مولانا فضل الرحمن

Shahidlogs سے
نظرثانی بتاریخ 12:39، 15 مئی 2024ء از Shahidkhan (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

مولانا فضل الرحمن پر اعتراض کیا جاتا ہے کہ وہ ہر حکومت پر اعتراض کرتے ہیں۔ لیکن ہر حکومت کا حصہ بن کر پورے پورے فائدے اور مراعات بھی لیتے ہیں۔ [1]

پی ٹی آئی نے اپنی حکومت میں مولانا فضل الرحمن کی ان پراپرٹیز کی فہرست جاری کی جو انہوں نے اپنے فرنٹ مینوں کے نام پر خرید رکھی ہیں۔ [2]

مولانا فضل الرحمن نے 8 فروری کے انتخابات پر بیان دیا کہ اس انتخابات نے سانحہ 9 مئی کا بیانیہ دفن کر دیا۔ اس کی وجہ تمام مبصرین نے یہی بتائی کہ اس کو پی ڈی ایم حکومت میں حصہ نہیں ملا۔

عمران خان کے ساتھ احتجاجی تحریک کا حصہ بن جانے کے بعد مولانا فضل الرحمن نے بیان دیا کہ عمران خان کو 'یہودی ایجنٹ' کہنا محض سیاسی بیان تھا۔ [3]

حوالہ جات