عمران خان کی کرپشن

Shahidlogs سے

ممنوعہ فنڈنگ کیس

رپورٹس کے مطابق سابق پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان نے انڈیا سے 2 لاکھ ڈالر اور اسرائیل سے 29 لاکھ 63 ہزار ڈالر کی رقوم وصول کی گئیں۔ نیز عمران خان نے خیراتی ہسپتال کے نام پر موصول شدہ یہ رقوم اپنے ذاتی اکاؤنٹس میں رکھیں۔ پھر ان کو اپنے گوشواروں میں بھی ظاہر نہیں کیا۔ [1]

تین ارب ڈالر سکینڈل

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں انکشاف کہ عمران خان کی حکومت میں 600 افراد اور اداروں کو 3 ارب ڈالر صفر شرح سود پر دئیے گئے۔ اس کا ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے۔ بعض شخصیات کو 15 ارب تک قرضہ دیا گیا۔ قرض لے کر مشینری درآمد کی گئی جو استعمال ہی نہیں ہوئی۔

عمران خان کے حکم پر گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر اور وزیر خزانہ شوکت ترین نے زیرو انٹرسٹ ریٹ پر پی ٹی آئی کے حامی تاجروں اور دوستوں کو 3 ارب ڈالر قرضہ دے دیا۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب پاکستان دنیا سے ایک ایک پائی بھاری سود پر مانگ رہا تھا۔ [2]

قرض لینے کے فوراً بعد سب سے پہلے 'ہسکول' نے دیوالیہ ہونے کا اعلان کر دیا اور رضا باقر کی فرم اس کی مشیر مقرر ہوئی۔   

القادر ٹرسٹ کیس

حکومت برطانیہ نے ملک ریاض سے 190 ملین پاؤنڈ کی غیر قانونی رقم ضبط کر کے حکومت پاکستان کے حوالے کی۔ عمران خان نے وہ رقم ملک ریاض کی طرف سے کراچی بحریہ میں عدالت کی طرف سے کیے گئے کئی سو ارب روپے جرمانے میں ایڈجسٹ کی اور بدلے میں سینکڑوں کنال زمین ملک ریاض سے تحفے میں وصول کی۔ [3]

القادر یونیورسٹی نہٰں بلکہ ٹرسٹ کے طور پر رجسٹر ہے۔ جس میں طلباء کی تعداد محض 37 ہے۔ لیکن اسکی کمائی 281 ملین روپے ظاہر کی گئی۔ [4]

بحریہ ٹاؤن کے ملک ریاض حسین نے 450 کنال زمین کے ساتھ القادر ٹرسٹ کے اکاؤنٹ میں 28 کروڑ روپے بھی ڈالے جبکہ ٹرسٹ کی سوہاوہ کے قریب عمارت کی تعمیر پر 28 کروڑ 40 لاکھ 32 ہزار روپے الگ سے خرچ کیے۔ملک صاحب نے فرنیچر اور دیگر اشیا کے لیے 51لاکھ 49 ہزار اور 6 لاکھ 48 ہزار 500 کے کمپیوٹرز بھی الگ سے لیکر دئیے۔ [5]

توشہ خانہ سکینڈل

عمران خان نے توشہ خانہ سے کوڑیوں کے مول تحائف خرید کر انتہائی مہنگے داموں بیچے۔ اس میں تمام قواعد و ضوابط کو نظر انداز کیا اور کم از کم 6 سے 7 ارب روپے کی کرپشن کی۔ [6]

توشہ خانہ سکینڈل کا انکشاف کرنے والے صحافی رانا ابرار کے مطابق توشہ خانہ سے ایک سونے کی کلاشنکوف اور چیچنیا کے وزیراعظم نے ایک پلاٹینیم پلیٹڈ پسٹل جس کی تصویر زیر نظر حوالے میں دیکھی جاسکتی عمران نے چرائی ہے اور اس کی انٹری نہیں کی ہے۔ توشہ خانہ میں اور ملائیشیا سے ملنے والی ایک گاڑی کی بھی انٹری نہیں ہے۔ [7]

توشہ خانہ کیس نیب بنا رہا ہے۔ جس میں کئی چیزیں واضح ہیں۔ جیسے کمیٹی نہیں بنائی گئی تھی۔ واپس جو رقم آئی ہے وہ کیش کی شکل میں آئی ہے۔ توشہ خانہ کے سامان کے لیے پیسے کسی اور کے اکاؤنٹ سے پیسے جمع ہوئے ہیں۔ [8]

توشہ خانہ کیس ابھی نیب کے پاس ہے جس میں نیازی کی گرفتاری ہونی ہے جعلی رسیدیں ، تحائف باہر سے غائب کرنا ، کم قیمت پر فروخت ، فروخت کی اصل مالیت چھپانا ان سب پر نیازی کا الگ سے ٹرائل ہو گا۔

رنگ روڈ سکینڈل

عائلہ ملک پی ٹی آئی کے ہیں۔ فارن فنڈنگ کیس میں یہ ذکر ہے کہ عائلہ ملک کو فارن فنڈنگ کے 70 لاکھ روپے گئے ہیں۔

عمران خان نے تین بار ٹیلی تھون کر کے سیلاب زدگان کے لیے 15 ارب روپے جمع کرنے کا اعلان کیا۔ لیکن اس رقم کا کہیں کوئی ریکارڈ موجود نہیں کہ وہ کہاں رکھی گئی اور کہاں خرچ کی گئی۔

بی آر ٹی کرپشن

آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے بی آر ٹی پشاور میں پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے 4 ارب 72 کروڑ 29 لاکھ روپے کی کرپشن اور خردبرد کا انکشاف کیا ہے۔ [9] اس کے علاوہ اس منصوبے کو مکمل کرنے میں تاخیر کی گئی جس سے اس کی لاگت دگنی ہوگئی۔ [9]بی آر ٹی میں کئی ملین ڈالرز کی کرپشن پر الجزیرہ نے بھی سٹوری کی۔ [10]

شوکت خانم ہسپتال میں کرپشن

میڈیا پر موجود رپورٹس کے مطابق عمران خان نے شوکت خانم میموریل کے نام پر موصول شدہ رقوم سے دو آف شور کمپنیوں کی مدد سے رئیل اسٹیٹ بزنس میں سرمایہ کاری کی اور بھاری نقصان اٹھایا۔ [11]

عمران خان شوکت خانم ہسپتال کا آڈٹ بھی نہیں کرنے دیتا۔

اقرباء پروری

عمران خان کی بہن عظمی خان نے نواں کوٹ لیہ میں 5216 کنال اراضی غیر قانونی طریقے سے 13 کروڑ میں خریدی جس کی مالیت 6 ارب روپے تھی۔ کیونکہ اس کا بھائی وزیراعظم تھا۔ [12] [13]

عمران خان کی بیوی بشری بی بی نے عثمان بزدار اور فرح گوگی کے ساتھ ملکر بےپناہ کرپشن کی۔ بلیو ورلڈ کے مالک چودھری سعد نذیر نے اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کر کے بتایا کہ عثمان بزدار نے ریونیو رپورٹ جاری کرنے کے لئے 28 کروڑ مانگے اور زلفی بخاری کے والد نے گھر بلا کر (ارتغرل بلانے کی اجازت دینے پر) 4 کروڑ رشوت مانگی۔ [14]

عمران خان کو جب اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی عاصم منیر نے اس کی بیوی اور فرح گوگی کی کرپشن کی رپورٹ پیش کی تو عمران خان نے ناراض ہوکر اس کو ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے ہٹوا دیا۔

ایک رپورٹ کے مطابق بشری بی بی کے سابق شوہر اور بچوں نے دوران حکومت 1 ارب 34 کروڑ کے تحفے وصول کیے۔ جب کہ زمین اور مکان کی شکل میں 1 ارب 3 کروڑ 20 لاکھ وصول کیے۔ احمد مجتبی اور اس کے فرنٹ مین نے 5 ارب 21 کروڑ وصول کیے۔ [15]

عمران خان کی بہن علیمہ خان کی امریکہ میں 450 ملین روپے کی پراپرٹی کا انکشاف ہوا۔ [16] [17]

عمران خان اور بشری بی بی کی مبینہ فرنٹ مین فرح گوگی کے مختلف اکاؤنٹس میں 14 ارب روپے کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ اسی فرح گوگی کے دفاع میں عمران خان نے باقاعدہ قوم سے خطاب کیا تھا اور یہ کہا تھا ک اس اثاثے اس کی انکم سے زائد ہیں تو وہ کونسی پبلک آفس ہولڈر ہے۔ [18] اس پر عمران خان پر کافی تنقید ہوئی کہ اس طرح تو وہ لوگ جو اپنے ملازموں کے ناموں پر اربوں روپے کی جائدادیں یا پیسے بینک اکاونٹس میں رکھتے ہیں پھر ان سے بھی سوال نہیں ہونا چاہئے۔ کیونکہ ہو بھی پبلک آفس ہولڈر نہیں ہوتے۔

عمران خان نے اپنی سالی مریم وٹو کو ایچ آئی سی میں مراعات سمیت 16 لاکھ کی نوکری دی جب کہ وہ رہتی دبئی میں تھی۔ [19]

عمران خان نے دعوی کیا کہ پنڈورا پیپرز میں آئے 700 پاکستانیوں کی تفتیش کرینگے بشمول اپنے قریبی ساتھیوں کے۔ لیکن انہوں نے اس پر کبھی عمل نہیں کیا۔ کیونکہ اس میں مونس الہی پھنس سکتا تھا۔ پنڈورا میں جس کی 33 ملین ڈالر کی کمپنی اور منی لانڈرنگ کے ثبوت موجود تھے۔ [20]

کرپشن نظر انداز

نوے کی دہائی میں جب نواز شریف نے لندن پراپرٹیز 5 لاکھ 85 ہزار پاؤنڈ یا 2 کروڑ 45 لاکھ روپے میں خریدیں تب عمران خان کو شوکت خانم کے لیے 50 کروڑ روپے چندہ بھی دیا تھا۔ عمران خان نے نواز شریف سے 2 کروڑ 45 لاکھ کا حساب مانگا لیکن 50 کروڑ کا کبھی نہیں پوچھا کہ یہ رقم کہاں سے آئی تھی؟ [21]

دیگر

عمران خان کی حکومت میں پاکستان کرپشن کی عالمی رینکنگ میں مزید نیچے چلا گیا۔

ارشاد بھٹی نے انکشاف کیا کہ عمران خان کی حکومت میں پنجاب میں ٹرانسفر پوسٹنگ کا ریٹ 20 ہزار سے پانچ لاکھ روپے تک چل رہا ہے۔ [22]

پی ٹی آئی کے سابق راہنما اور وزیراعلی کےپی پرویز خٹک نے انکشاف کیا کہ شہرام ترکئ کے والد لیاقت ترکئ کو سینٹر بنانے کےلئے عمران خان نے ان سے 50 کروڑ کا فنڈ شوکت خانم کے نام پر لیا جو عمران کے ذاتی اکاؤنٹ میں جمع ھوا۔ [23]

تحریک انصاف کے نظریاتی کارکن اشرف جبار قریشی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ تحریک انصاف پر کرپشن کے الزامات 110% سچ ہیں۔ پی ڈبلیو ڈی کی فائلوں کے اندر جو لوگ کریشن کر رہے ہیں ان کی لسٹیں ہیں اور یہ کرپٹ عناصر کون کون تھے سب عمران خان صاحب کے علم میں تھے۔ [24]

مبینہ طور پر کرتار پور والا گردوارہ کے افتتاح پر سکھوں نے عمران خان کو سونے کا ایک لوٹا دیا اور وہ لوٹا سرکاری خزانے میں دینے کے بجائے پنڈی سے پیتل کا لوٹا لے کر صرافہ بازار سے اس پر سونے کا پانی چڑھا کر دے دیا گیا۔ ایک سونے کی کلاشنکوف بھی غائب ہے اور ملائشیا سے ملی لگثری گاڑی بھی توشہ خانہ میں انٹر نہی ہوئی۔ [25]

جمائما نے کہا تھا کہ عمران خان نے بنی گالہ پراپرٹی میرے نام پر خریدی جو میں نے طلاق کے بعد اسکو واپس کر دی۔ یعنی یہ کوئی تحفہ وغیرہ نہیں تھا۔ عمران خان نے یہ اس لیے کیا تاکہ گوشواروں میں ظاہر نہ کرے۔ [26] [27]

عمران خان نے جاوید آفریدی کو جی ایم گاڑیاں امپورٹ کرنے پر ٹیکس میں خصوصی چھوٹ دی جس کے لیے شوکت ترین نے کسٹم قوانین میں تبدیلی کی۔ جاوید آفریدی پر الزام ہے کہ اس نے 400 گاڑیوں کی انڈر انوائسنگ کر کے مزید 1 ارب 10 کروڑ روپے کی ہیرا پھیری بھی کی۔ مجموعی طور پر جاوید آفریدی کی کمپنی نے 10 ہزار سے زائد گاڑیاں منگوائیں۔ [28]

عمران خان بنی گالہ سے وزیراعظم ھاؤس تک ہیلی کاپٹر میں جایا کرتے تھے۔ پی ٹی آئی ترجمان فواد چودھری نے دعوی کیا کہ یہ گاڑی سے سستا 54 روپے فی کلومیٹر پڑتا ہے۔ تاہم سینٹ کو پیش کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے تین سال آٹھ ماہ اور 23 دن کے دور اقتدار میں ہیلی کاپٹر کا جو استعمال کیا اور وی وی آئی پی مشنز کے ان دوروں کا کل اوقات کار 1579.8 گھنٹوں پر محیط رہا جس پر مجموعی طور پر 43 کروڑ 44لاکھ 30ہزار روپے خرچ ہوئے۔ [29]

مریم اورنگزیب کی جانب سے مہیا کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق اس ہیلی کاپٹر پر جون 2018 سے مارچ 2022 کے دوران کل 984 ملین یعنی 98 کروڑ خرچ ہوئے۔ وزارت اطلاعات کے مطابق ہیلی کاپٹر کی دیکھ بھال و مرمت پر 51 کروڑ اور فلائٹ کے دوران اخراجات پر 47 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ [30]

عمران خان نے صرف کے پی حکومت کا ہیلی کاپٹر 166 گھنٹے استعمال کیا۔ جس کا 34 کروڑ 70 لاکھ روپے خرچہ بنتا ہے۔ تب عمران خان وزیراعظم نہیں تھے۔ اس پر تفتیش رکوانے کے لیے کے پی اسمبلی سے باقاعدہ بل پاس کروایا کہ عمران خان سے ہیلی کاپٹر کا حساب نہ لیا جائے۔ [31]

مرحوم ارشد شریف نے انکشاف کیا تھا کہ زلفی بخاری عمران خان کا فرنٹ مین ہے اور عمران خان کے خفیہ اکاؤنٹس چلاتا ہے۔ [32]

عمران خان نے خود تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب وزیراعظم چوری کرتا ہے تو نیچے چوریاں ہوتی ہیں۔ [33]

سال 2017ء میں علیمہ خان نے اپنی آف شور کمپنیوں سے اظہار لاتعلقی کیا تھا۔ علیمہ خان نے جون 2018ء میں امریکہ میں پانی جائداد ظاہر کی۔ ہو نیوجرسی میں چار منزلہ عمارت میں تین فلیٹس کی مالک ہیں۔ وہ جائداد اس وقت 3 ملین ڈالر کی ہے۔ [34]

ریڈ زون میں واقع کانسٹیٹیشنل ون ایک مہنگا ترین علاقہ ہے۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنی نوکری کے آخری دن اس غیر قانونی پلازے کو ریگولرائز کر دیا[35] حالانکہ یہ جگہ سیون سٹار ہوٹل کے لیے مختص تھی۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس پلازے میں عمران خان، علیمہ خان اور ثاقب نثار کے بطور رشوت لیے گئے اپنے فلیٹس موجود ہیں۔

پی ٹی آئی کے کچھ اکاؤنٹس نے دعوی کی نواز شریف اور مریم نواز توشہ خانہ سے بی ایم ڈبلیو گاڑیاں لگے گئی۔ ایک صارف نے اس کے جواب میں لکھا کہ دونوں بی ایم ڈبلیوں گاڑیاں عمران خان کے زیر استعمال رہیں۔ جن میں سے ایک وہ اپنے ساتھ زمان پارک لے گئے تھے۔ [36]

عمران خان نے ریڈ زون میں بنائے گئے اپنے گھر کو اپنی حکومت میں ریگولرائز کر دیا اور 12 لاکھ 6 ہزار سی ڈی اے کو جرمانہ ادا کیا۔ [37]

عمران خان کی فرنٹ مین قرار دی جانے والی فرح گوگی، احسن جمیل گجر اور ان کے پارٹنرز کے ملک بھر میں 102 بینک اکاؤنٹس سامنے آئے۔ ان اکاؤنٹس میں کل ساڑھے 14 ارب روپے پڑے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق فرح گوگی کے اثاثوں میں 2017 سے 2020 تک 4520 ملین روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ فرح گوگی 2020 میں 950 ملین روپے کے اثاثوں کو خود تسلیم کیا ہے۔ فرح گوگی عمران خان کی جاری کردہ ایمنسٹی سکیم کا بھی فائدہ اٹھا چکی ہیں۔ [38]

نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے بی آر ٹی پشاور میں 10 ارب روپے کی خردبرد اور کرپشن کا انکشاف کیا ہے۔ [39]

پی ٹی آئی حکومت نے مالم جبہ کی 270 ایکڑ زمین غیر قانونی طریقے سے لیز پر دی۔ [40]

'دی کی مین' نامی کتاب کے مطابق عمران خان نے اپنی حکومت میں ابراج گروپ کے عارف نقوی سے دو ملین ڈالر رشوت لی۔ [41]

پی ٹی آئی راہنما علی زیدی پر 18 کروڑ کے ایک عوض ایک شہری پر پلاٹ کی جعلی فائل بیچنے کا الزام ہے۔ [42]

شوکت خانم کے بارے میں عمران خان نے خود کہا تھا کہ اس کے لیے سالانہ 9 ارب روپے کی فنڈنگ آتی ہے۔

غریدہ فاروقی نے اپنی ایک ٹویٹ میں انکشاف کیا تھا کہ شوکت خانم ہسپتال کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے۔ [43]

شیر افضل مروت نے انکشاف کیا کہ کے پی میں پی ٹی آئی کے وزیروں اور اراکین اسمبلی نے اربوں روپے کی کرپشن کی۔ [44]

حوالہ جات

  1. عمران خان فارن فنڈنگ اطہر من اللہ
  2. بغیر سود 3 ارب ڈالر قرضہ
  3. القادر ٹرسٹ کیس کیا ہے؟
  4. القادر ٹرسٹ کی کمائی
  5. ملک ریاض کے تحائف کی تفصیل
  6. توشہ خانہ سکینڈل
  7. سونے کی کلاشنکوف اور پلاٹینیم کی پسٹل
  8. سلیم صافی کے انکشافات
  9. 9.0 9.1 بی آر ٹی میں کرپشن اور خرد برد کا انکشاف
  10. بی آر ٹی کرپشن پر الجزیرہ کی سٹوری
  11. شوکت خانم کے نام پر کرپشن
  12. علیمہ خان لیہ زمین کرپشن
  13. عمران خان کی بہن عظمی خان کی کرپشن
  14. عثمان بزدار کی کرپشن
  15. اربوں روپے کے تحفے اور کرپشن
  16. حلیمہ کی امریکہ میں پراپرٹی
  17. علیمہ خان 450 ملین روپے پراپرٹی
  18. عمران خان فرح گوگی کے دفاع میں
  19. مریم وٹو [1]
  20. پنڈورا کی تحقیقات نہیں کیں
  21. شوکت خانم کے لیے 50 کروڑ کا چندہ
  22. ارشاد بھٹی پنجاب میں پوسٹنگ ٹرانسفر
  23. 50 کروڑ کا فنڈ ذاتی اکاؤنٹ میں
  24. پی ٹی آئی کے جبار قریشی کے کرپشن کا اعتراف
  25. سونے کا لوٹا
  26. بنی گالہ پراپرٹی جمائمہ کے نام پر خریدی
  27. بنی گالہ گھر جمائمہ کا تحفہ نہیں تھا
  28. جاوید آفریدی کی کرپشن
  29. ہیلی کاپٹر پر خرچہ
  30. ہیلی کاپٹر استعمال مریم اورنگزیب
  31. کے پی اسمبلی ہیلی کاپٹر بل
  32. زلفی بخاری عمران خان کا فرنٹ مین
  33. وزیراعظم چور ہو تو نیچے چوری ہوتی ہے
  34. علیمہ خان کی آفشور کمپنیاں
  35. ریڈ زون میں واقع پلازے میں عمران خان کا فلیٹ
  36. بی ایم ڈبلیو گاڑیاں
  37. ریڈ زون میں اپنا گھر ریگولرائز کر دیا
  38. فرح گوگی کی کرپشن
  39. بی آر ٹی پشاور میں 10 ارب کرپشن
  40. مالم جبہ سکینڈل کیا ہے؟
  41. عارف نقوی سے 2 ملین ڈالر کی رشوت
  42. علی زیدی 18 کروڑ کا فراڈ
  43. غریدہ فاروقی شوکت خانم منی لانڈرنگ
  44. کے پی میں اربوں کی کرپشن شیر افضل مروت