پاکستان میں مختلف عہدوں پر ملنے والی تنخواہیں اور مراعات

Shahidlogs سے

صدر پاکستان

تنخواہ ساڑھے بارہ لاکھ روپے ور لاکھوں روپے کا الاؤنس الگ

انٹرٹینمنٹ الاؤنس 50،000 ہزار روپے ماہانہ

پہلی دفعہ صدر بننے پر ایکوپمنٹ الاؤنس 20،000 روپے ماہانہ

صدر پاکستان اور انکی فیملی کے لیے اندرون ملک اور بیرون ملک سفر بلکل مفت ہے۔ جتنی دفعہ چاہیں جب چاہیں کر سکتے ہیں۔

اس سفر میں اپنے 3 ملازمین کو بھی سرکاری خرچے پر لے کر جاسکتے ہیں۔

صدر پاکستان 4 ماہ تک پیڈ لیو لے سکتے ہیں۔ ان کو ماہانہ 57000 روپے دئیے جائنگے۔

صدر پاکستان، ان کے اہل و عیال اور ان کے مہمانوں کے لیئے اشیا خورد و نوش اور تمباکو پر کسٹم ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس بھی معاف ہوتا ہے اور تاحیات معاف رہتا ہے۔

ریٹائرمنٹ کے بعد

سابق صدر پاکستان کو فری سرکاری گھر ملتا ہے۔ وہ چاہے تو سرکاری پیسوں پر کرائے کا گھر بھی لے سکتے ہیں۔

گھر جب بھی تبدیل کرنا ہو شفٹنگ کے لیے ایک لاکھ روپے ملتے ہیں۔

سابق صدر کو ماہانہ 2000 یونٹ بجلی فری ہے۔

سابق صدر کے لیے گیس بلکل فری ہوتی ہے۔ اسکا کوئی بل نہیں ہوتا۔

سابق صدر پاکستان کے لیے ماہانہ 75000 روپے کا ٹیلی فون فری ہے۔

سابق صدر اور ان کی پوری فیملی پاکستان یا پاکستان سے باہر کہیں بھی سرکاری خرچے پر اپنا علاج کروا سکتے ہیں۔

سابق صدر گورنمنٹ کے گیس ھاؤسز یا سرکٹ ھاؤسز میں فیملی سمیت مفت قیام کرسکتے ہیں۔

سابق صدر کا ماہانہ کار الاؤنس 66000 روپے ملتا ہے۔

سابق صدر کی پنشن، ھاؤس رینٹ، کار الاؤنس وغیرہ پر مکمل ٹیکس معاف ہوتا ہے۔

سابق صدر اپنی تنخواہ کا 85٪ یعنی تقریباً 10 لاکھ روپے ماہانہ پنشن تاحیات لے گا۔ جس میں ہر سال اضافہ ہوگا۔

سابق صدر، انکی اہلیہ اور بچوں کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ دیا جاتا ہے جس پر وہ دنیا میں کہیں بھی سفر کر سکتے ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان

چیف جسٹس پاکستان کی تنخواہ 15 لاکھ 27 ہزار 399 روپے ہے۔

چیف جسٹس کو سرکاری گھر اور ایک بلٹ پروف گاڑی ملتی ہے۔

اس کے علاوہ چیف جسٹس کو 1800 سی سی ایک سرکاری گاڑی الگ بھی ملتی ہے۔

چیف جسٹس کو600 لٹر پٹرول اور لامحدود یوٹیلیٹی سہولیات ملتی ہیں،اس کے علاوہ چیف جسٹس کو ہاﺅس رینٹ کی مد میں 98 ہزار روپے ماہانہ ملتے ہیں،چیف جسٹس یو میہ 8ہزارروپے ڈے الاﺅنس ملتا ہے۔

نور عالم خان نے کہاکہ مجھے بطور چیئرمین صرف ایک لاکھ 87 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے،پی اے سی نے اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کو ملنے والی مراعات پر عدم اطمینان کااظہارکیا۔

دوران بریفنگ صدر ، وزیراعظم سمیت اعلیٰ عہدیداروں کو ملنے والی بلٹ پروف گاڑیوں کی تفصیل بھی طلب کی گئی، پی اے سی کو بتایا گیا کہ چیف جسٹس پاکستان کو گریڈ22 افسر کے مساوی ٹی اے ڈی اے بھی ملتا ہے۔

دستاویزکے مطابق صدر مملکت کی تنخواہ 8 لاکھ 96 ہزار550 روپے ہے،صدر مملکت کو سرکاری رہائش، آفیشل گاڑی بھی ملتی ہے،صدر مملکت کو پٹرول، بجلی گیس کی مفت سہولت میسرہے۔

دستاویزات کے مطابق وزیراعظم کی تنخواہ 2 لاکھ 15 ہزار روپے ہے،وزیراعظم کوسرکاری رہائش، بم پروف گاڑیوں کی بھی سہولت میسرہے ، اس کے علاوہ وزیراعظم کو پٹرول، بجلی اور گیس کے تمام بلوں کی مفت سہولت دستیاب ہے۔


ریٹائرمنٹ کے بعد

سابق چیف جسٹس کو 10 لاکھ روپے ماہانہ پینشن دی جاتی ہے جو اس کی تنخواہ کا 85٪ ہوتی ہے۔

سابق چیف جسٹس کو ماہانہ 3 ہزار کالز مفت ہوتی ہیں۔

سابق چیف جسٹس کے لیے ماہانہ 2000 یونٹ بجلی فری ہے۔

سابق چیف جسٹس کے لیے ماہانہ 300 لیٹر پٹرول مفت ہے۔

سابق چیف جسٹس کے لیے ایک ڈرائیور اور اردلی کی تنخواہ بھی دی جاتی ہے۔

سابق چیف جسٹس کے لیے ایک 24 گھنٹے کا گارڈ بھی سرکاری خرچ پر ڈیوٹی دیتا ہے۔