ایبسلوٹلی ناٹ

Shahidlogs سے

عمران خان سمیت پی ٹی آئی کسی ایک چیز کو دعوی نہیں کرسکتی جو امریکہ نے مانگی ہو اور عمران خان یا پی ٹی آئی نے انکار کیا ہو۔

جوبائڈن نے افغانستان چھوڑنے کا اعلان کر دیا تھا اور ان کے پاس جو اڈے افغانستان میں تھے وہ بھی خالی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ امریکہ نے اپنے آپریشنز بند کر دئیےتھے۔

عمران خان سے امریکہ نے کبھی اڈے نہیں مانگے۔

عمران خان کے سیکیورٹی ایڈوائزر معید یوسف آن ریکارڈ کہہ چکے ہین کہ امریکہ کے ساتھ بات چیت میں انہوں نے لفظ 'بیس' بھی استعمال نہیں کیا۔

شاہ محمود قریشی نے بھی کہا کہ امریکہ نے پاکستان سے کوئی اڈے نہیں مانگے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی کہا کہ امریکہ نے پاکستان سے کوئی اڈے نہیں مانگے۔ [1]

عمران خان نے سی پیک معاہدوں کی تفصیلات امریکہ کے ساتھ شئیر کر دیں۔ جس پر چین خفا ہوگیا تھا۔ [2]

فضائی حدود دے رکھی تھیں اور بدستور استعمال ہورہی تھیں۔ امریکہ کے حامی افغانیوں کو نکلوالنے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ معروف صحافی محسن بیگ کے مطابق یہ انٹرویو ایک فرمائشی پروگرام تھا جو موویز والے چینل ایچ بی او سے نشر کیا گیا۔ اس کا مقصد محض جوبائیڈن کو متوجہ کرنا تھا اپنی طرف۔ اس کے پیچھے باقاعدہ ایک لابنگ فرم تھی۔ [3]

عمران خان کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤود نے برطانوی اخبار کو انٹرویو میں کہا کہ ہم شائد سی پیک پر ایک سال کے لیے کام معطل کر دیں۔ چینی وفد نے شہباز شریف سے ملاقات میں ان سے شکوہ کیا کہ ہم نے پیسہ بھی دیا لیکن سی پیک پر کام روک دیا گیا تھا۔ [4]

ندیم افضل چن نے کہا کہ ایک چینی آیا تھا جو ایک ارب ڈالر سے اوپر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا تھا۔ لیکن عمران خان نے کہا کہ نہیں نہیں ابھی چینیوں سے نہیں ملنا۔ امریکہ خفا ہوگا۔ چینی کمپنیوں کے این او سیز بھی روکے گئے۔ [4]

زلمے خلیل زاد نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے ہم نے پاکستان سے جو جو چاہا وہ اس نے کیا۔

کئی ملکوں کے دورے کیے۔ لیکن امریکی دورے پر اتنے خوش تھے کہ یہ بھی کہا کہ ایسا لگ رہا ہے جیسے ورلڈ کپ دوبارہ جیت لیا ہے۔ [4]

سردار تنویر الیاس نے بھی اسرائیل تسلیم کرنے کے حوالے سے تقریر کی۔ [4]

دیگر

شاہ محمود کا یہ بیان کہ ہمیں سعودی عرب کے ساتھ یا اس کے بغیر آگے بڑھنا ہوگا۔ [4]

حوالہ جات