بی آر ٹی پشاور

Shahidlogs سے

مالی بحران کی وجہ سے کنٹریکٹر نے بی آر ٹی پشاور بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کنٹریکٹر نے عالمی ثالثی عدالت میں کے پی کے حکومت کیخلاف 57 ارب روپے کا دعویٰ کر دیا۔ [1]

جب بھی بی آر ٹی پشاور کی تحقیقات کی کوشش کی گئی پی ٹی آئی ہمیشہ عدالت جاکر اس پر سٹے لے لیتی تھی۔ [2]

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]