عمران خان دہشتگردوں کا حامی
حامد میر کے ساتھ ایک پروگرام میں عمران خان نے اعتراف کیا کہ شوکت خانم میں طالبان لیڈر کا علاج کیا تھا۔ ان کی طرف سے مجھے شکریے کا خط بھی آیا تھا۔ [1]
25 ستمبر 2013 کو عمران خان نے کے پی میں ٹی ٹی پی کا دفتر کھولنے کا مطالبہ کیا۔
10 جنوری 2023 کو نیوز لائن کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ دہشتگردوں کو بسانا چاہئے انکو واپس لانا چاہئے۔
1 اکتوبر 2021 کو ٹی آر ٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے ٹی ٹی پی کو واپس پاکستان لانے اور بسانے کی بات کی۔
افغانستان میں پکتیکا میں دہشتگردوں پر پاکستان نے فضائی حملہ کیا۔ عمران خان نے اس حملے کی مذمت کی۔ ساتھ ہی اس نے کہ افغانستان میں طالبان کے آنے سے امن آیا ہے۔ [2]
دیگر
پی ٹی آئی پنجاب اسمبلی کے ممبر قاضی احمد اکبر نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ اگر ٹی ٹی پی ہمارے حق میں بیان جاری کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ [3]