جسٹس ملک شہزاد احمد

Shahidlogs سے
نظرثانی بتاریخ 12:52، 15 جون 2024ء از Shahidkhan (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («جسٹس ملک شہزاد احمد کی بیٹی شانزے نے اپنی پراڈو سے دو نوجوانوں کو کچل ڈالا اور گاڑی چھوڑ کر بھاگ گئی۔ جسٹس کے عملے کو تفتیشی کو یرغمال بنایا اور ملک شہزاد احمد نے اپنا اسرورسوخ استعمال کر کے تفتیش کا رخ بھی موڑنے کی کوشش کی۔ جسٹس نے نہ صرف کیس دا...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

جسٹس ملک شہزاد احمد کی بیٹی شانزے نے اپنی پراڈو سے دو نوجوانوں کو کچل ڈالا اور گاڑی چھوڑ کر بھاگ گئی۔ جسٹس کے عملے کو تفتیشی کو یرغمال بنایا اور ملک شہزاد احمد نے اپنا اسرورسوخ استعمال کر کے تفتیش کا رخ بھی موڑنے کی کوشش کی۔ جسٹس نے نہ صرف کیس داخل دفتر کر دیا بلکہ اپنی پراڈو بھی چھڑا کر لے گیا۔ [1]

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]