عمران خان کے جھوٹے دعوے اور وعدے

Shahidlogs سے

چوروں کو نہیں چھوڑونگا

عمران خان نے احتساب کا نعرہ لگایا لیکن پھر کسی کا احتساب نہیں کیا۔ خود تسلیم کیا کہ کسی کے خلاف ایک کیس بھی نہیں بنایا۔ جو گرفتاریاں ہوئیں وہ جنرل باجوہ کے حکم پر ہوئیں۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ جنرل باجوہ احتساب کی راہ میں رکاؤٹ تھے۔ لیکن اسی جنرل باجوہ کے گن گاتا رہا۔

پنڈورا پیپرز پر

عمران خان نے دعوی کیا کہ پنڈورا پیپرز میں آئے 700 پاکستانیوں کی تفتیش کرینگے بشمول اپنے قریبی ساتھیوں کے۔ لیکن انہوں نے اس پر کبھی عمل نہیں کیا۔ [1]

شاہزیب خانزادہ پر کیس کرنے کا دعوی

توشہ خانہ کی گھڑیوں اور قیمتی تحائف بیچنے پر شاہ زیب خانزادہ نے پروگرام کیا۔ جس پر عمران خان نے ہرجانے کا کیس کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اُسی توشہ خانہ میں نااہل قرار ہوئے اور سزا پائی۔ بجائے عدالت کو مطمئن کرتے صحافی کیخلاف ہی ہرجانے کا دعوی کرنے کا اعلان کیاجو آج تک پورا نہیں کیا۔ [2]

200 ارب ڈالر واپس لانے کا دعوی

عمران خان نے دعوی کیا تھا کہ حکومت میں آنے کی صورت میں سوئس بینکوں میں پڑا پاکستانیوں کا 200 ارب ڈالر واپس لائنگے۔ [3]

وزیراعظم ھاؤس اور گورنر ھاؤس کو یونیورسٹیز بنانے کا دعوی

عمران خان نے کہا تھا کہ حکومت میں آکر گورنر ھاؤسز اور وزیراعظم ھاؤس کو یونیورسٹیز میں تبدیل کرونگا۔ [4] [5]

مہنگائی کے ذمہ داروں کا خاتمہ کرنے کا دعوی

عمران خان نے وعدہ کیا تھا کہ مہنگائی کے ذمہ داروں کا خاتمہ کرینگے۔

50 لاکھ گھر دینے کا وعدہ

عمران خان نے کہا تھا کہ اقتدار ملنے کی صورت میں وہ 50 لاکھ گھر بنائنگے۔ [6]

ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ

عمران خان یہ بھی کہا کرتے تھے کہ اقتدار ملنے پر وہ لوگوں کو ایک کروڑ نوکریاں دینگے۔

کمرشل جہازوں میں سفر کا وعدہ

عمران خان نے دعوی کیا تھا کہ حکومت میں آنے کی صورت میں وہ کمرشل جہازوں میں سفر کیا کرے گا۔ لیکن حکومت میں آنے کے بعد ہمیشہ خصوصی طیاروں میں سفر کیا۔ زیادہ تر ائر فورس کا جہاز زیر استعمال رکھا۔ بنی گالہ سے وزیراعظم ھاؤس کا چند کلومیٹر کا سفر بھی ہیلی کاپٹر میں کرتے رہے۔ [7]

باہر سے لوگ نوکری کرنے آئنگے

عمران خان نے دعوی کیا تھا کہ انکی حکومت بننے کے بعد غیر ملکی پاکستان نوکریاں کرنے آئنگے۔

بھیک نہیں مانگیں گے

عمران خان نے کہا تھا کہ وہ قرضے اور بھیک نہیں مانگیں گے۔ لیکن جب ان کی حکومت بنی تو انہوں نے پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ قرضے اور امداد مانگی۔

عافیہ صدیقی کو واپس لاؤنگا

عمران خان نے بارہا کہا کہ وہ حکومت میں آنے کی صورت میں وہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو واپس لائنگے۔ لیکن حکومت بننے کے بعد اس نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا نام تک نہیں لیا۔

ریاست مدینہ بنائنگے

عمران خان نے ریاست مدینہ بنانے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن اس کے دور میں ملک میں کرپشن، فحاشی اور مہنگائی میں مزید اضافہ ہوا۔

چوروں کی اسمبلی میں نہیں بیٹھوں گا

عمران خان نے کہا تھا وہ اس اسمبلی میں واپس نہیں جائنگے یہ چوروں کی اسمبلی ہے۔ پھر واپس جانے کی سرتوڑ کوشش کی۔

ویلنٹائن ڈے پر پابندی

عمران خان نے ویلنٹائن ڈے پر پابندی لگانے کا دعوی کیا تھا۔ لیکن پھر کبھی وہ پابندی نہیں لگائی۔

ٹک ٹاک پر بند کرنے کا اعلان

عمران خان نے ٹک ٹاک بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن پھر یہ فیصلہ واپس لے لیا اور بعد میں خود بھی ٹک ٹاک اکاؤنٹ بنا لیا۔

منی چینجرز پر کریک ڈاؤن

عمران خان نے منی چینجرز سے نمٹنے کا دعوی کیا تھا۔ لیکن انکی حکومت میں ایسی کوئی سرگرمی نظر نہیں آئی۔

ایمنسٹی سکیم نہیں دونگا

عمران خان کہا کرتے تھے کہ وہ کبھی ایمنسٹی سکیم نہیں دینگے۔ لیکن اپنی حکومت بننے کے 9 ماہ بعد ایمنسٹی سکیم کا اعلان کر دیا اور ملک بھر میں کالا دھن رکھنے والوں کو پیشکش کی کہ چند فیصد ہمیں دیں تو کوئی حساب نہیں لیا جائیگا کہ دولت کہاں سے آئی۔ [8]

پولیس اصلاحات کا وعدہ

عمران خان نے پولیس میں اصلاحات لانے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن وہ اصلاحات کبھی نہیں لائی گئیں۔

پٹوارخانے میں اصلاحات کا وعدہ

عمران خان نے بارہا وعدہ کیا تھا کہ وہ پٹوارخانے کا نظام درست کرے گا۔ لیکن اس نظام میں کوئی اصلاحات دیکھنے کو نہیں ملیں۔

استعفے تک شادی نہیں کرونگا

دعوی کیا تھا کہ نواز شریف کے استعفے تک شادی نہیں کرونگا۔ پھر کہا دھرنا اس لیے دے رہا ہوں کہ شادی کر سکوں۔

میرے لوگوں کو خریدا نہیں جاسکتا

عمران خان نے دعوی کیا تھا کہ میرے لوگوں کو خریدا نہیں جاسکتا۔ پھر تب سے اب تک جس جس نے پارٹی چھوڑی عمران خان نے کہا میرے لوگ بک گئے۔

سائیکل پر وزیراعظم ھاؤس

عمران خان مثالیں دیا کرتے تھے کہ مغربی ممالک کے وزیراعظم سائیکل پر وزیراعظم ھاؤس جاتے ہیں۔ پھر خود بنی گالہ سے ہیلی کاپٹر میں وزیراعظم ھاؤس جانے لگے۔

میرٹ پر تعئناتیاں کرونگا

عمران خان نے دعوی کیا تھا کہ حکومت بننے پر وہ تمام تعئناتیاں میرٹ پر کرینگے۔ پھر پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ عثمان بزدار کے حوالے کر دیا جب کہ پارٹی میں اس سے زیادہ قابل لوگ موجود تھے۔

200 لوگوں کی ٹیم لاونگا

عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ دو سو لوگوں کی ایسی ٹیم لاونگا جو پاکستان کو بدل دینگے۔ [9]

دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عمران خان سے جب اس کی کارکردگی یا نوکریوں، یونیورسٹیوں اور ہسپتالوں کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں لیکن عوام مجھے سپورٹ کرتے ہیں آپ سروے کر لیں۔ [10]

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]