پی ٹی ایم اور افغانستان گٹھ جوڑ

Shahidlogs سے
نظرثانی بتاریخ 07:44، 20 اگست 2024ء از Shahidkhan (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

افغانستان میں پی ٹی ایم راہنماؤں کا استقبال

محسن داؤڑ اور علی وزیر نے افغانستان کا دورہ کیا جہاں افغان فوج کے اعلی افسر نے انکا خصوصی استقبال کیا اور ان کو ہیلی کاپٹر میں لے جایا گیا۔ پاک فوج کو گالیاں دینے والے ان دونوں پی ٹی ایم راہنماؤں کی افغان فوج کے افسروں کے ساتھ ہنستے مسکراتے کئی تصاویر وائرل ہوئیں۔ [1]

پی ٹی ایم کے جلسوں میں افغانستان کے جھنڈے

پی ٹی ایم کے جلسوں میں ہمیشہ افغانستان کے جھنڈلے لہرائے جاتے ہیں۔ پاکستان کا جھنڈا لہرانے والوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

افغان صدر اشرف غنی کی حمایت

سابق افغان صدر اشرف غنی نے بطور صدر افغانستان پی ٹی ایم کے احتجاج کی حمایت میں ٹویٹس کیں۔ جس پر پاکستان کی وزارت خارجہ نے سخت ردعمل دیتے ہوئے اشرف غنی کی ٹویٹس مسترد کر دیں۔ [2]

اشرف غنی کی پی ٹی ایم کی علامتی ٹوپی پہنے کئی تصاویر بھی وائرل ہوئیں۔

حامد کرزئی کی حمایت

سابق افغان صدر حامد کرزئی نے گوبل میڈیا فورم کے ایک سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی پشتون تحفظ موومنٹ خطے میں قیام امن کے لیے ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ [3]

ڈی جی آئی ایس پی آر کے انکشافات

پاک فوج کے ترجمان نے اپنی ایک پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ پی ٹی ایم کی فنڈنگ افغانستان اور انڈیا سے ہورہی ہے۔ انھوں نے سوال کیا کہ’ 22 مارچ 2018 کو این ڈی ایس نے آپ کو احتجاج جاری رکھنے کے لیے کتنے پیسے دیے؟‘ [4]

حوالہ جات