جسٹس ملک شہزاد احمد

Shahidlogs سے

جسٹس ملک شہزاد احمد کی بیٹی شانزے نے اپنی پراڈو سے دو نوجوانوں کو کچل ڈالا اور گاڑی چھوڑ کر بھاگ گئی۔ جسٹس کے عملے کو تفتیشی کو یرغمال بنایا اور ملک شہزاد احمد نے اپنا اسرورسوخ استعمال کر کے تفتیش کا رخ بھی موڑنے کی کوشش کی۔ جسٹس نے نہ صرف کیس داخل دفتر کر دیا بلکہ اپنی پراڈو بھی چھڑا کر لے گیا۔ [1]

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]