جنرل فیض حمید
جنرل فیض پر الزامات
پی ٹی آئی کی سہولت کاری
جنرل فیض حمید آئی ایس آئی کے متوازی ایجنسی بنا کر عمران خان اور پی ٹی آئی کی سہولت کاری کر رہے تھے۔
عمران خان نے ایک پوڈکاسٹ میں اعتراف کیا کہ میں جنرل فیض حمید کو تحریک عدم اعتماد کے خلاف استعمال کرنا چاہتا تھا۔ [1]
کرپشن کے الزامات
جنرل فیض حمید پر ٹاپ سٹی میں کرپشن کے حوالے سے سنگین الزامات ہیں۔ یہ الزامات 2017ء میں لگے تھے۔
دیگر
جنرل فیض حمید پاکستان کی تاریخ کے پہلے ڈی جی آئی ایس آئی ہیں جنکا کورٹ مارشل ہورہا ہے۔
جنرل فیض کا نیٹورک آئی ایس آئی نے نہیں بلکہ ایم آئی نے کریک ڈاؤن کیا ہے۔
دہشتگردوں کو پاکستان واپس لانے کا الزام بھی جنرل فیض حمید پر لگایا جاتا ہے۔
جاوید چودھری نے انکشاف کیا کہ عمران خان کو ایک پریس کانفرنس میں جو ایک پراسرار فون آیا تھا وہ جنرل فیض حمید کا تھا جو کور کمانڈر تھا۔ شاہ محمود قریشی کو وہ فون آیا تھا۔ [2]