عمران خان زانی اور بدکار

Shahidlogs سے

زینت امان کے ساتھ

1979 میں پاکستانی ٹیم آصف اقبال کی قیادت میں انڈیا گئی تو دورے کے دوران ہی عمران خان اور زینت امان کے تعلقات کی خبریں انڈیا میڈیا میں رپورٹ ہوئیں۔ اسی دورے میں عمران خان نے اپنی ستائیسویں سالگرہ ہوٹل کے ایک کمرے میں اداکارہ زینت امان کے ساتھ منائی۔ انہی تعلقات کی وجہ سے سب سے پہلے بھارتی میڈیا نے عمران خان کو 'پلے بوائے' کا خطاب دیا۔ [1]

عمران خان کی ناجائز بیٹی ٹیریان

عمران خان اور برطانوی خاتون سیتا وائٹ کے مابین 1987-88 میں ناجائز تعلق قائم ہوا جو 1991 تک رہا۔ جون 1992 میں سیتا وائٹ نے ایک بچی کو جنم دیا اور دعویٰ کیا کہ یہ عمران خان کی بچی ہے۔ یہ بھی دعوی کیا کہ عمران خان مجھے ابارشن کے ذریعے بچی قتل کروانے پر اصرار کرتے رہے۔ بعدازاں ڈی این اے ٹیسٹ نے ثابت کیا کہ عمران خان ہی اس بچی کے والد ہیں۔ ٹیریان وھائٹ اس وقت عمران خان کی سابق بیوی جمائما گولڈ سمتھ کے گھر عمران خان کے دیگر بچوں کے ساتھ رہ رہی ہیں۔ [2]

ریحام خان کے الزامات

عمران خان کی سابق بیوی ریحام خان نے اپنی کتاب میں بھی یہی بات لکھی ہے۔ اس کے مطابق عمران خان کے اس کے علاوہ بھی کچھ ناجائز بچے ہیں۔ ریحام خان نے یہ بھی لکھا ہے کہ عمران خان ہم جنس پرست بھی ہیں اور راولپنڈی کے مشہور خواجہ سرا رمل علی کے ساتھ اس کے غیر فطری تعلقات تھے۔ ریحام خان عمران خان اور مراد سعید کے درمیان غیرفطری تعلقات کا الزام بھی لگاتی ہیں۔

عادل راجہ کی اپنی بیوی سبین کیانی کے ساتھ ایک گفتگو لیک ہوئی جس میں سبین کیانی کہتی ہے کہ ریحام خان سے عمران خان نے شادی اس لیے کی تھی کہ وہ پریگننٹ ہوگئی تھی جس کے بعد عمران خان نے اس کا بچہ ابارشن کر کے قتل کروا دیا۔ [3]

انبساط مطلوب خان

یوسف صلاح الدین کی سابقہ بیوی انبساط مطلوب خان نے ایک اخباری انٹرویو میں کہا تھا کہ عمران خان کو مفت خوری کی عادت ہے۔ اس کی وجہ سے میرا گھر ٹوٹا۔ وہ مجھ پر گندی نظر رکھتا تھا۔ [4]

جیسلین میکسویل

عمران خان کے کسی دور میں جیسلین میکسویل کے ساتھ تعلقات تھے اور اسکا جہاز بھی استعمال کرتا تھا۔ جیسلین میکسویل 2015 میں امیروں کو سیکس کیلئے معصوم بچے سپلائی کرنے کے جرم میں پکڑی گئی۔ ساتھ اس کا ساتھی جیفری ایپی سٹئن بھی گرفتار ہے۔ [5]

عائشہ گلالئی

عائشہ گلالئی نے ایک پریس کانفرنس میں عمران خان پر الزام لگایا کہ عمران خان نے اس کے نمبر پر اخلاق باختہ میسجز بھیجے ہیں۔ اس وقت کئی لوگوں نے عائشہ گلالئی کے اس دعوے کو جھوٹ اور سازش قرار دیا۔ لیکن بعد میں جب عمران خان کی کئی خواتین کے ساتھ نازیبا آڈیوز سامنے آئیں تو عائشہ گلالئی ایک مرتبہ پھر سامنے آ کر کہا کہ میں نے بہت پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ عمران خان ذاتی حیثیت میں خواتین سے متعلق کیا رویہ رکھتے ہیں۔ [6]

حریم شاہ

عمران خان کے دور میں حریم شاہ وزیراعظم ھاؤس میں دندناتی پھرتی تھی اور لات مار کر دروازے کھولنے کی اس کی ویڈیو کافی وائرل ہوئی۔ [7]

نازیبا آڈیو لیکس

سوشل میڈیا پر عمران خان کی کئی آڈیوز لیک ہوئی ہیں جن میں وہ مبینہ طور پر عائلہ ملک، عالیہ حمزی ملک، قدسیہ اخلاق اور فرح بی بی سے انتہائی نازیبا گفتگو کر رہے ہیں۔ [8] ان آڈیوز کو کبھی عمران خان یا پی ٹی آئی نے فرانزک کے لیے چینلج نہیں کیا۔ انہوں نے اس کو ڈیپ فیک قرار دیا۔ تاہم اس پر اعتراض اٹھایا گیا کہ اگر یہ ٹیپ فیک ہیں تو ایسی ہی کوئی گفتگو بنا کر دکھائی جائے۔ ریحام خان کی عمران خان کے دور حکومت وزیراعظم ھاؤس کے دروازوں کو لاتیں مارنے کی ویڈیوز بھی وائرل ہوئی تھیں۔

ایک آڈیو اس کی عالیہ حمزی کے ساتھ لیک ہوئی۔ [9]

عمران خان کی آڈیو لیکس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ جنسی عمل میں غیر فطری طریقوں سے لذت پانے کی کوشش کرتا ہے۔ [10]

نازیبا تصاویر

بارہا عمران خان کی کافی نازیبا تصاویر مختلف خواتین کے ساتھ میڈیا اور سوشل میڈیا پر گردش کرتی رہی ہیں۔ [11]

دیگر

عمران خان بارہا اعتراف کر چکے ہیں کہ میں نے کوئی پاک صاف زندگی نہیں گزاری ہے۔

تاہم ناقدین کہتے ہیں کہ عمران خان غلط تاثر دیتے ہیں کہ اس نے اب توبہ کر لی ہے۔ وہ کہتے ہیں یہ سلسلہ ابھی نہیں رکا ہے اور حال ہی میں لیک ہونے والی آڈیوز اسکا ایک ثبوت ہیں۔ [12]

عادل راجہ کی اپنی بیوی سبین کیانی کے ساتھ ایک گفتگو لیک ہوئی جس میں سبین کیانی بشری بی بی کو گشتی اور ناچنے والی قرار دے رہی ہیں۔ اسی گفتگو میں وہ کہتی ہیں کہ ریحام خان سے شادی اس لیے کی تھی کہ وہ پریگننٹ ہوگئی تھی جس کے بعد اس کا بچہ ابارشن کر کے قتل کروا گیا۔ سبین کیانی یہ بھی کہتی ہے کہ بشری بی بی کا پردہ صرف ایک ڈھونگ ہے۔ [13]

عمران خان کے اصلیت پر ایک ایکٹرس حاجرہ خان نے 2014 میں ایک کتاب لکھی تھی جو غائب کر دی گئی۔ اس کتاب میں عمران خان کے حوالے سے کئی انکشافات تھے۔ [14]

عمران خان کی حکومت میں وزیراعظم ھاؤس کا چوتھا فلور بدکاری کے لیے مشہور ہوگیا تھا۔

حوالہ جات