آڈیو لیکس
اب تک مبینہ طور پر 30 آڈیوز اور ویڈیوز لیک ہوچکی ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ مسلم لیگ ن سے منسوب ہیں۔ دوسرے نمبر پر پاکستان تحریک انصاف سے منسوب ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ پیپلز پارٹی اور دیگر شخصیات کی بھی آڈیوز لیک ہوئی ہیں۔
ابھی تک جن قابلِ ذکر شخصیات کا ذکر ان مبینہ آڈیو ویڈیوز میں آتا ہے ان میں صدر عارف علوی، وزیراعظم شہباز شریف، سابق وزیراعظم عمران خان، آصف زرداری، مریم نواز، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیر دفاع خواجہ آصف، ایاز صادق، احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، شاہ محمود قریشی، اسد عمر، شیریں مزاری، زلفی بخاری، علی حیدر گیلانی، طارق بشیر چیمہ، محمد زبیر، رانا مشہود احمد خان،سیف الرحمان، جسٹس (ر) ملک قیوم ،سابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال ، احتساب عدالت کے جج ارشد ملک (مرحوم)، سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس (ر) ثاقب نثار ، بشریٰ بی بی، عمران خان کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیاڈاکٹر ارسلان خالد، ڈاکٹر توقیر شاہ، اعظم خان ( سابق پرنسپل سیکرٹری عمران خان) کا شمار ہوتا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
عمران خان کی آڈیو اور ویڈیو لیکس[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
عمران خان کی کئی آڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں۔ ان میں سے کچھ میں وہ سائفر کے متعلق گفتگو کرتے سنے جاسکتے ہیں۔
2014ء کے دھرنے کے دوران عمران خان کی عارف علوی کے ساتھ ایک آڈیو لیک ہوئی جس میں عارف علوی یہ کہتے ہوئے سنائی دیے کہ وہ الطاف حسین کی کال کا رات دو ڈھائی بجے تک انتظار کرتے رہے لیکن انہوں نے کال نہیں کی۔ عمران خان انہیں پھر کال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
ایم کیو ایم کی طرف سے ایک وڈیو اپ لوڈ کی گئی، جس میں عمران خان کچھ ساتھیوں کے ساتھ بیٹھے ہیں اور پاکستانی جنرلوں کے لئے انتہائی نا زیبا زبان استعمال کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ مختلف خواتین کے ساتھ ان کی کچھ انتہائی اخلاق باختہ گفتگو پر مبنی آڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں۔
ان کی زیادہ تر آڈیوز پی ٹی آئی کی عائلہ ملک کے ساتھ ہیں۔
ایک حریم شاہ کے ساتھ اور ایک اور خاتون کے ساتھ ہیں۔
عمران خان کی قدسیہ اخلاق کے ساتھ ایک انتہائی نازیبا آڈیو لیک ہوئی۔ [1]
ایک آڈیو اس کی عالیہ حمزی کے ساتھ لیک ہوئی۔ [2]
ن لیگی راہنما رانا ثناءاللہ نے دعوی کیا کہ میں نے عمران خان کی ایک نازیبا ویڈیو ایک خسرے کے ساتھ دیکھی ہے۔
پی ٹی آئی نے ان تمام آڈیوز اور مبینہ ویڈیوز کو 'ڈیپ فیک' قرار دیا۔
مخالفین نے چیلنج کیا تھا کہ اگر یہ ڈیپ فیک ہیں تو ایسی ہی ایک ڈیپ فیک پی ٹی آئی بنوا کر دیکھا دے یا پھر ان آڈیوز کا فرانزک کروا دے۔
28 ستمبر 2022 کو سابق وزیراعظم عمران خان اور انکے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کی مبینہ آڈیو لیک سامنے آئی جس میں مبینہ امریکی سائفر کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔ 30 ستمبر 2022 کو سابق وزیراعظم عمران خان کی ایک ایسی مبینہ آڈیو ٹیپ لیک ہوئی جس میں وہ اپنی پارٹی کے رہنما ؤں اسد عمر ، شاہ محمود قریشی اور اعظم خان سے سائفر کے متعلق گفتگو کر رہے تھے۔ اس مبینہ آڈیو ٹیپ کے لیک ہونے کے بعد وزیراعظم ہاؤس کی سیکورٹی کے نظام پر کافی سوالات اٹھائے گئے۔
7 اکتوبر 2022 کو سابق وزیراعظم عمران کی مبینہ طور پر دو آڈیو لیک منظر عام پر آئی۔ پہلی آڈیو لیک میں وہ کسی شخص سے ہارس ٹریڈنگ پر بات کر رہے تھے۔ جبکہ دوسری مبینہ آڈیو لیک میں وہ اپنے پارٹی رہنماؤں اسد عمر اور شیریں مزاری سے امریکی سائفر اور امریکہ کی پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت پر حکمت عملی بنانے پر بات کر رہے تھے۔
عمران خان کی عدالت میں بذریعہ ویڈیو لنک پیشی کی آڈیو لیک ہوئی۔ جاوید چودھری کے مطابق آڈیو عمران خان نے خود لیک کی اور سب سے پہلے پی ٹی آئی کے پیجز سے لانچ کی گئی۔ [3]
بشری بی بی کی اڈیوز لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کی کئی آڈیو لیک ہوئی ہیں۔ ایک آڈیو میں وہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا انچارچ ڈاکٹر ارسلان کو ہدایات دے رہی ہیں کہ فرح گوگی کی مبینہ کرپشن پر کوئی سوال کرے تو اس کو غداری سے لنک کردو۔
ایک اور آڈیو میں وہ توشہ خانہ سے آئے تحائف سے متعلق نگران بنی گالہ انعام خان کو ڈانٹ رہی ہیںکہ ان تحائف کی تصاویر کیوں کھینچیں۔ [4]
بشریٰ بی بی اور تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری کی مبینہ آڈیو لیک سامنے آئی جس میں بشریٰ بی بی انہیں گھڑیاں فروخت کرنے کی ہدایت دیتی ہیں۔
مشہور اینکر ندیم ملک نے دعوی کیا کہ میں بشری بی بی کا انٹرویو کر چکا ہوں یہ انہی کی آواز ہے۔
بشری بی بی کی ایک آڈیو لطیف کھوسہ کے ساتھ لیک ہوئی جس میں وہ عمران خان کی بہنوں کے خلاف گفتگو کر رہی ہیں۔ [5]
چودھری پرویز الہی کی آڈیو لیکس[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
سوشل میڈیا پر زیر گردش تین آڈیو ٹیپس میں بظاہر چوہدری پرویز الہٰی مختلف افراد سے گفتگو کر رہے ہیں، جن میں سے ایک کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ ایک جج ہیں۔ اس میں چودھری پرویز الہی کو ہدایات دے رہے ہیں۔ محمد خان بھٹی نامی شخص کے ایک ویڈیو بیان کے مطابق پرویز الہی ججوں کے بیٹوں کو فائدہ پہنچا کر ان کو مینج کر رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور کی آڈیو لیکس[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
امین گنڈا پوری کی کئی آڈیو لیکس ہوئی ہیں۔ ایک آڈیو میں وہ ایک شخص سے پوچھ رہے ہیں کہ بندوقیں کتنی ہیں اور ان کے لائسنس ہیں کہ نہیں؟ دوسری آڈیو میں وہ ایک شخص کو بندے لے کر زمان پارک پہنچنے کی ہدایت کر رہے ہیں۔
ایک آڈیو پیغام بھی سرکولیٹ ہوا جس میں وہ ریاست اور پولیس کو دھمکیاں دے رہا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ اسلام آباد پر قبضہ کرنے کا اعلان بھی کر رہا تھا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کی آڈیو لیکس[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پی ٹی آئی راہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی کئی آڈیوز لیک ہوئی ہیں۔ ان میں ایک صدر عارف علوی کے ساتھ گفتگو کر رہی ہیں۔ ایک اور آڈیو میں ایک خاتون کارکن اس کو زمان پارک کے ساتھ لگے کیمپوں میں کچھ اخلاق باختہ حرکات سے آگاہ کر رہی ہیں جس پر یاسمین راشد اس کو کہتی ہیں 'انہیں کرنے دو'
اعجاز چودھری کی آڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پی ٹی آئی راہنما اعجاز چودھری کی آڈیو لیک ہوئی جس میں وہ ایک شخص سے گفتگو کرتے ہوئے اس کو عمران خان سے ملاقات کے لیے ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ جب کہ ٹکٹ کے پیسے اس کے علاوہ تھے۔ [6]
اعجاز چودھری نےکہا آڈیو میری ہی ہے لیکن مختلف ٹکڑے جوڑ کر بنائی گئی ہے۔ اس آڈیو کا فرانزک نہیں ہوا جس میں پتہ چل سکتا ہے کہ آڈیو اصلی ہے یا جعلی۔
عظمی کاردار کی آڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
مبینہ طور پر عظمیٰ کاردار کو کال ریکارڈنگ میں سنا جا سکتا ہے کہ وہ پاکستان کی خاتون اول بشریٰ بی بی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہہ رہی ہیں کہ ان کے قبضہ میں جن ہیں جن سے وہ کام کروالیتی ہیں۔ عظمی کاردار سے منسوب اس آڈیو لیک میں سنا جا سکتا ہے کہ وہ بتا رہی ہیں کہ بشریٰ بی بی کا وزیر اعظم عمران خان کے گھر پر مکمل کنٹرول ہے۔
راجہ بشارت کی آڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پی ٹی آئی راہنما راجہ بشارت کی ایک آڈیو کال لیک ہوئی جس میں وہ بینظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی کے ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی کو حنیف عباسی کی صاحبزادی اریبہ عباسی کا تبادلہ شعبہ اسکن میں کرانے کیلئے دباﺅ ڈالا ۔ جب ایم ایس نے ان کی بات ماننے سے انکار کردیا تو راجہ بشارت نے انہیں تبادلے کی دھمکی دی۔
کنول شوذب کی کانفرنس کال لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پی ٹی آئی راہنما کنول شوذب، فرح، کنول اور سماویہ کی کانفرنس کال لیک ہوئی۔ اس میں وہ کنول شوذیب کی ہدایت پر جی ایچ کیو جانے اور پولیس کے ساتھ مقابلے کی بات کر رہی تھیں۔ [7]
شوکت ترین کی آڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پی ٹی آئی کے شوکت ترین کی ایک آڈیو لیک ہوئی جس میں وہ وزیرخزانہ پنجاب محسن لغاری سے کہہ رہا ہے کہ آئی ایم ایف کو کہنا ہے کہ ہم آپ کوبروقت پیسے واپس نہیں کر سکیں گے اور ڈیل ناکام بنانی ہے۔ [8]
جنید اکبر کی آڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے اور راہنما جنید اکبر کی آڈیو لیک ہوئی جس میں اپنے گھر پر فورسز کے چھاپے سے ساتھیوں کو آگاہ کر رہے ہیں۔ [9] جنید اکبر نے موٹر وے بند کرنے اور پولیس والوں کے گھروں میں گھس کر انکی عورتوں کے بےعزتی کا اعلان کیا تھا۔
رابعہ ملک اور افتخار درانی کی وڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پی ٹی آئی راہنما افتخار درانی کی رابعہ ملک کے ساتھ نازیبا ویڈیو لیک ہوئی۔ [10]
مفتی سعید اور نعیم الحق کی آڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پی ٹی آئی کے نعیم الحق کی مفتی سعید کے ساتھ ایک آڈیو لیک ہوئی جس میں وہ بشری بی بی کی عدت اور طلاق کے حوالے سے گفتگو کر رہی ہیں۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بشری بی بی نے جھوٹ بول کر دوران عدت ہی نکاح کر لیا تھا۔ [11]
ن لیگ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
مریم نواز[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ آڈیوز ن لیگی راہنما مریم نواز کی لیک ہوئی ہیں۔
2 جنوری 2022 کو مریم نواز کی مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما پرویز رشید کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ایک مبینہ آڈیو لیک ہوئی جس کا موضوع اشتہارات کی بندر بانٹ تھا۔ 29 مئی 2022 کو مریم نواز کی ہی ایک اور مبینہ آڈیو منظر عام پر آئی جس میں وہ کسی شخص سے میڈیا مینجمنٹ پر گفتگو کر رہی تھیں۔ بصورت دیگر وہ اس شخص کو وزیراعظم سے بات کرنے کی دھمکی دے رہی تھیں۔
24 ستمبر 2022 کو مریم نواز اور موجودہ وزیراعظم شہباز شریف کی مبینہ آڈیو لیک ہوئی جس میں وہ شہباز شریف کو پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کا مشورہ دے رہی تھیں۔ 27 ستمبر 2022 کو مریم نواز اور وزیراعظم شہباز شریف کی ایک اور مبینہ آڈیو لیک ہوئی جس کا لب لباب عمران خان کے صحت کارڈ کو بند کرنا تھا۔
مریم نواز کی آڈیو لیکس پر عمران خان نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ "مریم نواز کی ایک اور آڈیو آنے والی ہے جس میں مریم اپنے والد سے کہہ رہیں ہیں فکر نہ کریں الیکشن کمیشن توشہ خانہ میں عمران خان کو نااہل کرنے والے ہیں۔" عمران خان نے مزید کہا کہ حالیہ آڈیو لیکس کے بعد تھوڑی سی بھی شرم ہو تو یہ مستعفی ہو جائیں۔
شہباز شریف کی آڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
شہباز شریف کی جسٹس ملک قیوم کے ساتھ ایک آڈیو لیک ہوئی جس میں وہ شہباز شریف جج موصوف کو ایک مقدمے کے متعلق ہدایات دے رہے تھے۔
24 ستمبر 2022 کو وزیراعظم شہباز شریف اور انکے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر توقیر شاہ کی مبینہ آڈیو ٹیپ منظر عام پر آئی جس کا موضوع بحث پاور پلانٹ کی درآمد تھا۔
25 ستمبر 2022 کو وزیراعظم شہباز شریف کی اپنے سیاسی ساتھیوں جن میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیر دفاع خواجہ آصف، ایاز صادق، احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ کے ساتھ گفتگو کو ریکارڈ کیا گیا تھاجسے بعد میں ایک آڈیو کی شکل میں لیک کر دیا گیا تھا۔ اس آڈیو لیک میں قومی اسمبلی سے پی ٹی آئی کے استعفوں کی منظوری کو زیرِ بحث لایا گیا تھا۔
سینیٹر سیف الرحمن کی آڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اس آڈیو میں احتساب عدالت کے جج ملک محمد قیوم ن لیگ کے رہنما سیف الرحمان سے مشورہ مانگ رہے ہیں کہ وہ بے نظیر اور زرداری کو کتنی سزا دیں؟
خواجہ آصف کی آڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
خواجہ آصف کی ایک آڈیو لیک ہوئی تھی جس میں ہو سابق رکن قومی اسمبلی کشمالہ طارق کے ساتھ اخلاق باختہ گفتگو کر رہے تھے۔
پرویز رشید کی ویڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پرویز رشید کی ایک انتہائی قابل اعتراض ویڈیو سوشل میڈیا پر سرکولیٹ ہوئی تھی۔
رانا مشہود کی وڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پنجاب کے وزیرِ تعلم رانا مشہود کی وڈیو چینل پر چلائی گئی جس میں وہ مبینہ طور پر رشوت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس معاملے کی بھی بہت زیادہ انکوائری نہیں ہوئی۔
پیپلز پارٹی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ملک ریاض کی آڈیوز اور ویڈیوز لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
۔ آصف زرادری اور ملک ریاض کی خفیہ آڈیو لیک ہوئی جس میں مبینہ طور پر ملک ریاض آصف زرداری کو عمران خان کا پیغام پہنچا رہے ہیں۔
ندیم افضل چن کی آڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اس اڈیو میں ندیم افضل چن کسی مختار نامی دوست کے ساتھ کرونا پر گفتگو کر رہا ہوتا ہے۔ جس میں 'مختاریا گل ود گئی اے' کہتا ہے جو سوشل میڈیا پر سرکولیٹ ہوتی رہی۔
لطیف کھوسہ کی ویڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ایک ویڈیو میں لطیف کھوسہ کچھ خواتین کے ساتھ مضحکہ خیز قسم کا ڈانس کرتے دیکھے جاسکتے ہیں۔ [12]
عدلیہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
چئیرمین نیب (جسٹس) جاوید اقبال کی ویڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
نیوز ون چینل نے ایسی ویڈیو اور آڈیو نشر کی جس میں مبینہ طور پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو ایک خاتون سے اخلاق باختہ گفتگو کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
ثاقب نثار کی آڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پاکستان سے مفرور ہونے والے صحافی احمد نورانی نے اپنی ویب سائیٹ فیکٹ فوکس' ایک آڈیو شائع کی جس میں دو افراد کی گفتگو سنی جا سکتی ہے۔ گفتگو کرنے والے دونوں افراد اپنی شناخت ظاہر نہیں کرتے مگر وہ گفتگو کے دوران ملک کے سابق وزیراعظم ’نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کو سنائی جانے والی سزاؤں کے لیے دباؤ ڈالنے‘ کی بات کر رہے ہیں۔
ان میں سے ایک شخص کو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار قرار دیا گیا۔ لیکن جسٹس (ر) ثاقب نثار نے خود سے منسوب اس آڈیو کو جعلسازی کا نتیجہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ یہ آڈیو مختلف کلپس جوڑ کر بنائی گئی ہو۔ بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ثاقب نثار نے کہا تھا کہ ’یہ سب فیبریکیٹڈ ہے۔ میں نے ایسی کوئی بات کسی سے نہیں کی ہے۔‘
جج ارشد ملک کی ویڈیوز لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
سابق حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے ان کی ایک مبینہ ویڈیو جاری کی تھی جس میں انھیں کہتے ہوئے سنا گیا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ سٹیل ملز کے مقدمے میں سزا دینے کے لیے ان پر دباؤ تھا۔
عمر عطا بندیال کی ساس کی آڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
جسٹس عمر عطا بندیال کی ساس ماہ جبین نون کی پی ٹی آئی وکیل خواجہ طارق رحیم کی بیوی رافعہ طارق کے ساتھ کال کی آڈیو لیک ہوئی جس میں وہ عطابندیال کے ساتھ رہیں تاکہ وہ عمران خان کی سپورٹ جاری رکھے۔ [13]
جسٹس عابد حسین چٹھہ ویڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
لاہور ھائی کورٹ کے جسٹس عابد حسین چھٹہ کی ایک ویڈیو لیک ہوئی جس میں وہ پی ٹی آئی کے سابق وزیر خرم ورک کے ساتھ شیخوپورہ میں اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ جسٹس موصوف پی ٹی آئی کے حق میں فیصلے کرنے کے حوالے سے مشہور ہیں۔ [14]
میڈیا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
حریم شاہ کی ویڈیوز لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
حریم شاہ کی کچھ ویڈیوز عمران خان کے دور حکومت میں سوشل میڈیا کی زینت بنی تھیں جب وہ وزیراعظم ھاؤس کے دروازوں کو لاتیں مار کر کھول رہی تھی۔ اس پر پی ٹی آئی حکومت پر شدید تنقید ہوئی تھی۔
جمیل فاروقی کی آڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
جمیل فاروقی کی ایک آڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں وہ اوریامقبول جان کے خلاف بات کر رہے ہیں اور ان کو جاہل قرار دے رہے ہیں۔ ساتھ ہی ان پر الزام لگایا ہے کہ اوریا مقبول جان کے اپنی بیٹی کی عمر کے ساتھ ناجائر تعلقات ہیں اور وہ حزب التحریر سے وابستہ رہی ہیں۔ ساتھ ہی قادیانیوں کے حق میں بات کر رہے ہیں۔
حسن نثار کی وڈیو لیک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
معروف صحافی حسن نثار کی بھی ویڈیو کچھ عرصے پہلے سامنے آئی جس میں وہ مبینہ طور پر اپنی ایک ساتھی خاتون اینکر کے خلاف انتہائی نازیبا زبان استعمال کر رہے ہیں۔
دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
نواز شریف نے دعوی کیا کہ ان کے پاس ایک سابق چیف جسٹس کی آڈیو ٹیپ موجود ہے۔ جس میں ان کی حکومت گرانے کے حوالے سے سازش کا ثبوت ہے۔
حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
- ↑ عمران خان قدسیہ اخلاق آڈیو
- ↑ عالیہ حمزی کے ساتھ آڈیو لیک
- ↑ عدالتی کاروائی کی اڈیو لیک
- ↑ توشہ خانہ والے تحائف کی تصاویر آڈیو لیک
- ↑ بشری بی بی اور لطیف کھوسہ
- ↑ اعجاز چودھری کی آڈیو لیک
- ↑ کنول شوزیب کی کانفرنس کال
- ↑ شوکت ترین کی آڈیو لیک
- ↑ جنید اکبر کی آڈیو لیک
- ↑ افتخار درانی رابعہ ملک ویڈیو
- ↑ مفتی سعید اور نعیم الحق
- ↑ لطیف کھوسہ کا ڈانس
- ↑ عطابندیال کی ساس کی آڈیو لیک
- ↑ جسٹس عابد حسین چھٹہ کی ویڈیو لیک