شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خلاف بغاؤت

Shahidlogs سے
نظرثانی بتاریخ 11:52، 7 اگست 2024ء از Shahidkhan (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («سوشل میڈیا پر فائر والز لگائے تھے۔ گیارہ سے بارہ ہزار لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ ان کے بھائی کی مافیا تھی اور وہ لوگوں کو قتل کر رہی تھی۔ وہ اگرتلہ بھاگیں اور وہاں فوجی ریسٹ ھاؤس میں ہیں۔ وہ انڈیا سے نکلنا چاہتی ہیں لیکن امریکہ، انگلینڈ اور ی...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

سوشل میڈیا پر فائر والز لگائے تھے۔

گیارہ سے بارہ ہزار لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔

ان کے بھائی کی مافیا تھی اور وہ لوگوں کو قتل کر رہی تھی۔

وہ اگرتلہ بھاگیں اور وہاں فوجی ریسٹ ھاؤس میں ہیں۔

وہ انڈیا سے نکلنا چاہتی ہیں لیکن امریکہ، انگلینڈ اور یورپی یونین نے انکے ویزے مسترد کر دئیے ہیں۔

آفیشل رپورٹس کے مطابق 300 لوگ قتل ہوئے لیکن ان آفیشل ذرائع کے مطابق 1000 طلباء کو قتل کیا گیا۔

کل ایک ہوٹل کو آگ لگا دی گئی جو ان کے پارٹی کے رکن کا تھا۔ اس میں 24 لوگ زندہ جل گئے۔

شیخ مجیب الرحمن نے بھی مخالفین کو مروایا اور شیخ حسینہ واجد نے بھی طلباء کا ونگ بنایا جو دیگر طلباء پر حملے کر رہی تھی۔