دہشتگردوں کے خلاف پاک فوج کی کاروائیاں
2024ء
جنوری
22 جنوری 2024ء
بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے سمبازہ سیکٹر میں سیکیورٹی فورسز نے کاروائی کر کے 7 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ [1]
اسلام آباد میں دہشتگردی کی ایک بڑی واردات ہونے سے پہلے ناکام بنا دی گئی۔ [2]
18 جنوری 2024
پاک فوج نے ایران کے اندر ڈرونز اور راکٹس کی مدد سے دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اس حملے میں 9 دہشتگرد ہلاک ہوئے۔ [3] بی ایل اے نے اپنے 7 دہشتگردوں کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ [4]
2023ء
دسمبر
2 دسمبر 2023
مردان ریجن میں سکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن میں ٹی ٹی پی کے انتہائی مطلوب دہشت گرد کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار دہشت گرد کی نشان دہی پر ضلع خیبر سے بڑی تعداد میں گولا بارود، خودکش جیکٹس میں استعمال ہونے والا بارودی مواد ، ڈیٹونیٹر اور اسلحہ برآمد کر لیا گیا۔ [5]
نومبر
30 نومبر 2023
سیکیورٹی فورسز نے مشترکہ کارروائی میں خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں منڈان روڈ پر پولیو ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکار کو شہید کرنےوالے دہشت گرد کو ہلاک کر دیا۔ [6]
1 نومبر 2023
فرنٹیئر کور بلوچستان نے ٹی ٹی پی کے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ یہ انتہائی پیشہ ورانہ آپریشن درست انٹیلی جنس کی بنا پر بلوچستان کے علاقے ژوب میں کیا گیا۔ [7]
اکتوبر
14 اکتوبر 2023
سکیورٹی فورسز نے بی ایل اے کے دہشتگردوں کیخلاف انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کے دوران دہشتگرد صدام حسین مسلم کو ہلاک کردیا۔ [8]
11 اکتوبر 2023
انتہائی مطلوب دہشتگرد کمانڈر عتیق الرحمن عرف ٹیپو گل مروت افغانستان میں نامعلوم افراد کے ہاتھوں ہلاک ہوا۔ [9]
جنوری
18 جنوری 2023
جہاد یار محسود جو جماعت الاحرار کا کمانڈر تھا اور پاکستان میں دہشتگردانہ کاروائیوں میں ملوث تھا کو ہلاک کر دیا گیا۔ [10]
اگست
7 اگست 2022
عبدالولی عرف عمر خالد خراسانی کو ہلاک کر دیا گیا۔ یہ شخص جماعت الاحرار کا امیر تھا اور تحریک طالبان پاکستان کا نائب امیر تھا۔ القائدہ، این ڈی ایس اور بھارتی را کے ساتھ مل کر پاکستان میں دہشتگردی کی کاروائیاں کرتا رہا۔ [10]
جولائی
10 جولائی 2023
کمانڈر طارق سواتی عرف بٹن خراب کو ہلاک کر دیا گیا۔ طارق سواتی بھارتی خفیہ ایجنسی سے گہرے تعلق رکھتا تھا، تحریک طالبان کا کمانڈر تھا اور خؤدکش حملہ آوروں کو ٹریننگ دیتا تھا۔ یہی شخص 21 جولائی کو چینی انجینئرز کی بس میں ہونے والے حملہ کا ماسٹر مائنڈ بھی تھا۔
جون
29 جون 2023
29 اور 30 جون کی رات سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ضلع ٹانک اور شمالی وزیرستان میں کامیاب آپریشنز کے نتیجے میں 6 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔ ضلع ٹانک کے جنرل علاقے منزئی میں سیکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ جس میں 3 دہشتگرد ہلاک ہوئے۔ دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔ شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان ایک اور شدید مقابلے میں مزید 3 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔[11]
4 جون 2023
ثناء اللہ غفاری عرف شہاب المہاجر کو ہلاک کر دیا گیا۔ یہ دہشتگرد داعش جنوبی ایشیاء کا امیر ہونے کے ساتھ افغانستان میں پاکستانی سفارتخانہ پر حملہ اور پشاور قصہ خوانی بازار میں موجود امام بارگاہ پر حملہ میں بھی ملوث تھا۔ [10]
مئی
31 مئی 2023
جماعت الاحرار کے نائب امیر مکمل شاہ عرف سربکف کو ہلاک کر دیا گیا۔ یہ شخص پشاور پولیس لائن مسجد اور ای-10 اسلام آباد میں ہونے والے خودکش حملہ میں ملوث تھا۔ [10]
اپریل
7 اپریل 2023
بلوچستان میں شرپسند اور بد امنی پھیلانے والے گلزار امام شنبے کو سیکورٹی فورسز نے ایک سے ذیادہ ممالک میں انتہائی پیچیدہ اور خفیہ آپریشن کر کے حراست میں لیا، شنبے انتہائی مطلوب دہشتگرد تھا اور کالعدم بی این اے کا سربراہ تھا۔ [10]
مارچ
15مارچ 2023
کمانڈر الیاس عرف ڈاکٹر حق یار جماعت الاحرار کے کمانڈر کو ہلاک کر دیا گیا۔ یہ شخص مہمند میں دہشتگردانہ کاروائیوں میں ملوث تھا۔ [10]
26 مارچ 2022
عبدالوہاب کو ہلاک کر دیا گیا۔ یہ شخص لشکر جھنگوی کا سینئر کمانڈر تھا اور پورے پاکستان میں خودکش حملوں میں ملوث تھا۔ [10]
2022ء
جنوری
9 جنوری 2022
محمد علی عرف محمد خراسانی کو ہلاک کر دیا گیا۔ یہ دہشتگرد پشاور اے پی ایس حملے میں ملوث ہونے کے ساتھ تحریک طالبان پاکستان کا ترجمان بھی تھا۔ [10]
2021ء
جنوری
28 جنوری 2021
دہشتگرد منگل باغ کو ہلاک کر دیا گیا۔ منگل باغ لشکرِ اسلام کا امیر تھا اور دہشتگردانہ کاروائیوں میں ملوث تھا۔ [10]
حوالہ جات
- ↑ ژوب 7 دہشتگرد ہلاک
- ↑ اسلام آباد میں دہشتگردی کی واردات ناکام
- ↑ ایران میں کاروائی
- ↑ بی ایل اے کی 7 ہلاکتوں کی تصدیق
- ↑ مردان میں گولہ بارود برآمد
- ↑ منڈان روڈ پولیس اہلکار کا قاتل
- ↑ ژوب 6 دہشتگرد ہلاک
- ↑ صدام حسین مسلم ہلاک
- ↑ عتیق الرحمن عرف ٹیپو گل
- ↑ 10.0 10.1 10.2 10.3 10.4 10.5 10.6 10.7 10.8 دہشتگردوں کے خلاف کاروائیوں کا تھریڈ
- ↑ 6 دہشتگرد ہلاک