عمران خان کو عدالتوں سے ملنے والا ریلیف

Shahidlogs سے
نظرثانی بتاریخ 11:42، 26 اکتوبر 2023ء از Shahidkhan (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («جوڈیشل مجسٹریٹ ڈسٹرک کورٹ لاہور غلام مرتضی ورک سوشل میڈیا پر اعلانیہ عمران خان کو سپورٹ کرتا ہے۔ فروری 2023ء کو عمران خان کی رہائی کا حکم دیا اور اس پر لگے الزامات سے اس کو بری کر دیا۔ نفرت انگیز وی لاگز کرنے پر ایف آئی اے نے عمران ریاض کو گرفتار ک...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

جوڈیشل مجسٹریٹ ڈسٹرک کورٹ لاہور غلام مرتضی ورک سوشل میڈیا پر اعلانیہ عمران خان کو سپورٹ کرتا ہے۔ فروری 2023ء کو عمران خان کی رہائی کا حکم دیا اور اس پر لگے الزامات سے اس کو بری کر دیا۔ نفرت انگیز وی لاگز کرنے پر ایف آئی اے نے عمران ریاض کو گرفتار کیا تھا۔ جج موصوف نے فوراً ہی اسکو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ [1]

مئی 2022 کو لاہور ھائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے تحریک انصاف کے تمام کارکنوں کی رہائی کا حکم دے دیا۔

جون 2022 کو لاہور ھائی کورٹ نے حمزی شہباز کی بطور وزیراعلی تعئناتی کلعدم قرار دے دی۔

دسمبر 2022 سائفر آڈیو لیکس کیس میں لاہور ھائی کورٹ نے عمران خان کو ایف آئی اے کی طرف سے بھیجے گئے سمن کو کلعدم قرار دے دیا۔

لاہور ھائی کورٹ نے پرویز الہی کو بطور وزیراعلی پنجاب بحال کر دیا۔

فروری 2023 لاہور ھائی کورٹ نے تحریک انصاف کی درخواست پر پنجاب میں 90 دن میں الیکشن کروانے کا حکم دے دیا۔

حوالہ جات