عمران خان کشمیر فروش

Shahidlogs سے
نظرثانی بتاریخ 12:12، 15 دسمبر 2023ء از Shahidkhan (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («عمران خان کو کشمیر کاز میں ناکامی پر 'کشمیر فروش' بھی کہا جاتا ہے۔ عمران خان کے دور میں انڈیا نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی جس کو عمران خان نہ رکوا سکا۔ جب دباؤ بڑھا تو پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہا 'تو میں کیا کروں؟ انڈیا پر حملہ کردوں؟' <...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

عمران خان کو کشمیر کاز میں ناکامی پر 'کشمیر فروش' بھی کہا جاتا ہے۔

عمران خان کے دور میں انڈیا نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی جس کو عمران خان نہ رکوا سکا۔ جب دباؤ بڑھا تو پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہا 'تو میں کیا کروں؟ انڈیا پر حملہ کردوں؟' [1] [2]

23 جولائی 2019ء کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عمران خان کو کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی۔ جس کا اس نے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا۔ [3]

عمران خان نے یہ بھی کہا جس نے کشمیری مجاہدین کی مدد کی وہ پاکستان کا غدار ہوگا۔ عمران خان نے ابی نندن کو آرام سے واپس کر دیا بدلے میں کچھ نہیں لیا۔

ایک انڈین صحافی جین نے دعوی کیا کہ نریندر مودی نے عمران خان کی تقریباً 200 کروڑ کی فنڈنگ کی تھی جس کی وجہ سے ہمیں کمشیر پر آسانی ہوئی۔ [4]