عمران ریاض

Shahidlogs سے

جھوٹی خبریں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

  1. عمران ریاض نے بلال ورک پر تشدد کی جھوٹی خبر پوسٹ کی۔ جب سچائی سامنے آئی تو معذرت کیے بغیر ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی۔ [1]
  2. صابر شاکر اور عمران ریاض سمیت پی ٹی آئی کے بڑے اکاؤنٹس نے خبر چلائی کہ متفاح اسمعیل نے بیان دیا ہے کہ آئی ایم ایف سے ملنے والے فنڈز پی ڈی ایم ممبرز اور میڈیا میں بانٹے گئے۔ مفتاح اسعمیل نے اس خبر کو جھوٹ قرار دیا۔ [2]
  3. عمران ریاض 3 سال قبل کرونا کے باعث ملتوی ہونے والی یوم پاکستان پریڈ کی سکرین شاٹ شئیر کر کے دعوی کیا کہ یوم پاکستان کی پریڈ منسوخ کر دی گئی ہے۔ [3]
  4. عمران ریاض نے عمران خان حکومت کی 2019 کے احتجاج پر تشدد کی تصاویر شئیر کر کے پروییگنڈا کیا کہ پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد کیا جا رہا ہے۔ [4]
  5. عمران ریاض اور سلمان درانی نے 2019 میں ملتان میں دکانوں میں ڈاکہ ڈالنے والی خواتین کی گرفتاری ویڈیوز وائرل کر کے ان کو پی ٹی آئی ایکٹیوسٹس ظاہر کیا۔ [5]
  6. عمران ریاض کے شاہد آفریدی کے میڈیا ٹاک کے حوالے سے ایک فیک خبر شئیر کی جس پر شاہد آفریدی نے انکو ٹرول قرار دیا۔ [6]

صحافتی بدیانتی اور منافقت[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عمران ریاض جب پی ٹی آئی کی فوج مخالف مہم کا حصہ نہیں تھا تب لاپتہ افراد پر اس کاموقف کچھ اور تھا۔ [7] لیکن جب وہ اس مہم کا حصہ بن گیا تو اپنے سابقہ بیانیے سے یوٹرن لے کر کہا مجھے پتہ نہیں تھا اور معذرت خواہ ہوں۔ [8]

عمران ریاض نے دعوی کیا کہ صحت کارڈ کا آغاز سب سے پہلے عمران خان کے دور میں سنا۔ جب کہ صحت کارڈ کا آغاز نواز شریف کے دور میں ہوچکا تھا جسکی میڈیا پر تشہیر بھی کی گئی تھی۔ [9]

عمران ریاض نے حکومتی رُکن شیخ روحیل اصغر کی تقریر پر ردعمل دیا کہ مذہب کے نام پر سیاست کا دھندا شروع کردیا ہے۔ خود موصوف وہی کام وزیراعظم شہباز شریف کی صدر میکرون ساتھ تصاویر پر پراپیگنڈا کر کے کیا اور لوگوں کو اکسایا۔ [10]

2018 میں سیاسی لڑائی میں رینجرز کو حالات پر قابو پانے کیلئے بلانے والے عمران ریاض نگران حکومت کے رینجر فورس کو حالات پر قابو پانے کے لیے بلانے کے اقدام کو گھٹیا قرار دیا۔ [11]

توشہ خانے پر جب دیگر جماعتوں کا سکینڈل آیا تو اس کو قوم کی امانت قرار دیتے رہے۔ لیکن جب عمران خان کا سکینڈل آیا تو عمران ریاض کی رائے بدل گئی۔ [12]

ریاست دشمنی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عمران ریاض ذومعنی الفاظ اور بیانات کے ذریعے قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے میں سب سے نمایاں ہیں۔ [13]

کئی سوشل میڈیا صارفین کے مطابق عمران ریاض ہی پی ٹی آئی کے فوج مخالف ٹرینڈ سیٹ کرتے ہیں۔ [14]

ایک سوشل میڈیا رپورٹ کے مطابق عمران ریاض خان کی برٹش ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات ہوئی۔ یہ تب ہوئی جب یہ کہا جا رہا تھا کہ اسکی حالت ٹھیک نہیں۔ [15]

عمران ریاض نے بی ایل اے کا سیاسی ونگ کہلانے والی پاکستان دشمن ماہ رنگ بلوچ کے جلسوں کو بھرپور سپورٹ کیا۔ [16]

دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

جاوید اختر لنڈ نامی آزاد امیدوار نے سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل کی کہ مجھے زبردستی الیکشن جتوایا گیا پی ٹی آئی امیدوار کے مقابلے میں۔ جب کہ سچ یہ ہے کہ فارم 47 کے مطابق جاید اختر لنڈ پی پی 286 سے تیسرے نمبر پر آئے تھے۔ اس نے محض جھوٹ بول کر یہ پروپیگنڈا ویڈیو بنائی۔ عمران ریاض نے بغیر تصدیق کیے یہ خبر آگے چلا دی۔ [17]

عاشر عظیم سمیت کئی لوگوں کا دعوی ہے کہ عمران ریاض کو کبھی اٹھایا ہی نہیں گیا۔ اس نے سارا محض ڈرامہ کیا تھا۔ [18]

عمران ریاض نے قادر پٹیل کے بغیر ثبوت الزامات لگانے پر معافی پر تنقید کی تو اقرار الحسن نے اس کی ایک ویڈیو شئیر کی جس میں وہ خود سنی سنائی بات کرنے پر صابر مٹھو سے معافی مانگ رہے تھے۔ [19]

جب ٹی ایل پی نواز شریف کے دور میں احتجاج کرنے آئی تو عمران ریاض ان کے گن گا رہے تھے۔ لیکن جب وہی لوگ اسی طرح احتجاج کرتے عمران خان کے دور میں آئے تو عمران ریاض انہی لوگوں پر تنقید کرنے لگا۔ [20] [21]

اقرار الحسن نے الزام لگایا کہ میرے اعتراض پر مجھے سوشل میڈیا پر بلاک کرنے کے بعد عمران ریاض مجھے وٹس ایپ پر پرسنل میسجز کر کے جواب دے رہے ہیں۔ انہیں جواب بھی سوشل میڈیا پر دینا چاہئے۔ [22]

جب عمران خان کی حکومت تھی تو یہی عمران ریاض کہا کرتے تھے کہ میں کسی کو یہ اجازت نہیں دونگا کہ میری فوج کے خلاف پروپیگنڈا کرے جو میری سرحدوں کا دفاع کر رہی ہے۔ [23]

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]