زلمے خلیل زاد

Shahidlogs سے
نظرثانی بتاریخ 12:13، 8 نومبر 2024ء از Shahidkhan (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («زلمے خلیل زاد اصلاً افغانی پشتون ہے جس نے بچپن اور لڑکپن افغانستان میں گزارا۔ ھائی سکول بھی وہیں پڑھا۔ اس نے تاجکستان سے براستہ افغانستان پاکستان گیس پائپ لائن کی مخالفت کی تھی۔ خلیل زاد اس دانشوروں کی اس ٹیم کا حصہ تھا جنہوں نے بل کلنٹن پر ع...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

زلمے خلیل زاد اصلاً افغانی پشتون ہے جس نے بچپن اور لڑکپن افغانستان میں گزارا۔ ھائی سکول بھی وہیں پڑھا۔

اس نے تاجکستان سے براستہ افغانستان پاکستان گیس پائپ لائن کی مخالفت کی تھی۔

خلیل زاد اس دانشوروں کی اس ٹیم کا حصہ تھا جنہوں نے بل کلنٹن پر عراق پر حملے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔

2001ء خلیل زاد نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں موجود طالبان حکومت پر فوری حملہ کرے۔

1993ء میں خلیل زاد نے ایک پیپر شائع کیا جس میں شمالی کوریا پر پابندیاں لگانے کے ساتھ ساتھ اس پر حملہ کرنے کے فوائد بیان کیے۔ ساتھ ہی جنوبی کوریا کو جنگی سازوسامان فراہم کرنے کی مشورہ بھی دیا۔

اس نے 2009ء میں کرزئی کے طالبان کے ساتھ مزاکرات کی مخالفت کی تھی۔

2007ء میں خلیل زاد نے الزام لگایا کہ ایران دہشتگردوں کی مدد کر رہا ہے اور نیوکلئیر پروگرام پر کام کر رہا ہے۔ لہذا اس پر مزید پابندیاں لگائی جائیں اور ضرورت پڑے تو فوجی ایکشن یا جنگ بھی کی جائے۔

2018ء طالبان کے ساتھ چیت کر کے امریکی فورسز کے افغانستان سے محفوظ انخلاء کو یقینی بنانے کا ٹاسک اس کو دیا گیا جس میں اس نے عمران خان سے خوب کام لیا۔ تاہم اس نے دعوی کیا کہ انخلاء کے بعد افغان فورسز کی طالبان کے ساتھ لمبا عرصہ کت جنگ چلی گی جو بلکل غلط ثابت ہوا۔