سانحہ 9 مئی کی ذمہ دار پی ٹی آئی
اس صفحے پر پی ٹی آئی کا سانحہ 9 مئی کرنے کے حوالے سے تمام شواہد اور معلومات جمع کی جائنگی۔
حملوں سے پہلے ذہن سازی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پی ٹی آئی کراچی این اے 250 سے سابق ایم این اے عطا اللہ ایڈوکیٹ نے ویڈیو بیان جاری کی کہ اگر عمران خان کو گرفتار کیا گیا وہ خود کش حملہ کرینگے اور گرفتار کرنے والوں کے بچوں کو بھی نہیں چھوڑینگے۔ [1]
عمران خان مسلسل اپنی تقریروں میں عوام کو فوج کے خلاف اکساتا رہا۔ [2]
ویڈیوز اور فوٹیجز[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
سوشل میڈیا پر بعض صارفین نے دعوی کیا کہ عمران خان کی زوم میٹنگ لیک ہوئی ہے جس میں وہ پارٹی کو ہدایات دے رہے ہیں کہ جو چہرے جلاو گھیراؤ کی وڈیوز سے شناخت کے بعد پکڑے جا رہیں ہیں ان سے ان سے لاتعلقی کا اظہار کیا جائے۔ اداروں کے خلاف کمپئن روک کر صرف پولیس پر فوکس کریں۔ گرفتار خواتین کے لئے جذباتی کمپئن کی جائے اور ٹرینڈ بنائے جائیں اور پولیس پر الزام لگایا جائے کہ خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی جا رہی ہے۔ پارٹی چھوڑنے والوں پر سخت تنقید کی جائے۔ [3]
9 مئی کو عثمان ڈار نے ویڈیو پیغام دیا کہ آج گھروں میں بیٹھنے کا وقت نہیں۔ اپنے لیڈر کے دفاع میں نکلیں۔ یہ موقع ضائع کیا تو کبھی سر نہیں اٹھا سکیں گے۔ [4]
پی ٹی آئی کے باجوڑ سے تعلق رکھنے والے ایم این اے گل ظفر کی اسلام آباد پولیس پر پتھراؤ کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی۔ [5] [6]
ایک ویڈیو میں حسان نیازی جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کو سلف ڈیفنس قرار دے رہا ہے۔ [7]
پی ٹی آئی کے این اے کے امیدوار راشد طفیل کی بیٹی نے کور کمانڈر ھاؤس سے اہم فائلیں چرائیں۔ اطلاعات کے مطابق پورا خاندان غائب ھے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ پورا خاندان حملے میں ملوث تھا۔ ان کی خاتون کی ویڈیو فوٹیج موجود ہے۔ [8]
'سنی' کے نامی سے ٹویٹر چلانے والا پی ٹی آئی ایکٹیوسٹ لوگوں کو فوجی تنصیابات اور فوجیوں کے گھروں پر حملوں کے لیے اکسا رہا تھا۔ اس شخص کی عمران ریاض کے ساتھ بھی تصاویر ہیں۔ [9]
عمران خان کے بھانجے حسان نیازی نے کور کمانڈر کی پتلون لہرائی اور اس کا مذاق اڑیا۔ [10]
پی ٹی آئی ایکٹیوسٹ ملک ضرار بھی کور کمانڈر حملے میں ساتھیوں سمیت شریک تھا۔ [11]
ایک پی ٹی آئی ایکٹیوسٹ کی میٹرو بس کو توڑتے ویڈیو وائرل ہوئی۔ [12]
قلعہ بالاحصار کے پاس پی ٹی آئی کاکنوں کی کئی پرتشدد اور مسلح حملوں کی ویڈیوز وائرل ہوئیں۔ [13]
پی ٹی آئی راہنما کنول شوذب، فرح، کنول اور سماویہ کی کانفرنس کال لیک ہوئی۔ اس میں وہ کنول شوذیب کی ہدایت پر جی ایچ کیو جانے اور پولیس کے ساتھ مقابلے کی بات کر رہی تھیں۔ [14]
حملوں کے عین دوران کنول شوذب، یاسمین راشد اور صنم جاوید کے ویڈیو پیغامات وائرل ہوئے۔ ضنم جاوید باقاعدہ فوج کو گالیاں دے رہی تھی۔ جب کہ کنول شوذب نے کہا کہ ہم کور کمانڈر ھاؤس کے اندر بھی گھس چکے ہیں۔ [15]
ایک ویڈیو میں صنم جاوید کہہ رہی ہیں کہ کور کمانڈر ھاؤس اس لیے آئے ہیں کیونکہ رینجرز نے پکڑا ہے۔ [16]
کنول شوذب کی ایک وٹس ایپ میسجز کی سکرین شاٹ بھی سوشل میڈیا پر آئی جس میں ہو جی ایچ کیو پہنچنے کی ہدایات کر رہی ہیں۔ [17]
پی ٹی آئی کی خواتین ایکٹیوسٹس پاک فوج پر حملے کے اعلانات کررہی ہیں۔ [18] ایک اور ویڈیو جس میں پی ٹی آئی کارکنوں کی متفرق فوٹیجز کو اکھٹا کیا گیا ہے۔ [19]
ایک ویڈیو میں ایک پی ٹی آئی کارکن زور زور سے کہہ رہی ہیں کہ آج ہم آرمی کی لاشیں گرا دینگے اور آج ہم انکی کی وردی اتارنے جارہے ہیں، آج کے بعد آرمی ختم۔ ان کو کوئی سیلیوٹ نہیں کرے گا ان کو سب غدار بولیں گے۔ لعنت باجوہ، لعنت عاصم منیر پہ، لعنت فیصل نصیر پہ لعنت پوری فوج پہ۔ [20] [21]
پی ٹی آئی راہنما صداقت عباسی کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر سرکولیٹ ہوئی جس میں وہ لوگوں کو حملوں کے لیے اکسا رہے تھے۔ [22]
ایک ویڈیو میں پی ٹی آئی راہنما عباد فارق کور کمانڈر ھاؤس کا دروازہ توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی آگ جلتی بھی نظر آتی ہے۔ [23] ایک اور ویڈیو میں عباد فاروق کہتے ہیں ڈی جی سی کو نہیں چھوڑیں گے اور جو لوگ یہاں نہیں پہنچے ان کو بھی نہیں چھوڑینگے۔ [24] ایک اور ویڈیو میں عباد فاروق ایک پولیس وین پر چڑھ کر لاتوں سے اسکا شیشہ توڑنے کی کوشش کرتے نظر آرہے ہیں۔ [25]
9 مئی کی ایک ویڈیو میں پی ٹی آئی کارکن راحت بیکری لاہور کے سامنے پولیس پر حملے کر رہے ہوتے ہیں۔ [26]
پی ٹی آئی راہنماؤوں کے اعترافات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اب تک پی ٹی آئی کے 22 راہنما دفعہ 164 کے تحت یہ بیان دے چکے ہیں کہ 9 مئی حملے عمران خان کے حکم اور منصوبہ بندی پر کیے گئے تھے۔ [27]
10 اکتوبر کو پی ٹی آئی میانوالی کے صدر سلیم گل نے 5 ماہ کی روپوشی کے بعد میڈیا پر آکر پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے واقعات ذہن سازی کا نتیجہ تھے۔ جس کا خمیازہ پارٹی کو بھگتنا پڑا اور ایک مضبوط پارٹی بالکل تباہ ہوگئی۔ [28]
سابق پی ٹی آئی سینئر راہنما پرویز خٹک نے اعتراف کیا کہ 9 مئی کو حملے کرنے والے ہمارے ہی پارٹی کے کارکن تھے۔ ایسا ظلم و بربریت سوچا بھی نہ تھا جو ہماری پارٹی نے کیا۔ [29] ان کے مطابق عمران خان نے مراد سعید اور علی امین گنڈا پور کی نگرانی میں فوجی تنصیبات پر حملوں کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی تھی۔ [30]
شیخ رشید نے منیب فاروق کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو فوج پر حملے کرنے کے پیچھے یہ خیال تھا کہ شائد فوج میں بغاؤت ہوجائیگی یعنی ہمیں اندر سے سپورٹ ملے گی۔ [31]
فرخ حبیب نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 9 مئی عمران خان کی ذہن سازی کا نتیجہ تھا۔ نیز اس دن فوجی تنصیبات پر حملوں کے لیے خاص ہدایات دی گئی تھیں۔ [32]
عباد فاروق نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہمیں فوجی تنصیبات پر حملوں کے لیے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا تھا۔ [33]
پی ٹی آئی کارکنوں کے اعترافات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
9 مئی حملوں کے بعد اب تک 358 پی ٹی آئی راہنما پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔
کور کمانڈر کی وردی پہن کر ویڈیو پیغام جاری کرنے والے پی ٹی آئی کارکن جان محمد نے بیان دیا کہ ہمیں عمران خان اور ڈاکٹر یاسمین راشد نے اپنی گرفتاری کی صورت میں فوجی تنصیابات پر حملوں کے لیے کہا تھا۔ [34]
پی ٹی آئی انفارمیشن سیکٹری حاشر خان جس نے کور کمانڈر کے اندر ویڈیو بناتے ہوئے اسکو انقلاب قرار دیا۔ اس نے بعد میں ایک اعترافی ویڈیو میں کہا کہ ان حملوں کی منصوبہ بندی زمان پارک میں ہوئی تھی۔ [35]
پی ٹی آئی کا موقف اور اسکا جواب[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
عمران خان 9 مئی نے دعوی کیا کہ 9 مئی کو حملے کرنے والے ہمارے لوگ نہیں تھے۔ [36]
عمران خان نے دعوی کی کہ ہمارے پاس ویڈیو ایوڈنس ہے کہ 9 مئی کا حملہ ہمارے خلاف سازش تھی۔ [37]
عمران خان کا بدلتا موقف[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
چیف جسٹس عطابندیال نے عمران خان کو کہا کہ آپ اس واقعے کی مذمت کریں تو عمران خان نے کہا میں تو اندر تھا مجھے کیا پتہ کیا ہوا۔ یعنی مذمت نہیں کرنے سے انکار کیا۔
پھر جسٹس میاں گل اورنگزیب نے کہا کہ آپکو اس کی مذمت کرنی چاہئے۔ اس پر عمران خان نے جواب دیا کہ مجھے دوبارہ گرفتار کرینگے تو میں اس سے ڈبل ری ایکشن دونگا۔
دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پی ٹی آئی کارکنوں نے چوک پر لگائے گئے جنگی جہاز کے ماڈل کو آگ لگائی۔ [38]
ایک فوٹیج میں پی ٹی آئی کارکنوں فوجی گاڑی پر حملہ کر دیا اور گاڑی میں بیٹھے سپاہیوں پر ڈنڈے برسائے۔ [39] [40]
پی ٹی آئی ایکٹیوسٹ خولہ چودھری کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ 9 مئی کے حملوں میں اسکا پورا خاندان ملوث تھا۔ [41]
10 مئی کو پولیس کی حراست سے عمران خان نے مسرت جمشید چیمہ کو کال کی جس میں ہدایات دیں۔ اس گفتگو سے یہ تاثر ملتا ہے کہ وہ اداروں پر دباؤ بڑھانے کے لیے پراعتماد ہیں۔ [42]
9 مئی حملہ کیس میں پی ٹی آئی کے مفرور راہنماؤں میں شہباز گل، عمر ایوب، اعظم سواتی، شبلی فراز، مراد سعید، میاں اسلم اقبال، زرتاج گل، جمشید چیمہ، مسرت جمشید چیمہ، زین قریشی، رائے حسن نواز اور رائے مرتضی اقبال بھی شامل ہیں۔ ان سب کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوچکے ہیں۔
حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
- ↑ ایم این اے عطاءاللہ کی خود کش کی دھمکی
- ↑ عمران خان اور پی ٹی آئی کے حملے
- ↑ 9 مئی سانحے پر عمران خان کی زوم میٹنگ
- ↑ عثمان ڈار کا 9 مئی پر ویڈیو پیغام
- ↑ گل ظفر کا پولیس پر پتھراؤ
- ↑ گل ظفر کی پتھراؤ کی ویڈیو
- ↑ حسان نیازی توپھوڑ کو سلف ڈیفنس
- ↑ کور کمانڈر ھاؤس سے فائلیں چرانی والی
- ↑ عمران ریاض کا ممکنہ ساتھی
- ↑ حسان نیازی نے کور کمانڈر کی پتلون لہرائی
- ↑ ملک ضرار کور کمانڈر حملے میں شامل
- ↑ پی ٹی آئی ایکٹیوسٹ میٹرو بس توڑتے
- ↑ قلعہ بالاحصار کے پاس پی ٹی آئی کارکنوں کا تشدد
- ↑ کنول شوزیب کی کانفرنس کال
- ↑ پی ٹی آئی راہنماؤں کی ویڈیوز
- ↑ صنم جاوید کی ویڈیو
- ↑ کنول شوذب کے وٹس ایپ سکرین شاٹس
- ↑ کارکنوں کے حملے کی ایک اور ویڈیو
- ↑ پی ٹی آئی کارکنوں کی ایک اور ویڈیو
- ↑ ایک خاتون فوج کو گالیاں دے رہی ہے
- ↑ آرمی کی لاشیں گرانے کا دعوی
- ↑ صداقت عباسی کی ویڈیو
- ↑ عباد فاروق دروازہ توڑتے نظر آرہے ہیں
- ↑ عباد فاروق کی دھمکیاں
- ↑ عمار فاروق پولیس وین
- ↑ راحت بیکری کے سامنے حملے کی فوٹیج
- ↑ 22 راہنماؤں کا دفعہ 164 کے تحت اعتراف
- ↑ سلیم گل کی پریس کانفرنس
- ↑ پرویز خٹک کا اعتراف
- ↑ پرویز خٹک حملوں کے لیے ٹیم
- ↑ شیخ رشید کا اعتراف
- ↑ فرخ حبیب کے اعترافات
- ↑ عباد فاروق کا اعتراف
- ↑ جان محمد کا اعترافی بیان
- ↑ پی ٹی آئی انفارمیشن سیکٹری حاشر
- ↑ عمران خان 9 مئی حملہ آؤروں سے مکر گئے
- ↑ 9 مئی کا حملہ سازش عمران خان
- ↑ جہاز کے ماڈل کو آگ
- ↑ پی ٹی آئی کارکنوں کا فوجیوں پر حملہ
- ↑ فوجی گاڑیوں پر ڈنڈے برسانے کی ایک اور ویڈیو
- ↑ خولہ چودھری ملوث
- ↑ مسرت جمشید چیمہ کو فون