عون چوہدری
عون چوہدری کے انکشافات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
عون چوہدری کے مطابق جب جنرل عاصم منیر ڈی جی ایم آئی تھے تو ایک میٹنگ کے بعد عمران خان نے تبصرہ کیا کہ میں نے اس سے اچھا جنرل نہیں دیکھا۔ بعد میں جب وہ ڈی جی آئی ایس آئی بنے اور جنرل عاصم منیر نے عمران خان کی بیوی اور فرح گوگی وغیرہ کی کرپشن کے شواہد جمع کر کے عمران خان کو پیش کیے۔ جس پر اس نے جنرل باجوہ کو کہا کہ اس کو فارغ کریں میں اس کے ساتھ نہیں چل سکتا۔ [1]
عون چوہدری نے انکشاف کیا کہ عمران خان کے خصوصی مہمانوں کی دلجوئی کے لئے صنم جاوید اور فلک جاوید کو زمان پارک بلایا جاتا تھا۔ اس چکر میں فلک جاوید دو بار اسقاط حمل کروا چکی ھے اگر یہ تردید کرے گی تو میں رپورٹ پبلک کر دوں گا۔ [2]
کالم نویس ڈاکٹر عرفان اشرف نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ مجھے ایک پی ٹی آئی راہنما نے بتایا کہ رات کو بشری بی بی کے موکلوں نے میرا گلا دبا لیا تھا کہ عون چودھری سے نہیں ملنا۔ [3]
معروف صحافی محسن بیگ کے مطابق بشری بی بی نے عمران خان کو شادی کے لیے پہلے اپنی بہن اور بیٹی کی پیشکش کی تھی۔ وہ نہیں مانا تو پھر اس نے خود شادی کر لی۔ بشری بی بی نے نکاح کے وقت عون چودھری کو اندر بلوا کر کہا کہ حضورﷺ کا حکم آگیا ہے کہ حق مہر میں عمران خان مجھے بنی گالہ کا گھر لکھوا دے۔ عمران خان نے انکار کیا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے۔ پھر زمان پارک کا گھر مانگ لیا۔ جو 7 کنال کا ہے۔ جس میں 4 کنال حصہ عمران خان کا ہے۔ یوں زمان پارک کے گھر میں عمران خان کا پورا حصہ اور بنی گالہ میں 8 کنال حصہ حق مہر میں دیا۔ [4] [5]