علی امین گنڈا پور
علی امین گنڈا پور پر الزام ہے کہ اس نے اپنے علاقے میں ایک غریب لڑکی کو برہنہ کر کے ننگا گھمایا۔ پی ٹی آئی کے ہی رکن قومی اسمبلی داوڑ خان کنڈی نے یہ انکشاف کیا۔ [1]
علی امین گنڈا پور کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ عادی شراب نوش ہیں۔ [2]
سابق پی ٹی آئی سینئر راہنما پرویز خٹک نے اعتراف کیا کہ 9 مئی کو حملے کرنے والے ہمارے ہی پارٹی کے کارکن تھے۔ ایسا ظلم و بربریت سوچا بھی نہ تھا جو ہماری پارٹی نے کیا۔ [3] ان کے مطابق عمران خان نے مراد سعید اور علی امین گنڈا پور کی نگرانی میں فوجی تنصیبات پر حملوں کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی تھی۔ [4]
پولیس نے علی امین گنڈا پور کے گھر الامین ھاؤس پر چھاپا مارا تو اس کے گھر سے فلڈ ریلیف اور کرونا ریلیف کے سامان، غلیلوں اور ڈنڈوں کے تھیلے برآمد ہوئے۔ [5]
امین گنڈا پوری کی کئی آڈیو لیکس ہوئی ہیں۔ ایک آڈیو میں وہ ایک شخص سے پوچھ رہے ہیں کہ بندوقیں کتنی ہیں اور ان کے لائسنس ہیں کہ نہیں؟ دوسری آڈیو میں وہ ایک شخص کو بندے لے کر زمان پارک پہنچنے کی ہدایت کر رہے ہیں۔
ایک آڈیو پیغام بھی سرکولیٹ ہوا جس میں وہ ریاست اور پولیس کو دھمکیاں دے رہا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ اسلام آباد پر قبضہ کرنے کا اعلان بھی کر رہا تھا۔
ایک سوشل میڈیا صارف کے مطابق علی امین گنڈا پور نے وزارت اعلی والے معاملے میں اختلاف پر اسد قیصر کو تھپڑے مارے۔ [6]