افغان طالبان

Shahidlogs سے
نظرثانی بتاریخ 04:04، 23 مارچ 2024ء از Shahidkhan (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («زلمے خلیل زاد نے ایک پروگرام میں اعتراف کیا کہ امریکی انٹلی جنس ایجنسیاں افغان طالبان سے رابطے میں ہیں اور وہ ہمارے ساتھ مکمل تعاؤن کر رہے ہیں۔ <ref>[https://twitter.com/osinit_4/status/1729886238466003199 زلمے خلیل زاد کا بیان]</ref> افغان طالبان نے اعتراف کر لیا کہ وہ افغ...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

زلمے خلیل زاد نے ایک پروگرام میں اعتراف کیا کہ امریکی انٹلی جنس ایجنسیاں افغان طالبان سے رابطے میں ہیں اور وہ ہمارے ساتھ مکمل تعاؤن کر رہے ہیں۔ [1]

افغان طالبان نے اعتراف کر لیا کہ وہ افغانستان میں ٹی ٹی پی یا تحریک طالبان پاکستان کو پناہ دئیے ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے وہ اس کا انکار کرتے رہے۔ [2]

افغان طالبان کی حکومت بننے کے بعد پاکستان میں دہشتگردی میں اضافہ ہوا۔

ایران نے افغان مہاجرین کو وحشیانہ طریقے سے ایران سے نکالا لیکن اس پر افغان طالبان چپ رہے۔ تاہم پاکستان نے جب افغانیوں کو باعزت طریقے سے واپس بھیجنے کی کوشش کی تو افغان طالبان اس پر بولنے لگے۔ [3]

سینٹ کام کے چیف جنرل مائیکل کوریلا نے امریکن آرمز سروسز کمیٹی کو بتایا کہ ٹی ٹی پی کو افغان طالبان باقاعدہ طور پر سپورٹ کر رہے ہیں اور ان کو افغانستان میں مکمل آزادی دی گئی ہے۔ [4]

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں افغان طالبان ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کی پاکستان کے لیے تشکیل کررہے ہیں۔ [5]