آئی پی پیز

Shahidlogs سے

آئی پی پیز کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کے تحت ایک نجی کمپنی کو ایک یونٹ بجلی پیدا کیے بغیر 38 ارب 16 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ [1]

پاکستان کو 24 سے 26 ہزار میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہے۔ جب کہ آئی پی پیز کی پیدواری صلاحیت 44000 میگاواٹ کی ہے۔ آئی پی پیز کو ان کی پیدواری صلاحیت کے مطابق ادائیگی کی جاتی ہے نہ کہ ان سے خریدی گئی بجلی کے حساب سے۔ [2]

صرف انسٹال کیپسٹی کی مد میں کم از کم 2000 ارب روپے سالانہ آئی پی پیز کا ادا کیے جارہے ہیں۔ [3]

آئی پی پیز کی کیسپٹی چاجز کی وجہ سے پاکستان کا سرکولر ڈیبٹ 5400 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ [4]

حوالہ جات