ایچی سن کالج
پاکستان کے کئی نامور سیاستدان، جج اور بیوروکریٹ ایچی سن کالج لاہور کے پڑھے ہوئے ہیں۔
ایچی سن کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ وہاں خاندان اور مالی حیثیت کو دیکھا جاتا ہے بجائے میرٹ کے۔ یہاں سے جاگیر دار اور صنعت کار ہی نکلتے ہیں۔
ایچی سن کالج سے پڑھنے والے چند مشہور شخصیات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پرنسپل کا تنازعہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
احدچیمہ کے بچے اسلام آباد شفٹ ہوئے تو اسکی بیوی نے درخواست دی کہ جو دو سال میرے بچے نہیں پڑھے ان کی فیس معاف کردیں۔ اس پر پرنسپل نے موقف اختیار کیا کہ ہمیں یہ پیسے دیں۔ ایچی سن کالج لاہور کے پرنسپل مائیکل تھامس جو آسٹریلیا سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس پر کافی دن تنازع رہا جس کے بعد پرنسپل نے استعفی دے دیا۔ [1]
اس پر گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے کہا کہ پرنسپل ایچی سن کالج ایک سال میں 100 سے زائد چھٹیاں کرتے تھے اور انکوائریز سے بچنے کے لیے انہوں نے یہ حربہ اپنایا ہے۔ وہ دو مرتبہ پہلے بھی استعفے کی درخواست دے چکے تھے۔ اگست 2024 میں پرنسپل کا استعفیٰ قابل عمل ہو جانا تھا۔ [2]
احد چیمہ کے مطابق پرنسپل نے مجھے پیشکش کی تھی کہ آپ پالیسی نہ بنائیں سیٹ ریزور رکھنے پر فیس نہ دینے کی تو میں آپ کے بچوں سے فیس نہیں لیتا۔ [3]