئی سی کانفرنس

جنرل ضیاءالحق[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

روس کو شکست

تیز رفتار معاشی ترقی

اسلام کی ترویج

بڑے پیمانے پر چھوٹے ڈیموں کی تعمیر

قیمتوں میں استحکام

ایٹمی پروگرام کی تکمیل

خالصتان تحریک

بینظیر بھٹو[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

میزائل پروگرام

پرویز مشریف[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

معاشی ترقی (ترقی کی سب سے تیز شرح جو سال 2005٪ میں 8.5% تھی)

قومی اداروں کی بہتر کارکردگی

یونیورسٹیز کا قیام (9 ورلڈ کلاس انجینیرنگ یونیورسٹیاں اور 18 پبلک سیکٹر یونیورسٹیاں بنائیں۔)

گوادر پراجیکٹ

پاک ایران انڈیا گیس پائپ لائن منصوبہ

غازی بھروتہ پراجیکٹ

نیلم جہلم پراجیکٹ

کراچی سٹاک ایکسچینج ایشیاء کی بہترین مارکیٹ قرار پائی۔

آصٖف زرداری[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آپریشن راہ راست

آپریشن راہ نجات

نواز شریف[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آپریشن ضرب عضب

ایٹمی دھماکے

موٹر ویز

میٹرو منصوبہ

سی پیک پراجیکٹ پر کام کا آغاز

اورینج ٹرین منصوبہ

یورپ میں جی ایس ٹی پلس سٹیٹس حاصل کیا

3جی اور 4 جی انٹرنیٹ متعارف کروایا

عمران خان[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

احساس پروگرام

صحت کارڈ

ایک ارب درخت

بی آر ٹی منصوبہ

او آئی سی سفیروں کی کانفرنس

اسلامو فوبیا عالمی دن

شبہاز شریف[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنا

بیرونی قرضے میں کمی

تجارتی خسارے میں کمی

پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانا

بنجر زمینوں کی آباد کاری کا منصوبہ

سکینڈلز اور ناکامیاں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

یہاں صرف عنوانات لکھے گئے ہیں۔ ان کے لنکس پر کلک کرکے تفصیلات چیک کی جا سکتی ہیں۔

محمد علی جناح[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

قائداعظم پر پی ایچ ڈی کرنے کی ممانعت

ایوب خان[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آئین شکنی

62ء کی چین انڈیا جنگ کا فائدہ نہ اٹھانا

آپریشن جبرالٹر کی ناکامی

شیخ مجیب کی بغاؤت روکنے میں ناکامی

امریکہ کو بڈھ بیر میں ائر بیس دینا

ذولفقار علی بھٹو[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پاکستان کو دولخت کرنا

پاکستان کی معاشی تباہی

سولین ڈکٹیٹر شپ

آئین شکنی

جنرل ضیاء الحق[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آئین شکنی

افغان مہاجرین

ہیروئین اور کلاشنکوف کلچر

بھٹو کی پھانسی

بےنظیر بھٹو[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

خالصتان تحریک کو ناکام بنانا

طالبان کی سپورٹ

آئی پی پیز کی مہنگی بجلی

کرپشن

نواز شریف[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کرپشن

قومی اداروں کے خلاف جنگ

ڈان لیکس

پرویز مشرف[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آئین شکنی

امریکی جنگ میں شمولیت

لال مسجد آپریشن

آصف علی زرداری[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کرپشن

مہنگائی

معاشی تباہی

میمو گیٹ سکینڈل

ٹی ٹی پی کی سپورٹ

عمران خان[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کرپشن

تین ارب ڈالر اپنے فائنانسرز میں بانٹنا

قومی اداروں کے خلاف جنگ

بدترین آئی ایم ایف معاہدہ

تاریخ کے سب سے بڑے قرضے

مہنگائی

ناکام خارجہ پالیسی

جنسی سکینڈلز

آڈیو لیکس

سعودی عرب سے تعلقات کی خرابی

کشمیر کا انڈیا میں انضمام

دہشتگردوں کی واپسی

شہباز شریف (پی ڈی ایم)[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مہنگائی

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]