علیمہ خان
علیمہ خان کی جائیدادیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
علیمہ خان کی دبئی اور امریکہ میں اربوں روپے کی جائدادوں کا انکشاف ہوا۔ اس حوالے سے علیمہ خان نے دعوی کیا کہ یہ انہوں نے سلائی مشینوں کی کمائی سے بنائی ہیں۔ تاہم جب ایف بی آر ریکارڈ چیک کیا گیا تو اس کی کمائی اور اس پر جمع کیا گیا ٹیکس بمشکل چند لاکھ روپے تھا۔ [1]
احمد نورانی سمیت کئی لوگوں کا دعوی ہے کہ علیمہ خان عمران خان کی فرنٹ مین ہیں۔ یہ اربوں روپے ان کو شوکت خانم کے چندے سے ملے ہیں۔ خیال رہے کہ علیمہ خان شوکت خانم میں ڈائرکٹر ہیں۔
پاکستان کی سپریم کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان کو بیرون ملک جائیداد کو ٹیکس گوشواروں میں ظاہر نہ کرنے پر ایف بی آر کی جانب سے دو کروڑ 94 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ [2]
عمران خان کے دور میں جب پہلی بار علیمہ خان کی دبئی میں 6 جائدادوں کا انکشاف ہوا تو عمران خان نے فوری طور پر 2٪ ایمنسٹی سکیم کا اعلان کر دیا۔ جس کے بعد علیمہ خان اور فرح گوگی سمیت سینکڑوں لوگوں کی بلیک منی وھائٹ قرار دے دی گئی۔ [3]
دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
علیمہ خان نے بارہا کہا کہ عمران خان کہا جارہا ہے کہ ان کے کیسز ختم ہوجائنگے مگر وہ ڈیل کے لیے تیار نہیں۔ جب کہ عمران خان اور بیرسٹر گوہر نے ایک سے زائد بار اعتراف کیا ان کو کسی ڈیل کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی۔ [4]