عمران خان کی پیشن گوئیاں

Shahidlogs سے

عمران خان نے 2004ء میں کہا تھا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ چاہے تو کتا بھی وزیراعظم بن سکتا ہے۔

عمران خان نے اپنی حکومت جانے کے بعد کم و بیش 40 دفعہ پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی پیشن گوئی کی ہے۔

عمران خان نے 2015ء میں پاکستان کے ورلڈ چیمپئن بننے کی پیشن گوئی کی تھی جو غلط ثابت ہوئی۔

اپریل 2018ء میں عمران خان نے پیشن گوئی کی کہ ن لیگ کی بڑی وکٹ گرنے والی ہے اور خواجہ آصف نااہل ہوگئے۔ اب اللہ جانے یہ پیشن گوئی تھی یا کچھ خاص جگہوں پر رابطے؟

دیگر

عمران خان نے ایک موقعے پر کہا تھا کہ اگر یہ (اپوزیشن) میری تعریف کریں تو میں اپنی توہین سمجھوں گا۔ ان لوگوں کا میری تعریف کرنے کا مطلب ہوگا کہ میں نے بھی کوئی جرم کیا ہوا ہے۔

دسمبر 2020ء میں کہا تھا کہ اگر انہوں نے استعفے لیے تو ایم این ایز نہیں مانیں گے اور فارورڈ بلاکس بن جائنگے۔ فضل الرحمن تو ویسے بھی بارہواں کھلاڑی ہے۔ اسکی کون سنتا ہے؟ [1]

حوالہ جات