بلوچ سرخوں پر تنقید
پاکستان دشمنی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ایک ٹویٹر صارف نے 'بلوچ یکجہتی کونسل' کی راہنما ماہ رنگ بلوچ کی 5 جنوری 2021ء کی ایک تصویر شئیر کی جس میں وہ ایک جگہ خطاب کر رہی تھیں جس میں آزاد بلوچستان کے نعرے اور نقشے لگے دیکھے جا سکتے ہیں۔ ساتھ ہی پاکستان کو غاصب ریاست قرار دیا گیا ہے۔ [1]
بلوچ سرخوں کی کئی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جن میں وہ پاکستان کا جھنڈا جلا رہے ہوتے ہیں۔ [2]
دہشتگردی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
بلوچ سرخوں کی تنظیم 'بلوچ یکجہتی کونسل' کی قیادت کرنے والی ماہ رنگ بلوچ اور سمیع بلوچ کا تعلق عالمی دہشتگرد تنظیموں بی ایل اے اور بی ایل ایف سے ہے۔ [3]
ضلع کیچ کے علاقے تربت میں بلوچ سرخوں کی عسکری تنظیم نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں چار مزدور اور ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے، جاں بحق مزدوروں کا تعلق پنجاب کے علاقے مظفر گڑھ سے ہے اور جاں بحق پولیس اہلکار کا تعلق تربت کے علاقے نودز سے ہے۔ [4]
بلوچ سرخوں کی دہشتگرد تنظیموں نے کم و بیش ایک ہزار سے زائد عام مزدوروں کو محض پنجابی ہونے کی بنا پر قتل کیا۔
دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ایک ویڈیو میں جب ایک بلوچ بزرگ نے حکومتی نمائندے سے بات کرنے کی کوشش کی تو ماہ رنگ بلوچ نے اس کو دھکا دے کر نکال دیا اور خود بات کرنے لگی۔ [5]