مسنگ پرسنز
مچھ حملوں کے دوران ایک خودکش بمبار جس نے خود کو اڑایا اس کا نام عبدالودود ستکزئی تھا۔ اس کی بہن گل زادی بلوچ اسلام آباد میں ماہ رنگ بلوچ کے ہمراہ تھیں اور اپنے بھائی کو مسنگ پرسن قرار دے کر ریاست سے اسکا مطالبہ کر رہی تھی۔ [1]
پاک فوج کے آپریشن میں دہشتگرد تنظیم کے سرمچاروں کے مارے جانے پر ماہ رنگ لانگو نے پاکستان کو دھمکی دیکر کہا تھا کہ یہ آگ آپکے گھر تک پہنچے گی۔ جب کہ دعوی اسکا یہ تھا کہ وہ محض اپنے مسنگ پرسنز کی بازیابی کے لیے بیٹھی ہے۔ [2]
مسنگ پرسنز پر کمیشنز کی تشکیل
تحریک انصاف کے دور میں بننے والا کمیشن درج ذیل افراد پر مشتمل تھا:-
* وزیر برائے قانون و انصاف (کنوینر) انسانی حقوق
وزیر اعظم کے مشیر برائے داخلہ اور احتساب
* چیف کمشنر اور آئی جی اسلام آباد پولیس
* آئی ایس آئی اور انٹیلیجنس بیورو کا ایک ایک نمائندہ۔
پی ڈی ایم حکومت کی طرف سے تشکیل دیے گئے کمیشن میں درج ذیل ارکان شامل تھے :-
* وفاقی وزیر قانون و انصاف
* وفاقی وزیر داخلہ
* وفاقی وزیر برائے خاتمہ غربت اور سماجی تحفظ
* وفاقی وزیر برائے مواصلات
* وفاقی وزیر دفاعی پیداوار
* وفاقی وزیر برائے سمندری امور
* وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی۔
نگران حکومت کی طرف سے بنایا گیا کمیشن سردار اختر مینگل کی سربراہی میں تھا اور اس میں درج ذیل دیگر ارکان شامل تھے :-
* سینیٹر رضا ربانی
* سینیٹر کامران مرتضیٰ
* سینیٹر مشاہد حسین
* افراسیاب خٹک (سابق سینیٹر)
* ناصر محمود خان (سابق چیف سیکرٹری بلوچستان)
* ایڈووکیٹ علی احمد کرد (سابق صدر ایس سی بی اے)
* حفیظ الرحمان چوہدری (وائس چیئرمین پی بی سی)
* LUMS کے دو پروفیسرز
* سیکرٹری داخلہ
* انسانی حقوق کے سیکرٹری اور سینیٹ کے سیکرٹری۔
تینوں کمیشنز کی رپورٹ میں یہ بات مشترک تھی کہ زیادہ تر کیسز کا تعلق جبری گمشدگیوں کے بجائے از خود لاپتہ ہوجانے سے ہے۔
مسنگ پرسنز کے حوالے کچھ اعدادوشمار
• America میں 2022 تک تقریباً 546,568 کیسز ہیں،
• Londonمیں سالانہ تقریباً 170,000 کیسز رپورٹ ہوئے،
• Indiaمیں اسی ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں
• Mexico میں لاپتہ افراد کی تعداد ایک لاکھ سے بھی زائد ہے
• Colombia میں پچاس ہزار ادراد لاپتہ ہیں
• Brazil میں بھی پچاس ہزار افراد لاپتہ ہیں
• Guatemala میں ان کی تعداد پچیس ہزار سے زائد ہے
• Peru میں بیس ہزار افراد لاپتہ ہیں
• Venezuela میں تقریبا دس ہزار افراد لاپتہ ہیں
• Italy میں بھی دس ہزار افراد لاپتہ ہیں
• South Africa میں بھی لاپتہ افراد کی تعداد دس ہزار سے زائد ہے
• پاکستان میں لاپتہ افراد کمیشن کی رپورٹ کے مطابق 10,078 افراد میں سے 7,781 بازیاب ہو چکے ہیں جبکہ 2297 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ ان میں سے 1,477 خود ساختہ گمشدگی یا اغوا کے واقعات میں ملوث ہیں، جب کہ 820 کیسز ایسے ہیں جن میں سے زیادہ تر افراد تحریک طالبان یا بی ایل اے جیسی دہشتگرد تنظیموں سے وابستہ ہیں۔
حوالہ جات
- ↑ عبدالودود ستکزئی مسنگ پرسن خود کش بمبار
- ↑ ماہ رنگ لانگو کا سرمچاروں کی ہلاکت پر واویلا